قومی اسمبلی :نعرے ، شور شرابا ، پی ٹی آئی کا واک آئوٹ

قومی اسمبلی :نعرے ، شور شرابا ، پی ٹی آئی کا واک آئوٹ

اسلام آباد(سیاسی رپورٹر ، سٹاف رپورٹر )قومی اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ایک بار پھر آمنے سامنے ، ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری ، ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔

 ،حنیف عباسی کی تقریر کے دوران نعرے بازی شورشرابا ، پی ٹی آئی کا ایوان سے واک آئوٹ ، اسمبلی اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی کو جیل میں سختیوں پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ، جس پر وفاقی وزیر احسن اقبا ل اور ممبر قومی اسمبلی حنیف عباسی کا بھرپور جوابی وار ، دونوں حکومتی ارکان نے دھواں دھار تقاریر میں بانی پی ٹی آئی کو جیل میں فائیو سٹار ہوٹل کی سہولیات دستیاب ہونے کا دعوی ٰکر دیا ، انہوں نے کہا جیل کو ماسی ویڑہ نہ بنائیں ،امریکی کانگر یس یا ہاوس آف لارڈز کے اراکین کے پاوں دبانے کی بجائے عدالتوں میں جا کر اپنی بے گناہی ثابت کریں ، آپ کے لیڈر کو این آر او نہیں ملے گا ۔ اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا تو کورم کی نشاندہی کردی گئی کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی معطل کر دی گئی ۔

آدھ گھنٹے بعد دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو ارکان کی تعداد پوری تھی جس پر کارر وائی آگے بڑھائی گئی، اجلاس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین کے احتجاج کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھایا اور جیل قانون کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو سہولیات نہ د ئیے جانے پر حکومت پر کڑی تنقید کی وفاقی وزیر احسن اقبال نے جواب میں کہا بانی پی ٹی آئی کو اس وقت جیل میں فائیو سٹار ہوٹل کی سہولیات دستیاب ہیں ۔جب رسیدیں دکھانے کا کہتے ہیں تو چیختے ہیں یہ اصل میں این آر او مانگ رہے ہیں واضح کر دوں آپ کے لیڈر کو این آر او نہیں ملے گا،اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ بلوچستان کے حا لات خوفناک ہیں وہاں کے مکین تنگ ہیں ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے ، ۔مسلم لیگ ن کے حنیف عباسی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو بلوچستان کا درد اٹھ رہا ہے بلوچستان کے اندر محرومی کی بنیاد ان کے دادا ابو نے رکھی تھی ۔حنیف عباسی کی تند و تیز تقریر کے دوران اپوزیشن کے ہنگامے کے دوران ہی سپیکر نے اجلاس پیر کی شام 5 بجے تک ملتوی کر دیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں