دہشتگردی کا خاتمہ تقریروں نہیں عملی اقدامات سے ہوگا:تھنک ٹینک

دہشتگردی کا خاتمہ تقریروں نہیں عملی اقدامات سے ہوگا:تھنک ٹینک

لاہور (دنیا نیوز )تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے دہشت گردی تقریروں،بیانوں سے ختم نہیں ہو گی،اس کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔

دنیا نیوز کے پروگرام’’تھنک ٹینک ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے دو پہلو ہوتے ہیں،ایک کیلئے آپ کو سوسائٹی کے پاس جانا پڑتا ہے ، دوسرا اگر آپ نے انتہاپسندی کو ختم کرنا ہے تو یہ پولیٹیکل پراسس ہے ۔ دنیا نیوز کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی کا کہنا تھا کہ سی پیک، گوادر بندرگاہ سمیت وفاق کے بڑے 57منصوبوں میں سے 47منصوبوں کا تعلق بلوچستان سے ہے ،بلوچستان میں جو دہشت گردی کا عمل ہے یہ گریٹ گیم کا حصہ ہے ، بلوچستان میں طاقت اور قوت سے مسئلے حل نہیں ہوتے ،طاقت اور قوت ایک وقت تک ہوتی ہے ،فوج امن تو بحال کردیتی ہے لیکن سیاسی عمل چلانا یہ سیاسی رہنماؤں کی ذمہ داری ہے ،بلوچستان میں دوسرا مسئلہ پولیٹیکل ہے ، اجلاس میں اختر مینگل کو بلانا ضروری تھا، جب تک آپ بلوچ لیڈر شپ کواپنے ساتھ بٹھا کر ان پر ذمہ داری نہیں ڈالیں گے توبلوچستان کے اندر امن بحال نہیں ہوسکتا۔ تجزیہ کار ڈاکٹر رسول بخش رئیس کاکہنا تھا کہ 70 سال سے جو بلوچستان کی قیادت ہے وہ خاص مخصوص طبقے سے آرہی ہے ، بلوچستان کے لوگ جو سینیٹ اورقومی اسمبلی میں بیٹھے ہیں یہ لوگ بلوچستان کی نمائندگی نہیں کرتے ،اس وجہ سے وہاں کا نوجوان دہشت گرد تنظیموں کی طرف جا رہا ہے ۔ تجزیہ کار رشید صافی کا کہنا تھا کہ کے پی کے اوربلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے وہ پورے پاکستان کے خلاف ایک منظم سازش ہے ، 26 اگست کو جو ہوا یہ کوئی غیر متوقع اقدام نہیں تھا،بلوچستان کی سیاسی قیادت اسلام آباد میں آکر بتاتی رہی کہ بلوچستان میں بڑا کچھ ہونے جارہا ہے ،وہاں کے حالات قابو میں نہیں آرہے ،بلوچستان میں شدید انارکی کو روکنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں