پرویزالہٰی گھر سے نکلتے ہی گرفتار:کافی دنوں سے گھیرے میں تھے،بلٹ پروف گاڑی کا زبردستی دروازہ کھولا تو اندر سے مل گئے:صوبائی وزیراطلاعات،اینٹی کرپش ہیڈ کوراٹرز منتقل
لاہور(سیاسی رپورٹرسے )تحریک انصاف کے مرکزی صدر پرویزالٰہی کو اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم نے انکی رہائش گاہ ظہور ا لٰہی روڈ سے نکلتے ہی گرفتار کر لیا ،گرفتاری کے بعد اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرز منتقل کردیاگیا ۔
بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز ظہور الٰہی روڈ پر واقع ظہور پیلس سے تین گاڑیاں جانے کیلئے روانہ ہوئیں جبکہ گھر کے باہر موجود پولیس نے ان گاڑیوں کو روک لیا شیشے سیاہ ہونے پر تلاشی دینے کے لئے کہا گیا تاہم ان کی تلاشی نہ دی گئی، پولیس کی جانب سے بلٹ پروف گاڑی کے شیشے کو توڑنے کی کوشش کی گئی جس پر ڈرائیور نے شیشہ کھول دیا اور گاڑی کی تلاشی لی گئی تو اس میں پرویز الٰہی سوار تھے ،پولیس نے انہیں فوری طور پر گاڑی سے نیچے اتار کر اپنی گاڑی میں سوار کرا لیا جبکہ ان کی گاڑی کو بھی اپنی تحویل میں لے لیا گیا،پرویزالٰہی کی گرفتاری کے لئے پولیس نے ظہو الٰہی روڈ کو گزشتہ دس روز سے بند کررکھا تھا، پولیس نے اطلاع ملنے کے بعد جمعرات کو اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ ظہور الٰہی روڈ سے کسی اورجگہ منتقل ہور ہے تھے ، آپریشن مکمل ہونے کے بعد پولیس نے ظہو ر الٰہی روڈ کو ٹریفک کے لئے کھول دیا اور ناکے ختم کردیئے ، پرویزالٰہی کی اینٹی کرپشن کے مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر انکی گرفتاری عمل میں لائی گئی ، پولیس نے پہلے بھی پرویزالٰہی کی گرفتاری کی کوشش کی تھی تاہم گرفتار نہیں ہوسکے تھے اس کے بعد پورے علاقے ،قریبی گھروں اور نجی سکولوں میں بھی سرچ آپریشن کیاگیا تھا ،ا س سے قبل بھی پرویزالٰہی کی گرفتاری کے لئے ایک بڑا آپریشن ظہور الٰہی روڈ پر ہوا تھا گجرات میں کنجاہ ہاؤس میں بھی پرویزالٰہی کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے گئے تھے ، ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا ہے ،کرپشن کے مختلف کیسز میں اینٹی کرپشن کو مطلوب تھے ، ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق پرویز الٰہی کی ضمانت چند دن قبل اینٹی کرپشن عدالت نے منسوخ کر دی تھی،پرویز الٰہی نے ضمانت کیلئے جعلی میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا تھا ، پرویزالٰہی کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
اینٹی کرپشن پولیس پرویزالٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرے گی، پرویز الٰہی کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز الٰہی کو ان کی رہائش گاہ ظہور الٰہی لاہور سے گرفتار کرلیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ پرویزالٰہی کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ گھر سے باہر جا رہے تھے ،ترجمان نے الزام عائد کیا کہ عہدیداروں نے خواتین کے ساتھ بدتمیزی بھی کی،نگران صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کرپشن کے مقدمات میں اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو مطلوب تھے اور انہوں نے ہی گرفتار کیا ہے ،پرویز الٰہی کی گرفتاری کے وقت مزاحمت کی گئی جس کے بعد گاڑی کا دروازہ کھولا گیا تو پرویز الٰہی برآمد ہوئے ،پرویز الٰہی اپنے گھر سے فرار ہو رہے تھے ، عامر میر نے کہا کہ ہم نے پرویز الٰہی کو گرفتار نہیں کیا، جرم کی نوعیت کے حساب سے کارروائی ہو گی، پرویزالٰہی کے خلاف اینٹی کرپشن میں سرکاری ٹھیکوں میں کمیشن لینے کے الزام پر مقدمہ درج ہے ، ان کیخلاف لاہور کے تھانے میں کار سرکار میں مداخلت اور پولیس پر تشدد کا مقدمہ بھی درج ہے ،پرویز الٰہی کی گرفتاری کے موقع پر ان کے بیٹے راسخ الٰہی بھی موجود تھے ، شجاعت کی بہن سمیرا بی بی بھی پرویز الٰہی کے ساتھ تھیں،پرویز الٰہی چھپنے میں ماہر ہیں لیکن فرار کی کوشش میں پکڑے گئے ،پرویزالٰہی پرمنڈی بہاوالدین اورگوجرانوالہ میں کرپشن کے مقدمات درج ہیں،دوسری طرف ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے بھی پرویز الٰہی کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے ، تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے اپنے والد پرویز الٰہی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھوٹے مقدموں میں گرفتار کیا گیا مگر ہم انشاء اللہ پی ٹی آئی میں ہیں اور رہیں گے ، ٹویٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنوری سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کیا تھا تب میرے والد نے مجھے یہ کہا تھا کہ چاہے مجھے بھی گرفتار کر لیں ہم نے چیئرمین پی ٹی آئی کا ساتھ دینا ہے۔
3 دن پہلے میرے والد اور والدہ نے یہی چیز دہرائی، تحریک انصاف نے پرویز الٰہی کی گرفتاری کو اغوا سے تعبیر کیا ہے ،ٹویٹر پر بیان میں پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ جس طرح انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کو اغوا کیا ہے وہ نہ صرف شرم ناک ہے بلکہ بدترین بھی ہے ، ترجمان نے پارٹی کے صدر پرویز الٰہی کی گرفتاری پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے شرم ناک قرار دیا ہے ،بیان میں کہا گیا کہ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے اور 38 فیصد پر پہنچی ہے اور ان کا جواب سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کی گرفتاری کی صورت میں ہے ، قبل ازیں پرویز الٰہی کے خلاف ترقیاتی سکیموں میں 2 ارب سے زائد رشوت، کک بیکس اور کمیشن لینے کے دو مقدمات میں اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کی عدالت نے پیش نہ ہونے کی وجہ سے دونوں درخواستیں خارج کر دیں، پرویز الٰہی نے اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کی عدالت سے دو مقدمات میں قبل از گرفتاری ضمانت کروا رکھی تھی، گزشتہ روز اینٹی کرپشن عدالت کے جج محمد سلیم کی عدالت میں تاریخ پیشی پر پیش نہ ہوئے ، فاضل جج نے انتظار کے بعد درخواست ضمانت قبل از گرفتاری عدم حاضری کی وجہ سے خارج کر دیں،۔ گزشتہ تاریخ پر بھی پرویز الٰہی عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے تاہم ان کے وکیل نے پرویز الٰہی کے بیمار ہونے کی وجہ سے ایک روزہ حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی تھی اسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے یکم جون کو پرویز الٰہی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
اینٹی کرپشن عدالت نے پرویز الٰہی ضمانت خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا،عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پرویز الٰہی کی طرف سے میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں دیا گیا،ڈاکٹر کا تجویز کردہ نسخہ بھی درخواست کے ساتھ نہیں لگایا،فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار نے کوئی حلف نامہ بھی جمع نہیں کروایا جبکہ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ پرویز الٰہی شامل تفتیش بھی نہیں ہوئے ،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پراسیکیوشن نے بتایا کہ پرویز الہٰی دانستہ عدالت سے غیر حاضر ہوئے ،بیان کردہ حالات، واقعات کی بنیاد پر ضمانت منسوخ کی جاتی ہے ،اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے پرویز الٰہی کا طبی معائنہ کروا لیا،اینٹی کرپشن کی ٹیم نے سروسز ہسپتال کی سینئر ڈاکٹرز کی ٹیم سے تفصیلی طبی معائنہ کرایا، طبی معائنے کے بعد ڈاکٹرز نے پرویز الٰہی کو مکمل طور پر صحت مند قرار دے دیا،پرویزالٰہی نے کہا کہ دل کا مریض ہوں، ذاتی معالج کے مشورے کے علاوہ دوا نہیں لونگا، ذرائع اینٹی کرپشن کے مطابق پرویزالٰہی کے ذاتی معالج کو اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر بلالیا گیا،پرویز الٰہی کے وکلاء نے کہا ہے کہ یہ جھوٹے اور سیاسی انتقام پر مبنی کیسز ہیں، ہماری کوشش ہو گی کہ اس مقدمے کو خارج کرایا جائے ، پرویز الٰہی چٹان کی طرح ڈٹے ہوئے ہیں،پرویزالٰہی کو گرفتاری کے بعد اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر میں رکھا گیا ہے ۔
اسلام آباد ( خصوصی نیوز رپورٹر ) پرویز خٹک نے پی ٹی آئی خیبر پختواکی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ، اسلام آباد میں میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں اس دن جو کچھ ہوا اس پر کوئی خوش نہیں ہے ،سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے مزید کہا کہ کافی دنوں سے سیاسی صورتحال دیکھ رہا ہوں، جو حالات چل رہے ہیں ان میں پارٹی کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ،ان کا کہنا تھا کہ دوستوں سے مشاورت کے بعد مستقبل کا فیصلہ کروں گا ، سیاسی ماحول بہت خراب ہے ، ایسے ماحول میں چلنا مشکل ہو گیا ،قبل ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر اور پرویز خٹک کو اسلام آباد سے حراست میں لیا گیا ہے اور دونوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ،دونوں رہنما کسی میٹنگ میں گئے تھے جہاں سے واپس نہیں آئے ۔