امن و امان کی صورتحال : اپوزیشن اتحاد کا عید کے بعد اے پی سی بلانے کا اعلان

امن و امان کی صورتحال : اپوزیشن اتحاد کا عید کے بعد اے پی سی بلانے کا اعلان

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کے سربراہی اجلاس میں اپوزیشن اتحاد نے عید کے بعد امن و امان کی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا۔

آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔اپوزیشن اتحاد نے تین ذیلی کمیٹیاں تشکیل دے دیں ،رابطہ کمیٹی کی سربراہی اسد قیصر ، سیاسی سرگرمیوں اور رابطوں کی کمیٹی حامد رضا ،تیسری کمیٹی عید کے بعد ملک کی امن و سلامتی اور سیاسی حالات پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لئے تشکیل دی گئی ہے ۔جس کی سربراہی لطیف کھوسہ کو دی گئی ہے ۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قیادت کا سربراہی اجلاس تحریک کے سربراہ محمود خان اچکزئی کے گھر پر ہوا ۔اجلاس میں باقاعدہ طور پر اس تحریک کے بنیادی ڈھانچے کی منظوری دی گئی اور اس کے نیچے ذیلی کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں ، جن میں ایک رابطہ کمیٹی ہے جس کو اسد قیصر دیکھیں گے ، دوسری کمیٹی تنظیمی معاملات اور سیاسی سرگرمیوں کے حوالے سے ہے جس کی نگرانی حامد رضا کریں گے اور تیسری کمیٹی عید کے بعد ملک کی امن و سلامتی اور سیاسی حالات پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کے لئے تشکیل دی گئی ۔ اس کے علاوہ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی بحث ہوئی۔ خاص طور پر بلوچستان کے مسائل پر بی این پی کے ساجد ترین نے تفصیلی گفتگو کی ،تجاویز پیش کیں اور ان کو منظوری بھی ملی۔

ادھر سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں دعوت افطار دیا گیا جس میں عید کے بعد اپوزیشن اتحاد کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا گیا ۔افطار ڈنر میں سربراہ جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمن ، تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس صاحبزادہ حامد رضا، ساجد ترین ایڈوکیٹ ، زین شاہ ، اسد قیصر ، عاطف خان، شہرام ترکئی، عوام پاکستان پارٹی سے ظفر مرزا، عبدالرحیم زیارت وال، ناصر شیرازی اور لطیف کھوسہ شریک ہوئے ۔ جماعت اسلامی سے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے بھی بھی شرکت کی۔ ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان اخونزادہ حسین یوسفزئی کے مطابق افطار میٹنگ میں ملک میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور اپوزیشن کے ممکنہ اتحاد پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ باہمی مسائل کو مذاکرات کے میز پر ہی حل کیا جاسکتا ہے ۔شرکا کا خیال تھا کہ حکومت امن و امان اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالات خصوصی طور پر دگر گوں ہیں۔شرکا کا اس بات پر مکمل اتفاق تھا کہ ملک کو آئین کے مطابق چلایا جائے اور حالات کا تقاضا ہے کہ مسائل کے دیر پا حل کے لئے ہمیں دائروں کے سفر کو ختم کرنا ہو گا۔شرکا نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ عید کے بعد ممکنہ اپوزیشن اتحاد کو حتمی شکل دی جائے گی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں