قرض قسط:آئی ایم ایف سے جلد معاہدہ متوقع گورننس رپورٹ پر تحفظات برقرار
آئی ایم ایف سے ورچوئل مذاکرات میں نرمی برتی اور اتفاق رائے پیدا کیا جائے ، وزیراعظم کی معاشی ٹیم کو ہدایت مشن کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ حتمی مرحلے میں داخل ،بیشتر اہداف پر اتفاق رائے ہو گیا، باقی امور طے ہونا باقی قرض پروگرام پر عملدرآمد وعدوں کیمطابق جاری،توانائی شعبے کیلئے ریگولر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اصلاحات پر اتفاق ہوا، اعلامیہ
اسلام آباد (مدثر علی رانا)1.2ارب ڈالر کی تیسری قسط کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ جلدمتوقع ہے ۔ سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے مسودے میں کچھ شرائط سخت تھیں جن پر معاشی ٹیم نے وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ آئی ایم ایف سے ورچوئل بات چیت کے دوران نرمی برتنے اور ایم ای ایف پی پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی درخواست کی جائے ۔ذرائع کے مطابق حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان سٹاف لیول معاہدہ طے پانے میں تاخیر کی بنیادی وجوہات ایکسٹرنل فنانسنگ کے تخمینوں میں فرق اور گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگناسٹک رپورٹ کے اجراء میں تاخیر ہے ۔ حکومت اس رپورٹ کو پبلش کرنے کے معاملے میں غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے ، جس پر اقتصادی جائزہ مذاکرات کے دوران مشن کی جانب سے اسے جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ایم ای ایف پی کے تحت ایکسٹرنل فنانسنگ کے تخمینے تاحال غیر حتمی ہیں۔
توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ ہفتے ان معاملات کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق سیلابی نقصانات سے متعلق حتمی تخمینے بھی دوبارہ آئی ایم ایف سے شیئر کیے جائیں گے کیونکہ حکومت سیلاب کے باعث نقصانات کا ازسرِنو تخمینہ لگا رہی ہے ۔ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ سٹاف لیول معاہدہ طے پانے میں کوئی رکاوٹ نہیں، تقریباً تمام اہداف پر آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے پیدا ہو چکا ہے اور معاہدہ جلد متوقع ہے ۔ ذرائع کے مطابق فریقین آئندہ 7 سے 15 دن میں باقی امور طے کر کے معاہدہ حتمی شکل دینے کی امید رکھتے ہیں۔وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مذاکرات مکمل ہونے پر بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت مثبت اور نتیجہ خیز رہی ہے اور سٹاف لیول معاہدہ کسی بھی وقت دستخط کے مرحلے میں داخل ہو سکتا ہے ۔آئی ایم ایف مشن نے جائزہ مذاکرات مکمل ہونے کے بعد بیان میں کہا کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی کے دوسرے اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبیلٹی فیسیلٹی کے پہلے جائزے پر بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف اعلامیہ کے مطابق پاکستانی حکام اور مشن کے درمیان سٹاف لیول معاہدے کی جانب نمایاں پیشرفت ہوئی ہے ۔
پاکستان کی جانب سے قرض پروگرام پر عملدرآمد مضبوط ہے اور وعدوں کے مطابق جاری ہے ۔مذاکرات میں مالیاتی استحکام، مہنگائی پر قابو پانے ، توانائی کے شعبے کی بحالی اور گورننس و شفافیت کو بہتر بنانے سے متعلق پیشرفت ہوئی ہے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ دونوں فریق باقی امور کے حل کے لیے پالیسی سطح پر بات چیت جاری رکھیں گے ۔ آئی ایم ایف مشن نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور پاکستانی حکام، نجی شعبے اور ترقیاتی شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مذاکرات کے دوران بھرپور تعاون فراہم کیا۔ذرائع کے مطابق اگر باقی تکنیکی اور مالیاتی نکات طے پا گئے تو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ جلد طے پا جائے گا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کو مضبوط قرار دیا اور سٹاف لیول معاہدہ طے کرنے کے لیے مزید پالیسی مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت میں استحکام کی کوششوں کو سراہا، مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے اور سیلاب متاثرین کی مدد پر زور دیا۔ ادارے نے مہنگائی کو مقررہ ہدف تک رکھنے کے لیے سخت مالیاتی پالیسی برقرار رکھنے کی سفارش کی۔ توانائی شعبے کی بحالی کے لیے ریگولر ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اور اصلاحات پر اتفاق ہوا۔اقتصادی جائزہ مذاکرات کے دوران سرکاری اداروں کے حجم میں کمی، شفافیت میں بہتری، کاروباری ماحول اور کموڈیٹی مارکیٹس کی آزادی کے اقدامات زیر غور آئے ۔ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ریفارمز کے لیے پاکستان کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے ساتھ موجودہ 37 ماہ کے قرض پروگرام اور 28 ماہ کے کلائمیٹ ریزیلینس پروگرام پر بات چیت ہوئی۔