قطرسے ایل این جی کی خریداری ایک سال کیلئے مؤخر،پاکستان،روس میں8معاہدے،خام تیل پر ڈیل نہیں ہوئی
اسلام آباد(نامہ نگار)وفاقی وزیر برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ ملک میں ایل این جی سرپلس ہے ، اس لیے قطر سے ایل این جی کے 5 اضافی کارگوز کی درآمد کو موخر کردیا گیا ، مزید 5 کارگوز کی درآمد بھی ایک سال کے لیے موخرکیے جانے کا امکان ہے ۔
ٹرمپ ایڈمنسٹریشن سے ایران گیس پائپ لائن پر رعایت لینے کی کوشش کریں گے ۔ اگر ہمیں کسی بھی طرح رعا یت مل جاتی ہے تو ہمارے لیے اچھا ہوگا۔روس سے خام تیل سے متعلق کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ روس سے خام تیل کا کوئی کارگو نہیں خرید رہے ، ایسا فریم ورک بنا رہے ہیں کہ صارف کو سستا تیل ملے ۔ روس سے خام تیل کی خریداری پر بات چیت ہوتی رہتی ہے اور روس سے بات چیت جاری رہے گی ۔موسم سرما کیلئے گیس پلان چند دنوں میں تیار ہو جائے گا۔ ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی آر ایل اور سعودی کمپنی کا 1.7 ارب ڈالر کا معادہ طے پا گیا ہے ۔گرین فیلڈ ریفائنری منصوبے پر دوبارہ فزیبلٹی رپورٹ جمع کرائیں گے ۔24 دسمبر تک فزیبلٹی رپورٹ کا ڈرافٹ ہمیں مل جائے گا۔گرین فیلڈ ریفائنری منصوبہ میں 8 سے 10 ارب کی سرمایہ کاری ہو گی۔بہت سی سعودی کمپنیاں مائننگ کے شعبے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔سعودیہ کے ساتھ حالیہ دورے میں 34 معاہدے طے ہو چکے ہیں۔ان 34 معاہدوں کی مالیت 2.8 ارب ڈالر ہے ۔انہوں نے کہاکہ روس سے خام تیل کی خریداری پر بات چیت ہوتی رہتی ہے اور روس سے بات چیت جاری رہے گی ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ چاہتے ہیں پٹرول پمپوں کی ڈیجیٹلائزیشن ہو جائے ، اس سے شفافیت آئے گی اور سمگلنگ کی حوصلہ شکنی ہوگی، ریفائنریز سے ڈپو تک ڈیجیٹلائزیشن ہے پمپوں تک نہیں ، ڈیجیٹلائزیشن کاسٹ کے حوالے سے مارجن میں اضافے کا فیصلہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی بورڈ میں سیاسی تعیناتیاں نہیں کی جائیں گی ۔کمپنیوں کے بورڈز میں تعیناتی کے لیے 40 لوگوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے تاہم وزیراعظم کی منظوری کے بعد بورڈ ممبران تعینات کر دیئے جائیں گے ۔
اسلام آباد ،ماسکو(وقائع نگار، اے پی پی ،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)ماسکو میں پاکستان اور روس کے مابین دوطرفہ تجارت سمیت 8 معاہدوں پر دستخط کر دئیے گئے ۔ کامسیٹس اور پشاوریونیورسٹی کے روسی تعلیمی اداروں کے ساتھ معاہدے ہوئے ۔ پاکستان اور روس کے 9ویں بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس ماسکو میں ہوا ،وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری وفد کے ہمراہ شریک ہوئے ۔ اس موقع پر اویس لغاری نے کہا پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کو فروغ مل رہا ہے ،توانائی کا فروغ اور اقتصادی تعاون دونوں ممالک کے لیے اہم ہے ۔ پاکستان اپنے دہائیوں پرانے باہمی دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔روسی وزیر توانائی سرگئی تسویلیف نے کہا روس اور پاکستان کے تعلقات دیر پا دوستی اور اعتماد پر مبنی ہیں۔ اجلاس کے اختتام پر اقتصادی اور تجارتی تعاون کے 2025-2030پانچ سالہ پروگرام اور فریم ورک معاہدہ برائے صنعتی ترقی کے معاہدوں پر دستخط کئے گئے ۔ کامسیٹس یورنیوسٹی اسلام آباد اورروس کی سٹیٹ انسٹیٹیویٹ آف رشین لینگویج اور بلگریڈ اسٹیٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ۔ یورنیورسٹی آف پشاور اور سٹیٹ انسٹیٹیویٹ آف رشین لینگویج کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے ۔ انسولین کی تقسیم اور مقامی سطح پر پیداوار کیلئے جائزے کے حوالے سے بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ۔ پاکستان کے نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن اور باومین ماسکو سٹیٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی کے درمیان بھی تکنیکی تعلیم کے حوالے سے ایم او یو پر دستخط کئے گئے ۔