چیف جسٹس کی زیر سربراہی اجلاس،کیسز کی جلد سماعت کیلئے پالیسی بنانے پر اتفاق
اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ میں بینچز کی تشکیل اور زیر التوا مقدمات کے معاملہ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں فوری نوعیت کے مقدمات کی جلد سماعت کیلئے ایک پالیسی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں سینئر ترین جج جسٹس سردار طارق مسعود کے علاوہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل وفود نے شرکت کی،اجلاس کا مقصد زیر التوا مقدمات کی تیز تر سماعت اور ان کو سماعت کیلئے متعدد بینچز کے سامنے لگانے کیلئے طریقہ کار طے کرنا تھا ،اجلاس میں فراہمی انصاف کو بہتر بنانے کیلئے وکلا تنظیموں کے نمائندوں نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں ۔پاکستان بار کونسل کے وائس چیئر مین ہارون رشید نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ فوری نوعیت کے مقدمات نہیں سنے جا رہے تھے اس حوالے سے ہم نے اپنی گزارشات چیف جسٹس کے سامنے رکھی ہیں ، اب چیف جسٹس اس پر فیصلہ کریں گے ، پاکستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حسن رضا پاشا نے کہا چیف جسٹس نے ہم سے تحریری تجاویز مانگی ہیں ،ایک کمیٹی بنائی جائے گی جس میں بار کے نمائندے کو بھی شامل کیا جائے گا، فوری نوعیت کے مقدمات کو جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کیلئے ایک پالیسی بنائی جائے گی، ہمیں پوری توقع ہے کہ چیف جسٹس نے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا کریں گے ، ہمیں امید ہے کہ ہماری تجاویز پر سپریم کورٹ عمل کرے گی،وکلا نے ہمیشہ انصاف کی فراہمی کیلئے قربانیاں دی ہیں، سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار نے جو تجاویز دیں ان میں سے 90 فیصد ایک جیسی تھیں، الیکشن اور سیاست پر ہمارے چیف جسٹس سے کوئی بات نہیں ہوئی۔