سینیٹ قائمہ کمیٹی:جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کابل موخر

سینیٹ قائمہ کمیٹی:جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کابل موخر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا بل موخر کر دیا،چیئرمین فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ میرا بل ابھی ملتوی کر دیں۔

 ابھی حکومت جو بھی ترامیم کر رہی ہے کرلے ، جنوبی پنجاب کو صوبہ بعد میں بنا لیں گے ،انوشہ رحمان نے کہا بل واپس لے لیں، کیوں ملک کے مزید ٹکڑے کرنے کی بات کرتے ہیں؟ کامران مرتضیٰ نے کہا اگر ملک ٹکڑے ہونے کی بات ہے تو پھر ون یونٹ بنا لیں،اس موقع پر وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا حکومت سرکاری سطح پر نئے صوبوں کے قیام کی مخالف نہیں،سینیٹر سعدیہ عباسی نے آئین کی شق 25 بی میں ترمیم کا آئینی ترمیمی بل واپس لے لیا،اجلاس میں آرٹیکل 63 اے بھی زیر بحث آیا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا پرائیویٹ ممبر بل پارلیمانی لیڈر کی اجازت کے بغیر نہیں پیش کیا جانا چاہیے ۔قومی و صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتی نشستیں بڑھانے کے معاملے پر آئین کے آرٹیکل 51 اور 106 میں ترمیم کابل بھی کمیٹی میں پیش کیا گیا، اس معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی،وزیر قانون نے سینیٹر سعدیہ عباسی کادیاتوانہوں نے ذیلی کمیٹی کا رکن بننے سے انکار کردیا۔اجلاس میں آئین کی شق 140 اے اور 160 میں ترمیم کا بل سینیٹر خالدہ اطیب نے پیش کیا۔ ضمیر گھمرو اورانوشہ رحمان نے مخالفت کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں