آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر میں ملاقات کی ساری تفصیلات ،مکالموں کا علم ہے:بیک وقت دو،تین دروازوں پر مذاکرات نہیں چلتے:ترجمان حکومتی ٹیم

آرمی چیف اور بیرسٹر گوہر میں ملاقات کی ساری تفصیلات ،مکالموں کا علم ہے:بیک وقت دو،تین دروازوں پر مذاکرات نہیں چلتے:ترجمان حکومتی ٹیم

اسلام آباد(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی)سینیٹ میں مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ مجھے بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تفصیل اور مکالموں کا سب پتہ ہے ۔

ایکس پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا بیرسٹر گوہر کے بقول براہِ راست اعلیٰ ترین فوجی سطح پر بات چیت شروع ہو گئی جو اطمینان بخش ہے ، ان کے مطابق بیک ڈور پراسیس بھی چلے گا اور فرنٹ ڈور پراسیس بھی۔ عرفان صدیقی نے کہا بیک وقت کئی دروازوں سے مذاکرات نہیں چلا کرتے ، اگر پی ٹی آئی کیلئے وہ بڑا دروازہ کھل گیا ہے جس کیلئے وہ سال سے کوشاں تھے تو یہ کوشش چھوڑ دیں اب چھوٹے چھوٹے دروازوں،کھڑکیوں اور روشندانوں میں جھانکنے کا کوئی فائدہ نہیں ، ہمیں کچھ کہنے کی بجائے اپنی مذاکراتی ٹیم کو سمجھائیں ،بانی پی ٹی آئی اور علیمہ خان بھی آرمی چیف سے بیرسٹر گوہر کی ملاقات کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے چیف وہیپ و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ بانی اور انکی اہلیہ کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کا معاملہ اختیارت کے ناجائز استعمال ، رقم کسی فرد کو دے کر کک بیکس لینے اور القادر ٹرسٹ کی جگہ بطور رشوت حاصل کرنے کا ہے ، پی ٹی آئی سوشل میڈیا اور میڈیا پر غلط بیانیہ پیش کر رہی ہے ، پی ٹی آئی کے موقف کو بے نقاب کرنا بہت ضروری ہے ۔ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا فیصلے میں تاخیر عدالتی معاملات کی بنیاد پر تھی، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا بانی کی رہائی یا کسی عدالتی فیصلے سے کوئی تعلق نہیں۔

بانی پی ٹی آئی کو اختیارات کے ناجائز استعمال پر سزا ہوئی ، 190 ملین پاؤنڈ جو پاکستانی کرنسی میں 70 ارب روپے بنتے ہیں اسے پرائیویٹ شخص کو غلط طریقہ سے دینے کا معاملہ ہے ،قومی خزانے کو ملنے والا پیسہ نہیں ملا، اس پورے عمل میں شہزاد اکبر جو نام نہاد احتساب کے مشیر تھے انہوں نے بھی کک بیکس وصول کیں،اسکے بعد القادر ٹرسٹ کی 450 کنال اراضی اس شخص سے لی جسے آپ نے 70 ارب ادا کئے ۔ القادر یونیورسٹی کی اراضی بطور رشوت لے کر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی اسکے ٹرسٹی بن گئے اور کہا گیا کہ یہاں روحانیت کی تعلیم دی جارہی ہے ۔ مذہب کارڈ نہ کھیلا جائے ، ملکی سیاست سے حیا کے کلچر کے خاتمہ کا کریڈٹ بھی بانی پی ٹی آئی کے سر ہے ، اس سے قبل سائفر کا ڈرامہ رچایا گیا ، پھر ہم کوئی غلام ہیں کا نعرہ لگایا گیا اور اب ہم کوئی غلام ہیں کی بجائے امریکاکو مسیحا سمجھ کر اسکی مدد سے رہائی کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ پھر لاشوں کا ڈرامہ رچایا گیا اس تمام مہم جوئی کا مقصد پاکستان کو خدانخواسہ نقصان پہنچانا اور معاشی عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے ، آج بھی ہم کہتے ہیں کہ ہوش کے ناخن لیں بطور سیاسی جماعت سیاسی جماعتوں سے سیاسی بنیاد پر لڑیں، پاکستان مخالف منظم مہم نہ چلائیں ،پاکستانی نوجوانوں اور قوم کو گمراہ نہ کریں۔ 

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور عسکری قیادت میں ملاقات پر سیاست نہ کی جائے ۔اپنے بیان میں صوبائی مشیر نے کہا تحریک انصاف اور عسکری قیادت میں ملاقات کے بعد نواز شریف کیمپ میں کھلبلی مچ گئی ہے ، اطلاعات ہیں کہ نواز شریف نے اپنی ٹیم کو مذاکرات ناکام بنانے کا مشن سونپ دیا ہے ۔ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو غیر موثر بنانے کا کام  شروع ہو چکا ہے ،ایسے عناصر سرگرم ہو چکے ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک میں سیاسی استحکام کی راہیں کھلیں۔ پی ٹی آئی ملک میں امن کیلئے مذاکرات کر رہی ہے جبکہ غیر منتخب ٹولہ اپنے ناجائز اقتدار کو بچانے کیلئے مذاکرات ناکام بنانے کے مشن پر ہے ۔ وزرا اپنے حلف کا پاس رکھتے ہوئے پی ٹی آئی اور عسکری قیادت میں ملاقات پر سیاست نہ کریں۔پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہم کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے ، ہم نے مذاکرات چند اہم وجوہات پر شروع کئے ۔

صوابی میں تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں اسد قیصر نے کہا ہم نے سیاسی استحکام لانے کیلئے حکومت کو مذاکرات کا موقع دیا، مذاکرات کے دوران کوئی بڑا مطالبہ نہیں کیا حالانکہ ہم کہہ سکتے تھے کہ ہمارا مینڈیٹ واپس کریں۔ ہمارا پہلامطالبہ ہے کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے ، دوسرا مطالبہ بے گناہ قیدیوں کو رہا کیا جائے ، ہم سنجیدگی سے مذاکرات کو ملکی مفاد میں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ٹی وی پروگرام میں کہا پی ٹی آئی نے 190 ملین کیس کی تفصیلات فیصلہ آنے سے پہلے ہی لیک ہونے کے معاملے کی تحقیقات اور چیف جسٹس سے معاملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیاہے ۔ فیصلہ آنے سے پہلے ہی سب کو معلوم تھا کہ فیصلہ کیا آنا ہے ، یہ تو ایسے ہی ہے کہ امتحان سے پہلے پیپر آؤٹ ہوجائے ۔ چیف جسٹس کو معاملے کا نوٹس لینا چاہئے اور تحقیقات ہونی چاہئے کہ عدالتی فیصلہ آنے سے پہلے لوگوں کو کیسے پتہ تھا کہ کیا سزا آنی ہے ۔پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ این آر او کی ضرورت حکومت کو ہے بانی پی ٹی آئی کو نہیں۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا حکومتی رویے سے عیاں تھا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کو سزا دینا چاہتی ہے ۔ امن و امان کی صورتحال خراب ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں