مہنگائی کم،عوام کو ریلیف نہ ملنے پر مڈل مین کیخلاف کریک ڈاؤن کرینگے:وزیرخزانہ

مہنگائی کم،عوام کو ریلیف نہ ملنے پر مڈل مین کیخلاف کریک ڈاؤن کرینگے:وزیرخزانہ

کراچی (بزنس رپورٹر ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہ ملنے پر پرائس کمیٹیوں اور میڈل مین کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا ۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ پٹرولیم منصوعات پر سیلز ٹیکس نہیں لگایا جارہا ، سرمایہ کاروں کے ملک سے باہر منافع لے جانے میں حائل رکاوٹیں ختم کردی گئی ہیں ۔

 تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ حکومت کے گزشتہ کئی ماہ سے جاری اقدامات کے نتیجے معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے ، بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہورہا ہے ۔ محمد اورنگزیب نے کہا کہ کمپنیز کے لئے شرح سود سے زیادہ کائبر ریٹ اہمیت رکھتا ہے ، 6 ماہ کے کائبر ریٹ میں نمایاں کمی سے کمپنیز کو فائدہ پہنچا ہے ۔ انویسٹرز کے ملک سے باہر منافع لے جانے میں حائل رکاوٹیں ختم کردی گئی ہیں ، 2 ماہ کے دوران 2.20ارب ڈالر منافع انویسٹرز نے بیرون ممالک بھجوایا۔ ان کا کہنا تھا مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی کے باوجود عوام ریلیف سے محروم ہیں ، عالمی مارکیٹ میں پولٹری ، اجناس اور دیگر اشیا سستی ہونے کے باوجود ملک میں مہنگی فروخت کی جارہی ہیں ، آئندہ ماہ ای سی سی اجلاس میں پرائس کنٹرول کے حوالے سے معاملہ اٹھایا جائے گا ، ملک بھر میں گرانفروشی پر پرائس کمیٹیوں اور میڈل مین کے خلاف سخت ایکشن کیا جائے گا۔

محمد اورنگزیب نے کہا پٹرولیم منصوعات پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے آ ئی ایم ایف سے کوئی بات نہیں ہوئی ، اس سال 2.9ٹریلین ٹیکس کلیکشن کا ہدف رکھا گیا ہے ، ملک میں احتجاج سے یومیہ 190ارب روپے نقصان ہوتا ہے ،معاشی استحکام آنے کے بعد گروتھ کیسے ہوگی یہ باتیں کی جارہی ہیں، ہم نے معیشت کو 5سے 7فیصد کی گروتھ کی طرف لے کر جانا ہے ، ہر شعبے کو برآمدات میں اپنا حصہ ڈالنا ہے ۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کرنسی اور پالیسی ریٹ کے حوالے سے اقدامات اسٹیٹ بینک کا کام ہے ۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ڈالر کو ریگولیٹ کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جائینگے ۔ وزیر خزانہ نے کہا سرکاری ادارے یومیہ 2.20 ارب روپے یومیہ کا نقصان دے رہے ہیں ، 10 سال میں چھ ہزار ارب روپے کا نقصان دے چکے ہیں، جس کے پیش نظر نجکاری کے حوالے سے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کے سخت اقدامات کی وجہ سے اسمگلنگ میں بڑے پیمانے پر کمی ہوئی، حکومت مزید سخت اقدامات کرے رہی ہے ، زرعی ٹیکس کا نفاذ بھی کیا جارہا ہے ۔ سیلز ٹیکس چوری کے حوالے سے کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا گزشتہ سال 30.2بلین ڈالرز فارن ریمٹینس ملک میں آئی تھی ۔ اسی طرح سلسلہ جاری رہا تو اس سال ریمٹینس کا حجم 35ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا ۔

ادھر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے گورنرہاؤس ملاقات کے موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ سرمایہ کاری میں اضافے کے لئے سرمایہ کاروں کو بھرپور معاونت فراہم کی جارہی ہے ، وفاق اور صنعتکاروں کے درمیان رابطے میں گورنر سندھ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ بعد ازاں گورنر سندھ کے ہمراہ وفاقی وزیر خزانہ نے آئی ٹی مارکی کا دورہ کیا۔ محمد اورنگزیب نے آئی ٹی مارکی میں طلباسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کے حوالے سے لوگ باتیں کرتے رہ گئے مگر گورنر سندھ نے کر کے دکھا دیا، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، آئی ٹی اور ایگریکلچر سیکٹرز معاشی ترقی میں اہم ہیں۔ وزیر خزانہ نے راشن ڈرائیو کے دورے میں راشن بیگز کا معائنہ کیا اور مستحقین میں راشن بیگز تقسیم کئے ۔ وفاقی وزیر نے امید کی گھنٹی بجا کر خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو انتہائی منفرد قرار دیا۔ وفاقی وزیر نے بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے کمرے میں تاریخی اشیا کا جائزہ بھی لیا۔ وفاقی وزیر نے گورنر ہاؤس میں جاری شجر کاری مہم کے تحت پودا بھی لگایا۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے وفاقی حکومت کے اقدامات لائق تحسین ہیں، معاشی مثبت اشاریے سے مختلف شعبوں میں بہتری آرہی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں