استعفی واپس لینے کا ارادہ نہیں،حکومت ،اپوزیشن اختر مینگل کومنانے میں ناکام

استعفی واپس لینے کا ارادہ نہیں،حکومت ،اپوزیشن اختر مینگل کومنانے میں ناکام

اسلام آباد (دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت اور بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ناکام ہوگیا، حکومتی وفد اختر مینگل کو قائل کرنے میں ناکام رہا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ انہوں نے مجھے قائل نہیں کیا، میں نے انہیں قائل کر لیا، میں نے استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ نہیں کیا۔ اختر مینگل نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری، نواز شریف ،شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی جھوٹی قسموں اور وعدوں سے تنگ آ کر اسمبلی سے استعفیٰ دیا ، اپنے حق کے لیے بلوچستان کے لوگوں کو بات کرنے نہیں دی جاتی۔ یہ ایک ڈمی حکومت ہے جس کے پاس اختیارات نام کی کوئی چیز نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اصولی موقف ہے کہ ہمیں ہمارے وسائل کا حصہ دیا جائے ۔ادھر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بی این پی کے سربراہ اختر مینگل کے استعفے پر کارروائی روک دی ۔ذرائع سپیکر آفس کے مطابق حکومت نے سپیکر سے اختر مینگل کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کی تھی جس پر کارروائی روکی گئی۔

دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے پارلیمانی وفد کے ہمراہ بدھ کو پارلیمنٹ لاجز میں اختر مینگل سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد رانا ثنا اللہ نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اخترمینگل کا فیصلہ سرپرائز تھا ، ان کی جو بھی ناراضگی ہے اسے دور کرنے کی کوشش کریں گے اور ان کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کریں گے ۔ تحریک انصاف اور ن لیگ کے وفود نے اختر مینگل سے ملاقات کرکے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی ہے ۔پی ٹی آئی وفد بیرسٹر گوہر کی سربراہی میں اختر مینگل سے ملنے پارلیمنٹ لاجز پہنچا۔ وفد میں اسد قیصر، رؤف حسن اور دیگر رہنما شامل تھے ۔ملاقات کے بعد بیرسٹر گوہر نے کہا کہ استعفیٰ دینا کسی مسئلے کا حل نہیں استعفیٰ دیے بغیر پارلیمنٹ میں آگے بڑھیں۔پارلیمنٹ لاجز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ اختر مینگل سے ملاقات کی ہے جس میں اختر مینگل نے استعفے پر نظر ثانی کی یقین دہانی کرائی ہے ،پی ٹی آئی وفد نے اختر مینگل کو استعفیٰ واپس لینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں