امریکا کو بتادیا چین کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے:شہباز شریف
لاہور (سلمان غنی)وزیراعظم شہباز شریف نے سی پیک کو پاکستان کا معاشی مستقبل قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہونے والے چین کا ساتھ نہیں چھوڑ سکتے۔
ہمارے درمیان اعتماد اور اتحاد کا رشتہ دونوں ملکوں کے معاشی اہداف کی تکمیل کا باعث بنے گا۔ مسلح افواج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کے ہمراہ ان کے دورہ چین میں چین نے سی پیک کی اپ گریڈنگ کے ساتھ اہم شعبہ جات میں ملکر چلنے کا عندیہ دیا جو ہمارے معاشی سفر میں بڑا کردار ادا کرے گا۔لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر چین کا دورہ کرنے والے پاکستانی صحافیوں کے وفد سے بات چیت کر تے ہوئے وزیراعظم نے چین کے ساتھ معاشی شراکت داری کے منصوبوں پر تیزی سے عمل درآمد کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ چین جیسے دیرینہ دوست کے ساتھ تعلقات پر سیاست کی کسی قسم کی گنجائش نہیں ہے ،امریکی ذمہ داروں اور نمائندوں کو بتایا ہے کہ ہم امریکا سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں مگر امریکا سے تعلقات چین کی قیمت پر نہیں رکھ سکتے ، چین ہمارا مشکل وقت کا ساتھی ہے اور چین نے کبھی ہمیں کسی بھی حالات میں نظرانداز نہیں کیا ، عالمی محاذ پر پیدا شدہ نیا تناؤ اچھا نہیں ،اس حوالے سے ہم اپنے اتحادیوں خصوصاً چین کو نظرانداز نہیں کرسکتے ۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین ہمارا آئرن برادر ہے ،ہم نے چین سے پاکستان کے قرضوں کو پانچ سال کے لئے ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے اور ہمیں اس حوالے سے اچھی توقعات ہیں ۔ہم مہنگائی اور بجلی کے مسائل سے خوب واقف ہیں اور آئی ایم ایف سے معاملات کا جائزہ لے ر ہے ہیں جلد اس پر فیصلے سامنے آئیں گے ، 200 یونٹ والوں کو ریلیف دیا ہے ، مزید کا بھی بندوبست کررہے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیاں جلد پاکستان میں سرمایہ کاری کا عمل شروع کریں گی، ہم انہیں ہر طرح کی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں، اچھا سازگار ماحول دینگے ۔ آگے بڑھنے اور معاشی ترقی کی منزل پر پہنچنے کیلئے ہمیں ایک قوم بننا ہوگا اور مٹھی کی طرح یکجا ہونا پڑے گا سب پاکستانیت کا مظاہرہ کریں گے تواچھا مستقبل زیادہ دور نہیں ۔ چینیوں کی سکیورٹی کے حوالے سے ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے ہم نے فوج کے ساتھ مل کر موثر فیصلے کئے ہیں، دہشت گردوں کو مذموم کھیل نہیں کھیلنے دینگے ان کو ان کے انجام تک پہنچائیں گے اس حوالے سے حکومت اور فوج اپنی حکمت عملی پر گامزن ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک جاری ہے اور جاری رہے گا ،کسی کو اس پر اثرانداز نہیں ہونے دیں گے ، اس پر اثرانداز ہونے کے لئے دہشت گردی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے اس میں بھارت اور ٹی ٹی پی کے لوگ ملوث ہیں ہمیں پتہ ہے کہ انہیں فنڈز اور اسلحہ کہا ں سے ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سی پیک کے منصوبے ہمارے دور میں ہی مکمل ہوں، سی پیک ہمارے معاشی مستقبل کی علامت ہے ، یہ ہمیں خودانحصاری کی منزل پر لے جائے گی۔وزیراعظم سے ملاقات کرنیوالے صحافیوں میں سلمان غنی ، عامر میر، شیراز حسنات، خضر حیات گوندل، خالد حسنین، اعظم مظہر اور مطیع الرحمن شامل تھے ۔ صحافیوں کے سات رکنی وفد نے وزیر اعظم کو اپنے دورہ چین کے دوران تجربات اور پاک چین تعلقات کے حوالے سے اپنے خیالات سے آگاہ کیا، وفد نے آگاہ کیا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ چینی قیادت اور چینی عوام میں پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بالخصوص سی پیک پر کام کی موجودہ رفتار اور منصوبوں کی تکمیل کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی اقدامات پر اطمینان کا تاثر پایا جاتا ہے ۔ چینی عہدیداروں نے شہباز سپیڈ کا بارہا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم کے اصلاحاتی اقدامات کی بھی تعریف کی۔