عافیہ صدیقی حوالگی کیس:وزارت دفاع کا جواب غیر تسلی بخش،عدالت کا10لاکھ جرمانے کا عندیہ

عافیہ صدیقی حوالگی کیس:وزارت دفاع کا جواب غیر تسلی بخش،عدالت کا10لاکھ جرمانے کا عندیہ

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سرداراعجازاسحاق خان نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت اور وطن واپسی سے متعلق درخواست میں وزارت دفاع کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دے دیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری خارجہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے تسلی بخش جواب جمع نہ کرانے پرحکومت کو 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا بھی عندیہ دے دیا،دوران سماعت درخواست گزار ڈاکٹر فوزیہ صدیقی اور وکیل سمتھ ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش ہوئے ،عافیہ صدیقی کی امریکا حوالگی سے متعلق وزارت دفاع کا جواب عدالت میں پیش کیاگیا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا وزارت دفاع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایجنسیوں کا اس میں کوئی رول نہیں، عدالت نے ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کرنے سے متعلق وزارت دفاع کے جواب پر عدم اطمینان کااظہارکردیا اور کہاایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی اگلی سماعت پر مضبوط وجوہات کے ساتھ عدالت پیش ہوں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا میں آپ سے وقت مانگ رہا ہوں کیونکہ اس کو وقت لگے گا،جسٹس سرداراعجاز اسحاق خان نے کہا میں آپ کو پیر تک کا وقت دے رہا ہوں ورنہ دس لاکھ روپے جرمانہ ہو گا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا انہوں نے امریکا میں عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست کرنی ہے اس میں کیا ایشو اٹھایا گیا ہے کوئی سمجھ نہیں آ رہی، عدالت نے کہا یہ حکومت کی ذمہ داری ہے موشن کو متعلقہ وزارت درخواست بھیجے ،مگر نہیں آپ کہہ رہے ہیں چار وزارتیں بیٹھیں گی فیصلہ کریں گی،جو ڈاکومنٹ آپ نے جمع کروایا ہے اس میں درخواست کا ذکر کہاں ہے ؟،یہ ڈاکومنٹ کہاں درخواست کو سپورٹ کرتا ہے ،آپ کو ڈائریکٹشنز کس نے دی ہیں؟، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاڈائریکشنز وزارت خارجہ میں موجود ڈائریکٹر امریکا کی جانب نے دی گئی ہیں۔

جسٹس سرداراعجاز اسحاق خان نے کہا آپ معاملے پر ابھی کلیئر کریں ورنہ سخت آرڈر جاری کروں گا ،جسٹس سرداراعجاز اسحاق خان نے کہابہت شکریہ آپ نے ڈاکٹر عافیہ اور ڈاکٹر فوزیہ کی ملاقات کروائی قوم آپ کو سلام پیش کرتی ہے ،آپ نے ملاقات کروا کے احسان کیا ہے ؟،حکومت نے عافیہ کو گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کر دیا،پی ٹی اے ایگریمنٹ کا کیا بنا؟، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے ، اگلے ہفتے تک وزارت قانون کے سامنے رکھ دیا جائے گا،مزیدسماعت پیر 10 بجے تک ملتوی کر دی گئی،بعدازاں عدالت نے سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا، جس میں عدالت کا کہناہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ڈائریکٹر امریکا آئندہ سماعت پر عدالت کو ڈاکٹر عافیہ سے متعلق ٹھوس وجوہات سے آگاہ کریں،ٹھوس وجوہات نہ دینے کی صورت میں سیکرٹری خارجہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوں،سیکرٹری خارجہ عدالت کو حکومت کی پوزیشن واضح کریں،سیکرٹری خارجہ کی عدم پیشی ہر حکومت کو 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق امریکا سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر پیش رفت ہوئی ہے ،ایڈیشنل اٹارنی جنرل آئندہ سماعت پر وہ تاریخ بتائیں جب قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ امریکی حکومت کو بھیجا جائے گا، فوزیہ صدیقی کے وکلاء اس مرحلے پر انکوائری نہیں چاہتے ، صرف ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی بحفاظت واپسی چاہتے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں