مقامی آئل ریفائنریاں ناقص تیل کے ذریعے کینسر پھیلارہیں :چیئرمین قائمہ کمیٹی

مقامی آئل ریفائنریاں ناقص تیل کے ذریعے کینسر پھیلارہیں :چیئرمین قائمہ کمیٹی

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم نے کہا ہے ملک میں مقامی ریفائنریاں ناقص تیل کے ذریعے کینسر پھیلا رہی ہیں، یہ یورو ٹو معیار کا تیل بھی نہیں بناتیں۔

چیئرمین غلام مصطفی محمود کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس ہوا۔ ڈی جی آئل کا کہنا تھا ملک میں پٹرول اور ڈیزل کے معیارات ڈی جی آئل آفس مقرر کرتا ہے ،سپیکس کو اوگرا یقینی بناتا ہے ۔ ملک میں درآمدی پٹرول اور ڈیزل یورو فائیو ہے ، مقامی ریفائنریز کی تیار کردہ پٹرولیم مصنوعات کم ازکم یورو ٹو ہیں۔ اس موقع پر سینیٹر نوید قمر کا کہنا تھا مقامی ریفائنریاں حکومت سے مراعات لیتی رہیں، کیا ان ریفائنریز نے مراعات کے بدلے اپ گریڈ کیا؟ ایم ڈی   پی ایس او نے کہا ریفائنریز 3 فیصد گارنٹی ریٹرن کی شکل میں لیتی رہیں۔ ڈی جی آئل کا کہنا تھا ریفائنریز کو ساڑھے 7 فیصد ڈیم ڈیوٹی ملتی رہی۔ چیئرمین اوگرا نے کہا یہ درست ہے کہ ریفائنریوں نے مالی مراعات لیں، ملک کی پانچ ریفائنریز کو عالمی معیار کے مطابق 22 اکتوبر تک معاہدہ کرنا ہے ۔ پانچ ریفائنریاں اپ گریڈ کے معاہدے کیلئے تیار تھیں، بجٹ آنے کے بعد ان ریفائنریز نے خدشات کا اظہار کیا، اب دوبارہ بات ہوئی ہے ۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا مقامی ریفائنریاں ناقص تیل کے ذریعے ملک میں کینسر پھیلا رہی ہیں، مقامی ریفائنریاں یورو ٹو معیار کا تیل بھی نہیں بناتیں۔یہ ریفائنریاں لوگوں کو دمہ کا مریض بنارہی ہیں، ہم ان ریفائنریوں کو فری مارکیٹ پر کیوں نہیں چھوڑتے ؟ سیکرٹری پٹرولیم کا کہنا تھا ملک میں تیل کی سٹریٹجک ضروریات کے لیے ریفائنریز تو چاہئیں ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا اگر سٹریٹجک ضروریات ہیں تو یورو فائیو پر آئیں۔ مقامی ریفائنریاں پٹرول میں میگنیز کی مقدار کم کرنے میں ناکام رہیں، مقامی ریفائنریاں ڈیزل میں سلفر کی مقدار بھی کم نہ کرسکیں۔چیئرمین اوگرا نے کہا مقامی ریفائنریوں کی بقا اسی میں ہے کہ وہ اپ گریڈ ہوں ورنہ انکا کوئی مستقبل نہیں۔چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا پٹرولیم مصنوعات کو ڈی ریگولیٹ کیوں نہیں کیا جاتا؟ اس پر چیئرمین اوگرا نے بتایا پٹرولیم مصنوعات ڈی ریگولیٹ کرنے کا معاملہ حکومت کے پاس ہے ۔ ڈی ریگولیٹ کرنے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مختلف علاقوں میں مختلف ہوسکتی ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں