سینیٹ اجلاس رسمی کارروائی تک محدود، ہر روز کورم کی نشاندہی

 سینیٹ اجلاس رسمی کارروائی تک محدود، ہر روز کورم کی نشاندہی

حکومتی سینیٹرز بھی غائب رہنے لگے ، ایوان میں موجود ارکان کی خوش گپیاں رواں سیشن کے کسی اجلاس میں ایجنڈا مکمل ہوسکا نہ ہی کوئی بل پیش ہوسکا

اسلام آباد (سیدقیصرشاہ )ایوانِ بالا کا اجلاس مسلسل چوتھے روز بھی کورم پورا نہ ہونے کے باعث ایجنڈا مکمل کیے بغیر ملتوی ہوگیا۔ رواں سیشن کے ہر اجلاس میں اپوزیشن کورم کی نشاندہی کرتی ہے جبکہ حکومتی ارکان خود بھی اپنی حاضری کو یقینی نہیں بنا رہے ۔ یوں سینیٹ کے اجلاس محض رسمی کارروائی تک محدود ہو کر رہ گئے ۔ایوان میں قومی و عالمی امور سمیت قانون سازی پر سنجیدہ  توجہ نہ ہونے کا تاثر گہرا ہوتا جارہا ہے ۔ بعض ارکان ایوان میں موجود بھی ہوں تو کارروائی میں دلچسپی لینے کے بجائے آپس میں خوش گپیوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ یہ وہ ایوان ہے جہاں بیشتر ارکان کئی بار منتخب ہوچکے ہیں اور پارلیمانی آداب سے بخوبی واقف ہیں مگر اس کے باوجود سنجیدگی کا فقدان نمایاں ہے ۔اپوزیشن اگر ہر روز کورم کی نشاندہی کے بجائے علامتی واک آؤٹ یا نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج ریکارڈ کرائے تو کارروائی ایجنڈے کے مطابق جاری رہ سکتی ہے ۔ دوسری طرف حکومت کے لیے بھی لازم ہے کہ اپنے اراکین کی حاضری کو یقینی بنائے تاکہ ایوان کی کارروائی معطل نہ ہو۔ اگر صرف حکومتی اراکین ہی مستقل شریک رہیں تو اپوزیشن کا کورم کورم کھیل بھی دم توڑ دے گا۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو اب یہ طے کرنا ہوگا کہ آیا اجلاس محض کیلنڈر پورا کرنے کے لیے بلائے جاتے ہیں یا واقعی عوامی مفاد کے لیے ۔ رواں سیشن کے کسی اجلاس میں کوئی ایجنڈا مکمل نہ ہوسکا اور نہ ہی کوئی بل پیش ہوسکا۔ یہ صورتحال پارلیمانی نظام کے وقار پر سوالیہ نشان ہے جس کا مستقل حل تلاش کرنا ناگزیر ہوگیا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں