لاپتہ افراد کیس : میرے حکم پر عمل نہیں ہوگا تو یہاں بیٹھنے کا فائدہ نہیں :جسٹس محسن اختر کیانی

لاپتہ افراد کیس : میرے حکم پر  عمل نہیں ہوگا تو یہاں بیٹھنے کا  فائدہ نہیں :جسٹس محسن اختر کیانی

اسلام آباد (اپنے نامہ نگارسے )اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کے ممبران کو تمام کیسز میں آئندہ سماعت پر طلب کر لیا،جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاحساس اداروں کے افسران پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی آئندہ سماعت پر عدالت کو بریف کرے۔

لاپتہ افراد سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی پیشی پر آئندہ ان کیمرہ سماعت ہوگی،عدالت نے استفسار کیا کہ لاپتہ کمیشن کے اخراجات آرٹیکل 109 میں ایکسرسائز ہوسکتے ہیں؟ عدالت نے ایمان مزاری کو معاونت کی ہدایت کردی۔جسٹس محسن اخترکیانی کی سربراہی میں تین رکنی لارجر بینچ نے سماعت کی۔عدالت نے لاپتہ افراد سے متعلق ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا لاپتہ افراد، کشمیر، افغانستان یا کسی جیل میں ہیں، زندہ ہیں یا مردہ ، بتانا ریاست کی ذمہ داری ہے ، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا بلوچستان میں جو حالات ہیں وہ ہمارے لئے خطرے کی گھنٹی ہیں،ابھی مالم جبہ میں جو ہوا یہ ایک الارمنگ صورتحال ہے ،موجودہ حالات میں آرمی اور سکیورٹی اداروں کے 3 سو سے زائد جوان شہید ہوگئے ،ان حالات میں آرمی یا سکیورٹی اداروں کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا مگر ایک طریقہ اپنانا ہوگا، عدالت نے بند لفافے میں سر بمہر رپورٹ وزارت دفاع کے نمائندے کو واپس کر دی،جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا کمیشن کی رپورٹس پڑھ کر سخت تکلیف ہوئی ، میرے آرڈر پر عمل ہو گا اگر نہیں ہو گا تو پھر مجھے یہاں بیٹھنے کی ضرورت نہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں