مذاکرات ملک اور سیاسی استحکام کیلئے بہتر ہیں:بیرسٹر گوہر
اسلام آباد،راولپنڈی(اپنے نامہ نگارسے ،خبرنگار)چیئر مین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جوڈیشل کمپلیکس میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ ٹو کیس کے حوالے سے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کبھی کبھی فیصلہ سنانے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔
مناسب یہی تھا کہ اگر جج صاحب نے فیصلہ سنانا تھا تو تھوڑی دیر سے سنا دیتے ،اب جو بھی فیصلہ ہو گا امید ہے کہ 17 جنوری کو آ جائے گا،مذاکرات ہونے چاہئیں یہ ملک اور سیاسی استحکام کے لئے بہتر ہیں،تیسرا دور ہم نے اس لئے مختصر رکھا ہے کہ جتنے بھی اسیران ہیں ان کی رہائی اہم ہے ،اب مذاکرات کے لئے 16 جنوری کی تاریخ آگئی ہے ہم جائیں گے اور دو تحریری مطالبات پیش کردیں گے ،پاکستان تحریکِ انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ایسا تاثر دینا کہ ٹرمپ آئے گا تو کچھ ہوگا غلط ہے ، امریکا میں نئی ایڈمنسٹریشن کی وجہ سے پاکستان سے تعلقات اچھے ہونے پر خطے میں بہتری آئے گی،مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے ایک انٹرویو میں کہا بانی پی ٹی آئی سے ایسے لوگ ملنے آتے ہیں جن کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں ، مگر بانی کلیئر ہیں وہ سمجھوتا نہیں کریں گے ۔سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا میں نے سیاست میں نہیں آنا لیکن خدمت کیلئے تیار ہوں، بانی پی ٹی آئی واضح کہہ چکے وہ امریکا کی طرف نہیں دیکھ رہے ۔سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا تحریک انصاف کو تسلیم نہ کرنے تک ملک میں افراتفری رہے گی،بہت کچھ بہتر ہوا ہے ، تحریک انصاف کو مذاکرات کا حصہ بننا چاہئے ، تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا بانی پی ٹی آئی نے کہا القادر ٹرسٹ کیس پر سوالیہ نشان یہ ہے کہ نواز شریف نے جو 9 ارب روپے رشوت لی اس کا وہ حساب دے ۔شیر افضل مروت کا ایشو ہماری پارٹی کا انٹرنل ایشو ہے ،شو کاز نوٹس ان کو دیا جا چکا ہے ۔