حکومت اور فوج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا:جہاں دہشتگردوں کی پناہ گا ہیں ہونگی وہاں سب کو بھگتنا پڑے گا:وزیر دفاع

حکومت  اور  فوج  کے  صبر  کا  پیمانہ  لبریز  ہوچکا:جہاں  دہشتگردوں  کی  پناہ  گا ہیں  ہونگی  وہاں  سب  کو  بھگتنا  پڑے  گا:وزیر  دفاع

سیاست ہوتی رہے گی، دہشتگردی کے ایشو پر سب کو متحد ہونا ہوگا، اب افغانستان سے بات کرنا ہوگی:خواجہ آصف ،قومی اسمبلی میں مسلح افواج کیساتھ اظہار یکجہتی کی تحریک منظور پاکستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ:پرویز اشرف ،دوست نما دشمن دہشتگردوں کو تحفظ دیتے :شہبازشریف ،وفاقی کابینہ نے سعودی عرب کیساتھ دفاعی معاہدے کی توثیق کردی

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،نامہ نگار ، اے پی پی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ حکومت اور فوج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکاہے ، ملک کے اندر یا باہر دہشت گردوں کی پناہ گاہیں اب برداشت نہیں،افغانستان جلد ایک وفد بھیجنے کی تجویز ہے جو افغان حکومت سے بات کرے کہ یہ سلسلہ ناقابل برداشت ہوچکا ہے ، جو بھی دہشت گردوں کو پناہ دے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی،اگر کسی پناہ گاہ سے کوئی دس پندرہ دہشت گرد نکل کر فورسز کے قافلے پر حملے آور ہوتے ہیں تو اس کے جواب میں ہوسکتا ہے وہاں کارروائی سے اجتماعی جانی نقصان بھی ہو، انہیں اس کو بھگتنا پڑے گا،جہاں پر ان کی پناہ گاہیں ہوں گی ان کو بھی بھگتنا پڑے گا،جو پناہ دیتے ہیں ان کو بھی بھگتنا ہوگا۔ قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست ہوتی رہے گی، دہشتگردی کے ایک ایشو پر سب کو متحد ہونا ہوگا، یہ وقت مسلح افواج کے ساتھ کھڑے ہونے کا ہے ۔ بہت ہو گیا، دہشتگردی معاملہ پراب افغانستان سے بات کرنا ہوگی۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے افغانستان کو کہا 6 سے 7 ہزار افراد کو کنٹرول کریں، افغانستان نے کہا ہمیں 10 ارب روپے دیں ہم انہیں مغربی علاقوں میں منتقل کر دیتے ہیں۔ ہم نے کہا کیا گارنٹی ہے یہ لوگ مغربی علاقوں سے واپس نہیں آئیں گے ؟ افغانستان گارنٹی دینے کیلئے تیار نہیں تھا، کل ہمارے دو افسر اور 9 جوان شہید ہوئے ، مسلح افواج ہماری سرحدوں کی محافظ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں ایسے لوگ ہیں جو دہشت گردی کی کھل کرمذمت نہیں کرتے ، معرکہ حق میں مسلح افواج نے اپنی طاقت کا لوہا منوایا ہے ، فیلڈ مارشل کی قیادت میں افواج نے بھارت کے خلاف تاریخی فتح حاصل کی۔ دہشت گردوں کے لیے کوئی نرم گوشہ اور رعایت قابل برداشت نہیں، پاکستان اور فوج کی عزت و وقار سب سے آگے ہے ۔وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغانی یہاں کاروبار کرتے ہیں، یہ لوگ ہمارا کھاتے ہیں اور ہمارے خلاف ہی دشمن کا ساتھ دیتے ہیں، یہ جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو معاف نہیں کیا جائے گا، ہم پر قرض ہے کہ اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہوں، ہمیں من حیث القوم پاکستان کو نقصان پہنچانے والوں کو جواب دینا ہوگا۔ ہم افواج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ان کے مقروض ہیں جو اس ملک کی حفاظت اور عالمی سطح پر ہمارے وقار میں اضافہ کرکے انہوں نے ہم پر احسان کیا ہے ،افواج نے ہماری عزت اور وقار میں اضافہ ہے ۔

قبل ازیں قومی اسمبلی نے وقفہ سوالات سمیت معمول کی کارروائی روک کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شریک مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کی تحریک منظور کر لی۔ قومی اسمبلی میں اورکزئی میں بھارتی سپانسرز فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائی میں جام شہادت نوش کرنے والے 11 افسران و جوانوں کے لئے فاتحہ خوانی کروائی گئی۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے اپنے خطاب میں کہا ملک سے آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، ہم اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہرکوئی اپنی ذمہ داری پوری کرے گا۔ سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کہا پاکستان میں جو بھی دہشت گردی ہو رہی ہے اس کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے ، ہمارے چھوٹے چھوٹے اختلاف ضرور ہو سکتے ہیں، جب پاکستان کے خلاف کوئی بات ہوتو ہم سب ایک ہو جاتے ہیں ۔

اسلام آباد(نامہ نگار)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہماری افواج کے جوان اور افسر ملک کی خاطر ہر روز قربانیاں دے رہے ہیں،بس بہت ہوگیا ،ہمیں دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کرنا ہوگا، مزید انتظار نہیں کرسکتے ،شہدا نے اپنے خون سے لکیر کھینچ دی ،اقدامات نہ کئے تو ساری محنت رائیگاں جائے گی ۔انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کل راولپنڈی میں سپہ سالار کے ہمراہ شہدا  کی نمازجنازہ میں شرکت کی، شہید لیفٹیننٹ کرنل جنید نے بہادری اور شجاعت کی نئی تاریخ رقم کی۔ آج صبح شہید میجر سبطین حیدر کی نمازجنازہ میں شرکت کی، شہدا کے اہل خانہ سے ملاقات میں ان کا جذبہ لائق تحسین تھا، شہدا کے اہل خانہ نے کہا کہ ملک کی خاطر ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہدا پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہیں، وقت آگیا ہے اب فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے ، دہشت گردی کا ہر صورت میں مکمل خاتمہ کرنا ہے ۔

دوست نما دشمن دہشت گردوں کو تحفظ دے رہے ہیں،دوست نما دشمن اس ملک کے خلاف لڑ رہے ہیں، دہشت گردوں کو پناہ دینے والے سہولت کار برابر کے مجرم ہیں، آگ اور پانی کا کھیل مزید نہیں چل سکتا، ٹھوس فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے ۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے بھارت کو شکست فاش دی، پوری دنیا میں پاکستان کے عزت و وقار میں اضافہ ہوا، فلسطین کے لیے پاکستان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پوری قوم کا ایک ہی موقف ہے کہ غزہ میں جنگ بند ہونی چاہئے ۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ 8 ممالک پر مشتمل عرب اسلامی سربراہ اجلاس میں شرکت کی، امریکی صدر سے ملاقات اچھی رہی، تجارت پر بھی بات ہوئی، اسلامی ممالک نے غزہ میں نسل کشی کی مذمت کی ۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو ان کا حق اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ملنا چاہئے ، کابینہ اجلاس میں شہدا کے درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کی گئی۔قبل ازیں وفاقی کابینہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے باہمی سٹریٹجک دفاعی معاہدے کی توثیق کر دی،کابینہ ارکان نے پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

وفاقی کابینہ نے وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی سفارش پر محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے 15 ناقابل پرواز ہوائی جہازوں (8 سیسنا اور 7 فلیچر)کو تعلیمی، یادگاری یا نمائش کے مقاصد کے لیے مختلف اداروں کو عطیہ کرنے کی منظوری دے دی۔ شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کو اپنے سعودی عرب، قطر، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اور ملائشیا کے سرکاری دوروں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔ کابینہ نے وزارت آبی وسائل کی سفارش پر واپڈا کے زیر انتظام اہم ڈیموں اور ہائیڈرو پاور منصوبوں کی حفاظت کیلئے خصوصی سکیورٹی فورس کے قیام کے لئے ’’واپڈا سکیورٹی فورس ایکٹ 2025‘‘ کی قانون سازی کی اصولی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 2 اکتوبر کے اجلاس اورکابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کے 22 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کر دی۔ وزیراعظم نے ایک ایکس پیغام میں غزہ میں جنگ بندی اور نسل کشی کے خاتمے کیلئے ہونے والے معاہدے کو مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے قیام کا ایک تاریخی موقع قرار دیا ہے ۔انہوں نے امریکا ، قطر، مصر اور ترکی کی قیادت کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا جنہوں نے معاہدے کیلئے انتھک محنت کی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں