تحریک انصاف کو عمران اسماعیل علی زیدی بھی خدا حافظ کہہ گئے،پارٹی چھوڑنے والوں کی تعداد70 سے بھی زیادہ:پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی قائم،ن لیگ کا انکار

تحریک  انصاف  کو  عمران  اسماعیل  علی  زیدی  بھی  خدا  حافظ کہہ  گئے،پارٹی  چھوڑنے  والوں  کی  تعداد70 سے  بھی  زیادہ:پی  ٹی  آئی  مذاکراتی  کمیٹی  قائم،ن  لیگ  کا  انکار

اسلام آباد،لاہور، کراچی،پاکپتن(خصوصی نیوز رپورٹر،خصوصی رپورٹر،سپیشل رپورٹر،،خبرنگار،دنیا نیوز)تحریک انصا ف کو سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل ، علی زیدی بھی خدا حافظ کہہ گئے ، پارٹی چھوڑنے والوں کی تعداد 70سے بھی زیادہ ہوگئی ، پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کیلئے کمیٹی قائم کردی۔

گزشتہ روز 13رہنمائوں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل،پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر علی زیدی ، پنجاب کے سابق وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر ، سابق صوبائی وزیرکھیل پنجاب رائے تیمور بھٹی ، سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ،اخلاق احمد ،سابق چیئرمین ٹیوٹا مامون تارڑ ،سابق ایم این اے سردار منصب علی ڈوگر ،سابق رکن قومی اسمبلی راجہ خرم نواز ،سابق وزیر صحت پنجاب اخترملک،سابق ایم پی اے میاں طارق عبداللہ ،پشاور سے سابق ایم این اے حاجی شوکت علی، جھنگ سے تحریک انصاف کے رہنما شیخ یعقوب نے تحریک انصاف کو خیرباد کہا،پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کی مجموعی تعداد 70سے بھی زائد ہوگئی۔ادھر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے 7رکنی کمیٹی تشکیل دے دی اور کہا میری گرفتاری یا نااہل کرنے کی صورت میں شاہ محمودقریشی ،پرویز خٹک جیسے سینئر رہنما پارٹی چلائیں گے ۔تحریک انصاف کے جار ی نوٹیفکیشن کے مطابق شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک ،اسد قیصر،حلیم عادل شیخ، عون عباسی بپی، مراد سعید اور حماد اظہر مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہونگے ،ٹیم انتخابات کے حوالے سے حکومت کیساتھ لائحہ عمل طے کرے گی، عمران خان نے زمان پارک میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا فوج سے کوئی لڑائی نہیں یہ فوج میری ہے ،جلد وقت تبدیل ہو نے والا ہے ،آنے والے دنوں میں بڑے سرپرائز دوں گا ،گرفتار کارکنوں کی رہائی کیلئے وکلا سے مشاورت جاری ہے ،موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو تباہ کر دیا ،الیکشن کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے ،گرفتار ہوا تو شاہ محمود قریشی ،پرویز خٹک جیسے سینئر رہنما پارٹی کے معاملات دیکھیں گے ،مراد سعید مستقبل کا لیڈر ہے ،جو لوگ چھوڑ کر جا رہے ہیں کچھ مجبور اور کچھ بے نقاب ہوئے ہیں،پارٹی کے لئے نوجوان بہترین سرمایہ ہیں، آئندہ ٹکٹ ان کا حق ہے ، صدر عارف علوی آئین کے مطابق کام کر یں گے ،الیکشن پی ٹی آئی ہی جیتے گی ، مجھے پتہ ہے مجھے گرفتار ،نااہل کرنے اور جان سے مارنے تک کی پلاننگ ہو چکی ہے ،آج بھی ریفرنڈم کروا کے دیکھ لیں رزلٹ سامنے آجائے گا ،اس چیز پر حلف دیتا ہوں تشدد اور توڑ پھوڑ کے حوالے سے کبھی نہیں کہا ،اگر مجھے گولیاں لگنے پر توڑ پھوڑ نہیں ہوتی تو اب کیسے ممکن تھا،سب کچھ پلاننگ کے تحت ہمارے خلاف کیا گیا،جب ہم عوامی طور پر جیت رہے ہیں تو ہم کیوں توڑ پھوڑ کی طرف جائیں گے ۔

مجھے شیریں مزاری کے چھوڑ جانے کا دکھ ہے ، صحن میں ملاقات اس لیے کر رہا کہ کمرے میں کچھ ڈیوائس لگا کر میری گفتگو نہ سنی جا رہی ہو ،ملک سے باہر جانے کیلئے کسی نے رابطہ نہیں کیا ،میں خوش ہوں کہ میرا نام ای سی ایل پر ڈال دیا ہے ۔عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں مہنگائی پر تفصیلی نوٹ جاری کرتے ہوئے کہا اوپن مارکیٹ میں ڈالر 310 روپے میں بک رہا ہے ، ملک میں اس وقت ریکارڈ مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے ، جبکہ ہمارا قرض اب تک کی تیز ترین شرح سے بڑھ رہا ہے اور معیشت سکڑ رہی ہے ، ہمارے تمام سالانہ ٹیکس محصولات اس سود کو بھی پورا نہیں کرتے جو ہمیں اپنے قرضوں پر ادا کرنا پڑتے ہیں، ملکی معیشت ہماری آنکھوں کے سامنے تباہ ہو رہی ہے ، یہ سب ہونے کے باوجود فاشسٹ حکومت پی ٹی آئی کو کچلنے کے لیے زیادہ زبردستی اور جابرانہ اقدامات کے بارے میں سوچ رہی ہے ، پی ڈی ایم کی قیادت کے لیے روپے کی اس تاریخی گراوٹ سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ان کی تمام ناجائز دولت بیرون ملک ڈالروں میں چھپی ہوئی ہیں، یہ پاکستان کے عوام ہوں گے جو مہنگائی اور غربت کا شکار ہوں گے جبکہ پی ڈی ایم کے رہنما روپے کی اس گراوٹ سے مستفید ہوں گے ۔فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا نومئی کے واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئیں ، ذمہ داروں کا ٹرائل متعلقہ عدالتوں میں چلایا جائے ، مجھے تنہا کر دیا گیا، پارٹی کے لیڈروں کو مجھ سے ملنے کی اجازت نہیں،دس ہزار سے زائد کارکن گرفتار ہیں ،پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،جب نومئی کے واقعات ہوئے تو نیب کی تحویل میں تھا،مجھے ہائی کورٹ سے گرفتار کیا گیا اور عملے پر تشدد کیا گیا،یہ مناظر جب لوگوں کے سامنے آئے تو رد عمل فطری تھا،موجودہ حکمران ہٹلر کے طریقے پر عمل کر رہے ہیں۔ 

اسلام آباد، لاہور (دنیانیوز، سپیشل رپورٹر،دنیا نیوز)مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف سے مذاکرات سے انکار کردیا، سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا بات چیت صرف سیاستدانوں سے کی جاتی ہے ،شہدا کی یادگاروں کو جلانے والے ملک کو آگ لگانے والے دہشت گردوں اور تخریب کاروں کے گروہ سے کسی قسم کی کوئی بات چیت نہیں ہوگی ۔حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جو کچھ ہوا اسکی ذمہ داری بھی عمران نیازی قبول کریں، مجھے نہیں لگتا مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے ، ان حالات میں تو مذاکرات ممکن نہیں ہیں، عمران نیازی نے جو کچھ کیا پہلے اسکی قوم سے معافی مانگیں، دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان آئین کے مطابق جو چیزیں ہوئیں انہیں تسلیم کریں، عمران خان پہلے 9 مئی کے واقعات کی مکمل مذمت کریں، ابھی تک عمران خان نے صرف جناح ہائوس کے واقعہ کی مذمت کی ہے ، یہ تین چیزیں کریں گے تو پھر مذاکرات کے امکانات کو دیکھا جاسکتا ہے ۔وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان مذاکرات کی نہیں این آر او کی اپیل کررہے ہیں، ریاست پرحملہ کرنے والے کو سزا دی جاتی ہے مذاکرات نہیں کئے جاتے ،60 ارب کا ڈاکا ڈالنے والے غیر ملکی ایجنٹ اور توشہ خانہ چور سے مذاکرات نہیں ہوتے بلکہ اسے قانون کے کٹہرے میں لایا جاتا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں فساد، توڑپھوڑ اور انتشار پھیلا کر نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر انڈیل کر اب کہتے ہو مذاکرات کرنے ہیں؟ ،قوم، وطن اور شہدا کے مجرموں، دہشت گردوں کے سرغنہ سے مذاکرات نہیں ہوتے ۔ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا عمران خان نے ہمیشہ نفرت کی سیاست کی ہے ، کہتا تھا مخالفین کو نہیں چھوڑوں گااور بات نہیں کرونگا، اقتدار میں رہتے ہوئے اس نے چار سال شہباشریف سے ہاتھ نہیں ملایا، پہلے کہتا تھا تم لوگوں کو نہیں دیکھنا چاہتا، پہلے مذاکرات سے انکار اور آج مذاکرات کی باتیں کر رہا ہے ، اب اکیلا بیٹھ کر کہہ رہا ہے مذاکرات کر لیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں