سیکرٹری خوراک، کین کمشنر کو ہٹانے کی وجہ چینی برآمد کی مبینہ مخالفت

سیکرٹری خوراک، کین کمشنر کو ہٹانے کی وجہ چینی برآمد کی مبینہ مخالفت

لاہور(محمد حسن رضاسے )معظم سپرا کو سیکرٹری خوراک،عبدالرؤف کو کین کمشنر پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کی وجہ مبینہ طورپر ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی مخالفت بنی،بتایا گیا ہے۔

 کہ وفاقی انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ڈویژن کے کمیٹی روم میں وزیر صنعت کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کااجلاس 13اگست کو دن 2بجے ہوا، کین کمشنر پنجاب نے بتایا 12اگست کو چینی کا ذخیرہ 2.852 ملین میٹرک ٹن تھا جبکہ ایف بی آر نے 10اگست کو 3.059 ملین میٹرک ٹن سٹاک کی اطلاع دی، جس پر ایف بی آر نے بتایا کہ انہوں نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے ڈیٹا لیا ہے جبکہ کین کمشنر پنجاب نے کہا ان کا ڈیٹا ڈپٹی کمشنرز سے لیا گیا ہے جو کہ سٹاک کی فزیکل تصدیق کو یقینی بنانے کے بعد رپورٹ پیش کرتے ہیں،کین کمشنر سندھ نے کہا کین کمشنر آفس کی ٹیمیں بے ترتیب بنیادوں پر سٹاک کی تصدیق بھی کرتی ہیں،چیئرمین کے استفسار پر ڈائریکٹر جنرل لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (لمز)نے بتایا کہ ان کے پاس چینی کی پیداوار اور فروخت کی معلومات جمع کرنے کا فی الحال کوئی نظام نہیں تاہم متعلقہ سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اگلے کرشنگ سیزن کیلئے اس کو لاگو کیا جا سکتا ہے ،اجلاس میں چینی کی قیمت کا جائزہ لیتے ہوئے یہ دیکھا گیا کہ خوردہ قیمت کابینہ کے مقرر کردہ بینچ مارک سے زیادہ ہے یعنی 11 جولائی 2024 کو 145.15 فی کلوگرام پائی گئی تاہم پچھلے دو ہفتوں سے اس میں کمی کا رجحان ظاہر ہوا ،چیئرمین نے چینی کی خوردہ قیمت کو کنٹرول کرنے کیلئے موثر اقدامات کی ہدایت کی۔

اجلاس میں شوگر ملوں کی طرف سے کاشتکار کو ادائیگی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا اور مشاہدے میں آیا کہ کچھ ملز برآمدی آمدن سے کاشتکاروں کو ادائیگی نہیں کر رہیں، جس پر چیئرمین نے پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا،شوگرملز ایسوسی ایشن اور ایف بی آر نے اتفاق کیا کہ دوطرفہ تجارتی انتظامات کے تحت تاجکستان کو 40ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کیلئے ملک میں اب بھی کافی ذخیرہ موجود ہے ،میٹنگ منٹس کے مطابق کین کمشنر پنجاب نے سٹاک کی پوزیشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چینی کے ایک ماہ کے ذخائر رکھنے کے بعد ان کے پاس اپنے استعمال کیلئے وافر مقدار میں چینی موجود ہے ،کین کمشنرپنجاب نے چینی کے دستیاب سٹاک اور متوقع کھپت کے بارے میں ایک مختصر پریزنٹیشن بھی دی جس میں دکھا یا گیا کہ سٹاک اگلے کرشنگ سیزن 2024-25 کے آغاز میں دستیاب ہو جائے گا تاکہ مزید برآمدات کی اجازت دی جا سکے ،جس پر وفاق نے چینی کی برآمدات کی سفارش کردی، جس کی 23اگست کو ای سی سی نے اجازت دے دی، ستائیس اگست کو بذریعہ وٹس ایپ کین کمشنر پنجاب عبدالرئوف کو میٹنگ منٹس موصول ہوئے تو انہوں نے فوری وفاق کو خط لکھ کر واضح کیا کہ انہوں نے ایکسپورٹ کی حمایت نہیں کی تھی ، ہمارے پاس چینی کے ذخائر ایک ماہ کے سٹریٹجک ریزرو بینچ مارک سے کم ہیں،میٹنگ منٹس میں منسوب غلط بیانی کو درست کیا جائے ،ذرائع کا کہناہے کہ خط لکھنے کے کچھ دیر بعد ہی شوگر ملز مالکان نے حکومت سے رابطہ کیا اور اگلے ہی روز سیکرٹری خوراک معظم سپرا اور کین کمشنر پنجاب عبدالرئوف کو عہدے سے فارغ کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں