سول نافرمانی عمران خان کا فیصلہ،مطالبات میں کوئی لچک نہیں:پی ٹی آئی
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں ) پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ مطالبات کے حوالے سے کوئی لچک نہیں دکھا سکتے ، سول نافرمانی بانی پی ٹی آئی کا فیصلہ ہے اور وہ ہی اسے واپس لے سکتے ہیں۔
ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ غیر رسمی گفتگو کو باضابطہ مذاکرات کہنا درست نہیں ہے ۔ وقاص اکرم نے کہا کہ ہماری جانب سے مطالبات کے معاملے پر کوئی لچک دکھانے والی بات نہیں ہے ، ہم تو انصاف مانگ رہے ہیں ہم تو کہہ رہے ہیں کہ معاملات کو ایڈریس کیا جائے ۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے دن تو یہ کہتے تھے کہ ایک بھی گولی نہیں چلی، اب ڈپٹی وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہوائی فائرنگ ہوئی ہے ، ہمارے لیے سب راستے بند کر دیئے گئے تھے ، ہمارے پاس آپشنز نہیں تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی بنا کر بانی نے مذاکرات کا دروازہ کھول دیا ہے ، ہمارے خلاف جعلی مقدمات کو ختم کیا جائے ۔شیخ وقاص نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان ہے کہ بانی 9 مئی کے وقت فیض حمید سے رابطے میں تھے ، ریکارڈ نکال لیا جائے اور بتایا جائے کہ کیسے رابطے میں تھے ؟ اس معاملے میں ہماری پارٹی کا نام آیا تو ہم متعلقہ فورمز سے رابطہ کریں گے اور بتائیں گے کہ اصل حقائق یہ ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ مذاکرات شروع نہیں ہوئے تاہم ہم سب کے ساتھ مذاکرات کرنے کو تیار ہیں، بانی نے کمیٹی بنا دی ہے ، افراد کے نام بھی بتا دئیے ہیں، کمیٹی کے ارکان اب مذاکرات کے لئے دستیاب ہیں۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ سپیکر سے مذاکرات کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی، سپیکر سے میں اور عامر ڈوگر نے گزشتہ روز ان کی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کی تھی، ایک سوال کے جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ اگر سپیکر قومی اسمبلی مذاکرات کرانے میں مثبت کردار ادا کریں تو اچھی بات ہے ، ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ جو بھی ہم سے بات کرنا چاہے بس وہ بااختیار ہو۔پی ٹی آئی رہنماؤں سے ہیومن رائٹس کمیشن کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ 26 نومبر واقعے پر انکوائری کمیشن بنایا جائے ، ورکرز پر کچھ ثابت ہوتا ہے تو ہم سپورٹ نہیں کریں گے ، عمر ایوب نے 24، 25 اور 26 نومبر کو پی ٹی آئی احتجاج کے واقعات پر بریفنگ دی۔اسد قیصر نے کہا کہ کچھ لوگوں پر احتجاج کی آڑ میں 9 مئی کی ایف آئی آر کروائی جا رہی ہیں، غریبوں کو اٹھایا گیا جن کا کسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ہیومن رائٹس کمیشن وفد میں منیزے جہانگیر، ناصر زیدی، سعدیہ غفاری، خوشحال خان، محمد آصف شامل تھے ۔تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ بانی نے مذاکرات کا ایک موقع دیا ہے ، اگر مذاکرات کرنے ہیں تو کریں ورنہ 14 دسمبر دور نہیں۔دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘دنیا مہربخاری کے ساتھ’’ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اگر یہ سنجیدہ ہیں تو سیاسی استحکام لائیں، پہلے یہ کہتے تھے ہم سیاسی لوگ نہیں مذاکرات نہیں کرتے ، حکومت کی شروع دن سے پالیسی ہے پی ٹی آئی کو مارا جائے ۔شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ عدالتی اور سیاسی جنگ ہم لڑ رہے ہیں، حکومت کو غیرسنجیدہ رویہ نہیں اپنانا چاہئے ، ہم سیاسی لوگ ہیں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ، تحریک انصاف احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹی، اگر حکومت ڈائیلاگ نہیں کرے گی تو پھر ہمارے لوگ بھی مخالفت کریں گے ، نہیں معلوم حکومت اس وقت کس رعونت میں ہے ، مذاکرات ہماری کوئی مجبوری نہیں ہے ۔