پی ٹی آئی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس چیلنج کردیا

پی ٹی آئی نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس چیلنج کردیا

اسلام آباد ، لاہور (اپنے نامہ نگار سے ،دنیا نیوز، کورٹ رپورٹر ) تحریک انصاف نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی،درخواست میں وفاق، وزارت قانون اور سیکرٹری صدر مملکت کو فریق بنایا گیا ہے ۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس بنیادی حقوق اور آئین کے منافی ہے ، ترمیمی آرڈیننس عدلیہ کی آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے ۔درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے ، درخواست پر حتمی فیصلے تک نئی ججز کمیٹی کو بینچز کی تشکیل سے روکا جائے ، پرانی سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ججز کمیٹی کو بحال کیا جائے ۔ لاہور ہائیکورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف دائر درخواست پر رجسٹرار کے آفس کا اعتراض کالعدم قرار دے دیا ۔عدالت نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دے دیا ۔جسٹس فیصل زمان خان نے شہری منیر احمد کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ رجسٹرار آفس نے اعتراض کیا ہے ، درخواست اسلام آباد میں دائر ہوسکتی ہے ۔ جسٹس فیصل زمان نے ریمارکس دیئے کہ کیا اعتراض عائد کیا گیا ۔ وفاقی حکومت کے آرڈیننس کے خلاف درخواست کہیں بھی دائر ہوسکتی ، عدالت نے غیر ضروری اعتراض عائد کرنے پر رجسٹرار آفس کے افسروں پر برہمی کا اظہار کیا اور پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف رجسٹرار آفس کے اعتراض کو کالعدم قرار دے کر درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیدیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں