بھارت چاہے گا تو تجارت پر بات کرینگے:اسحاق ڈار
اسلام آباد(این این آئی)نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے کہا بھارت تجارت سے متعلق اگر چاہے گا تو ہم بات چیت کریں گے، اگر نئے چیف جسٹس سے پہلے آئینی ترامیم نہ ہوں تو کوئی مسائل نہیں، شاید جسٹس منصورعلی شاہ چیف جسٹس بن ہی جائیں۔
ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا ایس سی او سمٹ کا پاکستان میں انعقاد خوش آئند ہے ،کہا جاتا تھا پاکستان سفارتی طور پر عالمی تنہائی کا شکار ہے ، کسی تنظیم کا سربراہی اجلاس 27سال بعد پاکستان میں ہورہاہے ،مختلف ممالک کے سربراہان اوراعلیٰ شخصیات بھی پاکستان آرہی ہیں،10ممالک ایس سی اوکے رکن ہیں،تمام ممالک کانفرنس میں شریک ہوں گے ،روسی صدر کو وزیراعظم شہبازشریف نے آستانہ میں دورہ پاکستان کی دعوت دی،روسی وزیراعظم کیساتھ بھی مذاکرات ہوں گے ،بھارت نے دوطرفہ دورہ نہیں مانگا،نہ ہم نے خواہش کااظہارکیا، بھارت تجارت سے متعلق اگرچاہے گا تو ہم بات چیت کریں گے ، بھارت سے صرف تجارت نہیں معیشت پربھی بات چیت ہوگی، 2021سے افغانستان کاکوئی کردارنہیں اورنہ ہی ہم انہیں بلائیں گے ، چین اور روس نے دوطرفہ بات چیت کااظہارکیااورہم نے انہیں بلایا،چین کیساتھ سی پیک سے متعلق معاہدوں پر دستخط ہوں گے ،وزیراعظم کے دورہ چین میں جوباتیں ہوئیں شاید ان کا اعلان نہ ہو،لیکن کام ہورہاہے ۔ایک جماعت نے غزہ کیلئے بلائی گئی اے پی سی کابائیکاٹ کیا،سیاسی بھونچال ایک پارٹی کی ضد کی وجہ سے ختم نہیں ہورہا،ججزکی تعیناتی کے معاملے میں اصلاحات ہونی چاہئیں،ہم سپریم کورٹ کے اختیارات آئینی عدالت کونہیں دیناچاہتے ،آئینی معاملات آئینی عدالت میں ہی جانے چاہئیں۔