پاکستان دہشتگردی سے جاں بحق ہر چینی کے ورثا کوڈھائی لاکھ ڈالر معاوضہ دیتاہے:نیکٹا

پاکستان دہشتگردی سے جاں بحق ہر چینی کے ورثا کوڈھائی لاکھ ڈالر معاوضہ دیتاہے:نیکٹا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کو نیکٹا نے بتایا کہ دہشتگردی میں جاں بحق ہونے والے ہر چینی شہری کے لواحقین کو ڈھائی لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کیا جاتا ہے ۔ہر منصوبے کے ایک فیصد فنڈز چینی شہریوں کی سکیورٹی پر خرچ کیے جاتے ہیں۔

سی پیک کی سکیورٹی پر آرمی کی 2 کور تعینات ہیں۔ 2021 سے اب تک چینی شہریوں پر دہشت گردی کے 14 حملے ہوئے ، ان حملوں میں  20 چینی شہری جاں بحق اور 34 زخمی ہوئے جب کہ دہشت گردی کے ان حملوں میں 8 پاکستانی شہری شہید اور 25 زخمی ہوئے ۔ کمیٹی کا اجلاس سید عبدالقادر گیلانی کی زیر صدارت ہوا جس میں وزارت داخلہ کے حکام نے سی پیک منصوبوں اور چینی شہریوں کی سکیورٹی کے حوالے سے بریفنگ دی۔قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ دہشتگردی میں جاں بحق ہونے والے ہر چینی شہری کے لواحقین کو ڈھائی لاکھ ڈالر معاوضہ ادا کیا جاتا ہے ، متاثرہ چینی باشندوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا فیصلہ وفاقی کابینہ میں ہوا۔

وزارت داخلہ کے حکام نے کہا کہ اس حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان کوئی باقاعدہ معاہدہ نہیں ، بریفنگ میں بتایا گیا کہ نان سی پیک منصوبے اور ملک کے مختلف حصوں میں سفر کرنے والے چینی شہری دہشت گردوں کا زیادہ ہدف ہیں۔ڈائریکٹر نیکٹا نے بتایا کہ دہشت گردی کے واقعات میں ملک دشمن ایجنسیاں، کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے )ودیگر دہشت گرد گروپ ملوث ہیں، اجلاس میں بتایا گیا کہ دہشت گردی کے 8 واقعات سندھ، 4 بلوچستان اور 2 کے پی کے میں پیش آئے ۔ڈائریکٹر نیکٹا نے کہا کہ پاکستان میں سی پیک منصوبوں سمیت مجموعی طور پر 20 ہزار چینی باشندے قیام پذیر ہیں، چینی شہریوں کی سکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔حکام وزارت داخلہ نے کہا کہ ہر منصوبے کے ایک فیصد فنڈز چینی شہریوں کی سکیورٹی پر خرچ کیے جاتے ہیں، چینی شہریوں کی سکیورٹی کے لیے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر باقاعدہ نظرثانی کی جاتی ہے ، چینی حکام پاکستان کی ایجنسیوں کے ساتھ اپنی معلومات بھی شیئر کرتے ہیں، خیبر پختوانخوا اور بلوچستان میں سی پیک کے بڑے منصوبوں کی سکیورٹی فوج کے ذمے ہے ۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ یہ علاقے دہشت گردی کا زیادہ ہدف ہیں۔ ملک کے باقی حصے نسبتاً پر امن ہیں، ڈائریکٹر نیکٹا نے بتایا کہ چینی شہریوں کی سکیورٹی کے لیے ہائی لیول کور گروپ تشکیل دیا گیا ہے ، اس میں پولیس، سکیورٹی، انٹیلی جنس سمیت تمام ڈیپارٹمنٹس کے افسران شامل ہیں، سی پیک کی سکیورٹی پر آرمی کی 2 کور تعینات ہیں۔ چینی ایمبیسی میں بھی سکیورٹی سیل بنایا گیا ہے ، اس کے ساتھ ہم رابطے میں ہیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان اور کے پی میں سی پیک منصوبوں کی سکیورٹی آرمی کے ذمہ ہے ، سی پیک منصوبوں پر براہ راست اب تک کوئی دہشتگرد حملہ نہیں ہوا ۔رکن کمیٹی داوڑ کنڈی نے سوال کیا کہ ہم نے سنا ہے کہ جاں بحق چائنیز کے لواحقین کو پیسے دینے کا ایگریمنٹ ہوا ہے ،حکام وزارت داخلہ نے بتایا کہ ایسا کوئی ایگریمنٹ چائنہ اور پاکستان کے درمیان نہیں ہوا ، پاکستان نے اپنے طور پر چینی شہریوں کو پیسے دینے کا فیصلہ کیا۔داوڑ کنڈی نے کہا کہ ہلاک چینی شہریوں کے لواحقین کو فی کس کتنی رقم دی جاتی ہے ، حکام وزارت داخلہ نے کہا کہ مرنے والے شہری کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر فی کس دے رہے ہیں، کراچی اور داسو والے حادثے میں مرنے والے چائینی شہریوں کے لواحقین کو پیسے دے چکے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں