میٹرک پاس لائق طلبہ کی اکثریت کا سرکاری کالجز پر عدم اعتماد

میٹرک پاس لائق طلبہ کی اکثریت کا سرکاری کالجز پر عدم اعتماد

لاہور(عاطف پرویز سے )میٹرک پاس لائق طلبہ کی اکثریت نے سرکاری کالجز پر عدم اعتماد کردیا،زیادہ کی ترجیح نجی کالجز بننے لگی ۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سرکاری کالجز میں داخلہ لینے والوں میں زیادہ تر آئی سی ایس کو ترجیح دے رہے ہیں۔

 لڑکوں کی نسبت لڑکیاں سرکاری کالجز میں زیادہ داخلے لے رہی ہیں ۔ سالانہ میٹرک نتائج کے بعد کالجز میں داخلوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ پی آئی ٹی بی کے وضع کردہ آن لائن کالج ایڈمیشن اعدادو شمار کے مطابق اچھے نتائج والے زیادہ تر طلبہ سرکاری کی بجائے نجی کالجز کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اب تک 1 لاکھ سے زائدطلبہ نے آن لائن داخلے بھجوائے ہیں۔ طلبہ نے پہلے نمبر پر آئی سی ایس ، دوسرے نمبر پر آرٹس ، تیسرے نمبر پر پری میڈیکل اور چوتھے پر پری انجینئرنگ میں داخلے لئے ہیں ۔ میٹرک میں اچھے نتائج والوں کی ترجیح پری میڈیکل اور پری انجینئرنگ ہوتی ہے مگر OCAS کے تحت سرکاری کالجز میں داخلہ لینے والوں میں سے اب تک صرف 20 فیصد نے میڈیکل اور 4 فیصد نے انجینئرنگ میں داخلہ لیا ۔ 36 فیصد کیساتھ آئی سی ایس طلبہ کی پہلی ، 33 فیصد کیساتھ آرٹس دوسری چوائس ہے ۔ لڑکوں کی نسبت لڑکیوں نے سرکاری کالجز کو ترجیح دی ہے ۔ 73 ہزار سے زائد لڑکیوں جبکہ 43 ہزار سے زائد لڑکوں نے سرکاری کالجز میں داخلہ لیا ہے ۔ آئی سی ایس میں طلبہ کی شرح 50، 50 فیصد جبکہ آرٹس میں لڑکیوں کی تعداد 69 ، لڑکوں کی 31 ، میڈیکل میں لڑکیاں 77 اور لڑکے 23 فیصد ہیں۔ انجینئرنگ اور آئی کام میں لڑکوں نے زیادہ داخلے لیے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں