چین کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے :شہبازشریف

چین کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے :شہبازشریف

کراچی،اسلام آباد (نامہ نگار،دنیا نیوز،اے پی پی ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ صنعت، ٹیکسٹائل سمیت دیگرشعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں۔

ملک میں کاروبار کرنے والی بین الاقوامی کمپنیوں کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آمد پرآپ کوخوش آمدید کہتے ہیں، چین کا وفد150کاروباری شخصیات پرمشتمل ہے ،بڑی تعداد میں چینی سرمایہ کاروں کی نمائش میں شرکت خوش آئند ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان برادرانہ تعلقات کو مضبوط تجارتی روابط میں تبدیل کرنا ہے ، پاکستان کے ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو کورسزکے لیے چین بھجوارہے ہیں، گزشتہ مالی سال میں زرعی برآمدات 3 ارب ڈالررہیں۔ محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ زرعی برآمدات7ارب ڈالر تک لے جائیں گے ۔وزیر اعظم نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری(سی پیک)کا اگلا مرحلہ بالخصوص صنعتی شعبے میں بزنس ٹوبزنس انتظامات پر مشتمل ہوگا۔انہوں نے کہا چینی ہم منصبوں کے ساتھ مشاورت کے بعد پاکستان کے طلبا و طالبات چینی یونیورسٹیوں میں ریفریشر کورسز کریں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ٹیکسٹائل انڈسٹری اور زرعی پیداوار کے شعبہ جات میں مشترکہ منصوبے شروع ہوں گے ۔شہباز شریف نے واضح کیا کہ حکومت کی پوری کوشش ہے 2025 تک ملک سے پولیو وائرس کا مکمل خاتمہ کریں۔کراچی میں وزیر اعظم کی زیر صدارت انسداد پولیو سے متعلق اہم جائزہ اجلاس ہوا۔ چیئرمین گیٹس فاؤنڈیشن بل گیٹس اور صدر گلوبل ڈیولپمنٹ نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔قبل ازیں شہباز شریف سے ترک سرمایہ کاروں کے اعلیٰ سطح کے وفد نے وزیر تجارت و کسٹمز ڈاکٹر عمر بولات کی سربراہی میں اسلام آباد میں ملاقات کی ۔وزیراعظم نے کہا ترکیہ اور پاکستان کے عوام کے مابین مثالی برادرانہ تعلقات ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں