ہر طبقہ معیشت سے پریشان، پورا نظام خطرے میں:بلاول
کراچی، اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آئینی ترمیم پر سمجھوتا کرنے کیلئے تیار نہیں، آئینی ترامیم جمہوری طریقے سے پارلیمنٹ سے منظور کرائیں گے، ہر طبقہ معیشت سے پریشان ہے، زرعی شعبے کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی سازش ہورہی ہے، اس وقت پورا نظام خطرے میں ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں بے نظیر ہاری کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو بطور وزیراعظم معیشت کو ایسے چلاتی تھیں کہ غریبوں کو فائدہ پہنچے ۔موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کسان،ہاری ہرموسم میں پریشان ہوجاتے ہیں،میں کسان اورہاریوں کے لئے بہت پریشان ہوں،موسمیاتی تبدیلی کامقابلہ کرناہے توزرعی شعبے کوزندہ رکھناہوگا، زرعی شعبے کوڈی ریگولیٹ کے بجائے ریگولیٹ کریں، زرعی شعبے کی بہتری کیلئے گرین انرجی کی طرف بڑھناہوگا۔ان کا کہناتھاکہ آج اگر پاکستانی معیشت کا ہم جائزہ لیں تو ہر طبقہ پریشان نظر آتا ہے اور اسے مشکلات کا سامنا ہے ، آج پورے کا پورا نظام خطرے میں ہے ، اس ملک میں مافیاز، بڑے بڑے کاروباری طبقوں، صنعت کاروں اور بین الاقوامی قوتوں کی طرف زرعی شعبے کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی بہت بڑی سازش چل رہی ہے ۔ کھاد فیکٹریوں کو سبسڈی فوری بند کی جائے ، اربوں روپے کی سبسڈی کسانوں کو براہ راست دی جائے اور زراعت کے شعبے کے خلاف سازش کا مقابلہ کیا جائے۔
بلاو ل بھٹونے کہاکہ ملک میں جب بھی آئین سازی ہوئی جے یو آئی کا اہم کردار رہا، آئینی ترامیم جمہوری طریقے سے پارلیمنٹ سے منظور کرائیں گے ، چارٹرآف ڈیموکریسی کے وعدے جورہ گئے تھے کیاانہیں بھول جانا چاہئے ، ہمیں کہا جارہا ہے آپ پیچھے ہٹ جائیں، ہم نے کہا آپ پیچھے ہٹ جاؤ ۔ بلاول بھٹو نے ‘ایکس’ پر پیغام میں کہا عدالتی اصلاحات کیلئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ سول سوسائٹی میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے ، اگست 2023 میں سول سوسائٹی نے میثاق جمہوریت 2.0 کا مطالبہ کیا جس کا مقصد میثاق کا نامکمل ایجنڈا پورا کرنا اور بانی پی ٹی آئی، جنرل پاشا، جنرل فیض کے جمہوریت پر حملوں کے نتیجے میں کھوئے ہوئے مقام کو دوبارہ حاصل کرنا تھا۔ سول سوسائٹی کی سفارشات میں وفاقی آئینی عدالت کا قیام بھی شامل تھا۔