بجلی سستی کرینگے:حکومتی ٹیم،جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کردیا
راولپنڈی (خبر نگار،خصوصی نامہ نگار)جماعت اسلامی اور حکومتی کے درمیان مذاکرات کامیاب، ڈیڑھ ماہ میں بجلی سستی،تنخواہ پرٹیکس کم کرینگے ، حکومت مان گئی ، تحریری معاہدہ طے پا جانے کے بعد لیاقت باغ کا دھرنا ختم کر دیا گیا ۔
جماعت اسلامی کا آج فیض آباد آئی ایٹ میں جلسہ ہوگا ،ملک بھر میں جاری دھرنے بھی جلسوں میں تبدیل کر دیئے گئے ۔ حکومتی کمیٹی نے بجلی کے نرخ کم کرنے ،آئی پی پیز کے آڈٹ سمیت دیگر مطالبات کے لئے ڈیڑھ ماہ کی مہلت مانگی جس کو قبول کر لیا گیا۔ وفاقی حکومت نے آئی پی پیز معاہدوں کی جانچ پڑتال کے لیے ٹاسک فورس ،ایکسپورٹروں،تاجروں کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے ، بجلی کے یونٹ کم کرنے ، ملازمین کی تنخواہوں پر عائد ٹیکسز کی شرح کم کرنے اور جاگیرداروں پر انکم ٹیکس عائد کرنے پر اتفاق کرلیا ۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطاء اللہ تارڑ جماعت اسلامی کے ساتھ مذاکرات کے لیے لیاقت باغ دھرنے میں پہنچے جہاں انہوں نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے بھی ملاقات کی ، لیاقت بلوچ کی سربراہی میں مذاکرات کا چوتھا دور ہوا جس کے نتیجے میں حکومت نے جماعت اسلامی کے تمام مطالبات کو تسلیم کرلیا ، حکومتی اور جماعت اسلامی کی مذاکراتی ٹیم نے تحریری معاہدہ کیا ، مذاکرا ت کی کامیابی کااعلان لیاقت بلوچ نے کیا۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کے لیے مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی۔
حکومت نے اس کے لیے ایک ٹاسک فورس قائم کر دی ہے جو ایک ماہ میں اپنا کام مکمل کرے گی، مذاکراتی کمیٹیوں نے حکومت کی طرف سے قائم کی جانے والی ٹاسک فورس کے ٹی او آرز پر بھی اتفاق کیا ۔ ٹاسک فورس اپنی سفارشات پر عمل درآمد کی نگرانی کی بھی ذمہ دار ہوگی، ٹاسک فورس اپنی سفارشات پر عمل درآمد کے منصوبے کے ساتھ ایک ماہ میں وزیراعظم کو اپنی رپورٹ اور سفارشات پیش کرے گی ۔حکومت نے جماعت اسلامی کے اس مطالبے سے اتفاق کیا کہ وفاق صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر جاگیرداروں، بڑے لینڈ ہولڈرز پر انکم ٹیکس عائد کیا جائیگا، اس پر بھی اتفاق کیا گیا کہ حکومت تاجر دوست سکیم پر تاجروں کے خدشات دور کریگی ، تاجروں پر ٹیکس کا نظام آسان اور سہل بنایا جائے گا ۔یہ بھی طے پایا کہ تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس کو ہر ممکن طریقے سے کم کیا جائے گا۔ اس کے لیے ریونیو کو بڑھا کر فسکل سپیس پیدا کی جائے گی اور تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس کی شرح گزشتہ مالی سال کے مطابق کی جائے گی اس کے لیے حکومت اور جماعت اسلامی کی مشترکہ کمیٹی عمل درآمد کرائے گی۔ جماعت اسلامی کے اس مطالبے کو تسلیم کیا گیا کہ بجلی کے بل ہر صورت میں کم کیے جائیں گے ۔ یقینی طور پر ایسے اقدامات کیے جائیں گے جس سے آئندہ ڈیڑھ ماہ میں بجلی کی فی یونٹ کم کر دی جائے گی، اسی طرح ایکسپورٹ اور تاجروں کے مسائل کے حل کے لیے فوری طور پر ایک کمیٹی نوٹیفائی کی جائے گی جو حکومت اور ایکسپورٹرز کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ ایک ماہ میں یہ کمیٹی اپنا کام مکمل کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ مذاکراتی ٹیموں نے اس چیز پر اتفاق کیا کہ مطالبات کے جو نکات طے پا گئے حکومت خود کو پابند سمجھتی ہے کہ ان پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کرے گی ۔
حکومت اور جماعت اسلامی کی کمیٹی اس سلسلے میں وقتاً فوقتاً ملاقات کر کے عمل درآمد کا جائزہ لے گی۔معاہدے پرمحسن نقوی اور عطاء اللہ تارڑ نے دستخط کیے ، ہماری کمیٹی کے بھی دستخط ہیں، یہ دونوں وزراء تو انگوٹھے لگانے کے لیے بھی تیار تھے ہم نے کہا ہمیں آپ کے دستخط پر اعتماد ہے آنے والے ایام عمل درآمد کو خود ثابت کر دیں گے ۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے دھرنا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی، ہم سب کا مقصد عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے ، جماعت اسلامی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میں اور عطا تارڑ سارا دن جماعت اسلامی کے ساتھ رابطے میں رہے ۔ہم نے وعدہ کیا کسی نہ کسی شکل میں بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی جو آپ کو نظر آئیں گی۔ وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی سے پرانا رشتہ ہے ۔میں نے کہا کہ آپکا مطالبہ اور ہمارا ایجنڈا ایک ہی ہے ۔200 یونٹ تک کے صارفین کو ریلیف دیا۔جو اعلانات لیاقت بلوچ نے کئے ہم اس کی تائید کرتے ہیں۔یقین دلاتا ہوں ہمارا رابطہ جاری رہے گا۔ہم یقین دہانی کرواتے ہیں کہ تمام مطالبات پر عمل پیرا ہوں گے ۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے آج اسلام آباد ہائی وے پر بڑا جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ میں آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کرینگے ۔ 11 اگست کو لاہور ،12 کو پشاور اور 16اگست کو ملتان میں جلسہ کرینگے ۔14 اگست سے عوامی رابطہ مہم شروع کرینگے ۔کارکن کسی بہکاوے میں نہ آئیں۔ آج جلسہ میں ملاقات ہو گی ۔ حافظ نعیم الرحمان نے دھرنا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھر پور دھرنے پر آپ کو مبارکباد دیتاہوں۔پاکستان کے ہر مسائل کا حل جماعت اسلامی کے پاس ہوگا۔ ہم نے تصادم سے بچنے کے لئے اسلام آباد کی بجائے راولپنڈی میں پڑاؤ کیا۔ہم نے حکومت سے ٹائم لائن کے ذریعے دستخط لئے ہیں۔یہ سال دو سال کی بات نہیں بلکہ مہینے کی بات ہے ۔ہم دھرنانہیں چھوڑیں گے بلکہ پہرہ دیں گے ۔ہم سوچ رہے ہیں ملک گیر احتجاج کیا جائے ۔ہم نے حکومت کو جھکنے پر مجبور کیا۔بالآخر ہم نے حکومت کو جھکایا ، اب اس پر عملدرآمد کروائیں گے ۔ہم 14 اگست سے ملک گیر عوامی مہم شروع کررہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت کو کہتا ہوں پولیس کو اپنے مقاصد کے لئے استعمال نہ کرے ۔ہم اپنے معاہدوں پر پہرہ دیں گے ۔اگر حکومت عملدرآمد نہیں کرتی تو ہم عوام کو کہیں گے بجلی کے بل جمع نہ کروائیں۔اب آپ نے کسی کے پراپیگنڈے میں نہیں آنا ، آج کے جلسے میں ملاقات ہوگی۔