دنیا کو معاشی ،موسمیاتی تبدیلی،اسلاموفوبیا کا سامنا :بلاول

 دنیا کو معاشی ،موسمیاتی تبدیلی،اسلاموفوبیا کا سامنا :بلاول

تاشقند،اسلام آباد( نیوز ایجنسیاں ،سٹاف رپورٹر،وقا ئع نگار)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دنیا کو معاشی ، موسمیاتی تبدیلی اور اسلاموفوبیا کے مسائل کا سامنا ہے ، پاکستان مسائل کے حل کے لئے تمام ممالک کے ساتھ ملکر کام کرنے پر یقین رکھتا ہے ، ہمیں خطے میں بہتری کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

 تمام ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پاکستان میں گلیشئر تیزی سے پگھل رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے منگل کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او)کے 26 ویں وزارتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علاوہ ازیں بلاول نے تاشقند میں ایرانی ہم منصب امیر عبداللہیان،ترک ہم منصب میولت چاواشولو، ای سی او کے سیکرٹری جنرل سفیر خسرونوزری اور علاقا ئی تعاون کی تنظیم سیکا کے سیکرٹری جنرل سفیر کیرات سے الگ الگ ملاقات کی۔ملاقاتوں میں عالمی اور علاقائی اہمیت کے متعدد اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے اس موقع پر باکو میں ای سی او ریسرچ سینٹر کے قیام کے حوالے سے چارٹر پر دستخط بھی کئے ۔ جبکہ بلاول نے خطاب میں مزید کہا کہ معاشی، موسمیاتی تبدیلی اور اسلاموفوبیاجیسے مسائل بارے اٹھائے جانے والے اقدامات ہمارے مستقبل کو طے کریں گے ۔ حالیہ سیلاب سے پاکستان کا 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، 3 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ،متاثرین اور معیشت کی بحالی اولین ترجیح ہے ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ای سی او رکن ممالک کے درمیان رابطے ، تجارت اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے ، ای سی او ویژن 2025 کے حوالے سے اپنی پیش رفت کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ، رکن ممالک موجودہ عالمی اقتصادی بحران کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنی پالیسیوں کو مربوط کریں۔ انہوں نے کہا پاکستان ای سی او تجارتی معاہدہ کے جلد نفاذ کو بہت اہمیت دیتا ہے ، امید کرتے ہیں ای سی او تجارتی معاہدہ ٹیرف کی رعایتیں جلد لاگو ہوں گی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا شکار ہے ، افغانستان میں امن و استحکام کے بغیر ای سی او خطے کے مقاصد اور خواہشات خواب ہونگے ۔مزید براں تعلیم کے عالمی دن پر پیغام میں بلاول نے کہا کہ تعلیم کا فروغ پائیدار ترقی اور امن کی ضمانت ہے ۔ ارضِ پاک میں فروغِ تعلیم کے لئے کردار ادا کرنے والے تمام اساتذہ اور شخصیات کو سلام پیش کرتا ہوں۔ وزیرِ خارجہ نے کہا کہ 22 ملین سے زائد پاکستانی بچوں کا سکول نہ جانا قوم کے لیے لمحہ فکریہ اور چیلنج ہے ۔ معیاری تعلیم کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو جنگی بنیادوں پر ختم کرنا ہوگا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں