چیئرمین پی ٹی آئی میری مرضی کے بغیر گھر آتے تھے: خاور مانیکا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا نے ٹی وی پر تہلکہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتے تھے۔۔۔
پنکی کی اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، ایک بار چیئرمین پی ٹی آئی میرے گھر آئے تو میں نے نوکر کی مدد سے انہیں گھر سے نکلوا دیا۔ ٹی وی انٹرویو میں خاور مانیکا نے مزیدکہا کہ اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران بشریٰ کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ بی بی کی ملاقات چیئرمین پی ٹی آئی سے کرائی اور پھر ملاقاتیں شروع ہوگئیں ، رات کے وقت دونوں کی فون پر لمبی لمبی باتیں ہونے لگیں، فرح گوگی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے کہنے پر انھیں خفیہ فون نمبر فراہم کیے ۔خاور نے کہا بشریٰ اور میری شادی 28 سال چلی، ہماری بہت خوش گوار زندگی تھی لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا، میری والدہ کہتی تھیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی اچھا آدمی نہیں، اسے گھر میں نہ آنے دیا کرو۔ بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے چیئرمین پی ٹی آئی کے گھر چلی جاتی تھی۔
شادی سے 6 ماہ پہلے بشریٰ بی بی مجھ سے علیحدہ ہو کر اپنے گھر چلی گئی، میں پاک پتن اس کے میکے گیا اور اپنے ساتھ چلنے کا کہا، بشریٰ بی بی نے جواب دیا، میاں صاحب ابھی نہیں، پھر ایک دن فرح گوگی نے مجھے موبائل پر پیغام بھیجا کہ پنکی کو طلاق دے دیں۔انہوں نے کہا کہ میں بشریٰ کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا تم طلاق چاہتی ہو؟ اس نے سر جھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا، میں نے 14 نومبر 2017 کو طلاق نامہ فرح گوگی کے ہاتھ بشریٰ بی بی کو بھجوایا، بعد میں فرح گوگی نے فون کر کے کہا کہ طلاق کی تاریخ تبدیل کردیں، نکاح عدت کے دوران ہوا ،شادی کا علم نہیں تھا ۔ ذلفی اور فرح کے فون آئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے وزیراعظم بننا ہے ، آپ خاموش رہیں۔سابق شوہر کا کہنا تھا کہ میں نے پنکی کو طلاق 14 نومبر 2017 کو دی، اس کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی اس نے چیئرمین پی ٹی آئی سے شادی کر لی، اس شادی کا مجھے اور میرے بچوں کو علم ہی نہیں تھا اس لیے جب شادی کی خبر بریک کی تو اس کی تردید کی تھی۔