قتل پر سزائے موت کا مجرم 7 سال بعد ہائیکورٹ سے بری

لاہور (کورٹ رپورٹر)جائیداد کے تنازع پر قتل کیس میں پھانسی کی سزا پانے والا مجرم7 سال بعد لاہور ہائیکورٹ سے بری ہوگیا،عدالت نے گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہ ہونے ،ایف آئی آر اور پوسٹمارٹم میں تاخیر پر بری کیا۔
جسٹس شہرام سرور اور جسٹس امجد رفیق پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا ، وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ تھانہ میلہ سرگودھا نے نو دسمبر دوہزار سترہ کو شہری سیف اللہ کے قتل کا مقدمہ درج کیا ،گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ہوتی ،ایف آئی آر اور پوسٹمارٹم بروقت نہیں کی گئی ، ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باوجود لوئر کورٹ نے اکرم کوسزائے موت کا حکم سنایا ، سرکاری وکیل نے اپیل کی مخالفت کی اور کہاپولیس تفتیش ، گواہوں کے بیانات کے مطابق مجرم قصور وار ہے تاہم سرکاری وکیل عدالت کو مطمئن نہ کرسکا ، عدالت نے مجرم اکرم کی سزا کیخلاف اپیل منظور کرلی۔