بھارتی یوم جمہوریہ پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ، مکمل ہڑتال، مظاہرے

بھارتی یوم جمہوریہ پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ، مکمل ہڑتال، مظاہرے

لاہور،اسلام آباد،سرینگر(سپیشل رپورٹر، نیوز ایجنسیاں)بھارتی یوم جمہوریہ پر مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ ، مکمل ہڑتال ، مظاہرے ،دنیابھرمیں بھارتی سفارتخانوں کے سامنے بھی احتجاج کیاگیا۔

قابض فورسزکی طرف سے وادی کی مکمل ناکہ بندی،جگہ جگہ تلاشی،کتوں کی مدد سے نگرانی،سنائپرزتعینات رہے ،انٹرنیٹ بندرہا۔سرینگرمیں گرنیڈحملے اورشوپیاں میں مبینہ مقابلے میں پولیس انسپکٹر،2فوجیوں سمیت 10 زخمی ہوگئے ۔کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا، یوم سیاہ منانے کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین مسرت عالم بٹ، میرواعظ عمر فاروق، شبیر احمد شاہ اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے دی اور دیگر حریت رہنماؤں نے اس کی حمایت کی ۔

اس موقع پر قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ سروس معطل رکھی جبکہ کشمیری اور آزادی پسند افرادنے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی طرف مبذو ل کرانے کیلئے عالمی دارلحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اورریلیاں نکالیں،دنیابھرمیں بھارتی سفارتخانوں کے سامنے احتجاج کیا۔دنیا بھر میں نکالی گئی مختلف ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کاکہناتھا بھارت میں جمہوریت دم توڑرہی ہے ،دنیانوٹس لے ،بھارت نام نہاد جمہوریت کا لبادہ اوڑھے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ۔

جموں وکشمیرلبریشن سیل ریسرچ ونگ لاہور کے زیراہتمام لاہور، گوجرانوالہ اور شکرگڑھ میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اوراقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمدکامطالبہ کیاگیا، اس دوران مظاہرین نے کشمیریوں کے حق اوربھارت کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔ ادھر بھارتی قابض انتظامیہ نے پوری مقبوضہ وادی کشمیر اور جموں خطے کے متعدد علاقوں کو نام نہاد سکیو رٹی کے نام پر کرفیو جیسی پابندیاں لگا کر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کئے رکھا۔ بھارتی فوجی اور پولیس اہلکارلوگوں کو چیک پوسٹوں پر رکنے پر مجبور کرتے رہے اور ان کی سخت تلاشی لی جاتی رہی۔

جنوری کی تقریبات کے مرکزی مقامات بالخصوص کرکٹ سٹیڈیم سونہ وار سرینگر اور مولانا آزاد سٹیڈیم جموں کے ارد گرد بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوں کو تعینات کیا گیا ۔دونوں سٹیڈیمز کی طرف جانے والی سڑکوں کی ناکہ بندی کی گئی ۔بلند عمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات کئے گئے جبکہ لوگوں کی نگرانی کیلئے سراغرسا ں کتے ، ڈرونز اور سی سی ٹی وی کیمرے استعمال کئے گئے ۔نام نہاد یوم جمہوریہ کے موقع پر بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے مختلف علاقوں میں نئے بنکرز اور رکاوٹیں بھی کھڑی کی گئیں۔فورسز اہلکار اچانک گھروں کی تلاشی بھی لیتے رہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں