کرم: قابض طالبان فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ، پاکستان کی بھرپور جوابی کارروائی، ٹینک اور چوکیاں تباہ : سکیورٹی ذرائع
اہم کمانڈر اور کئی حملہ آور ہلاک ہونے کی اطلاعات،فتنہ الخوارج کے کارندے شدید گھبراہٹ میں پوسٹیں ، لاشیں چھوڑ کر فرار،ایک چوکی پر سفید جھنڈا لہرا دیا خارجی ملک نعیم کا ٹریننگ کیمپ بھی مکمل تباہ ، جارحیت برداشت نہیں کی جائیگی،سکیورٹی ذرائع ،معاملات سیاسی و سفارتی ذرائع سے حل کریں،روس ، کشیدگی پر تشویش
اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،سپیشل رپورٹر، دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)کُرم ایجنسی میں قابض افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے ایک بار پھر پاکستانی سرحدی علاقوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دشمن کی اس کارروائی کا پاک فوج نے بھرپور، مؤثر اور شدید جواب دیا جس کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ طالبان کی متعدد چوکیاں، ٹینک پوزیشنیں اور ٹینک تباہ ہوگئے جبکہ پوسٹوں میں آگ بھڑک اُٹھی۔کارروائی میں خوارج کے اہم کمانڈر اور کئی کارندے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ حملہ آور اپنی چوکیاں اور لاشیں چھوڑ کر فرار ہوگئے ۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے پاک فوج نے دشمن کی ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور جواب دیتے ہوئے واضح کردیا ہے پاکستان کی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لئے کسی بھی جارحیت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق سکیورٹی ذرائع نے بتایا افواج پاکستان کی جانب سے افغان طالبان، فتنہ الخوارج کو بھرپور اور شدید جواب دیا گیا جس سے افغان طالبان کی پوسٹوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایا کرم سیکٹر میں افغان طالبان کی ایک اور پوسٹ اور ٹینک پوزیشن کو تباہ کر دیا گیا، طالبان اپنی متعدد لاشیں پوسٹ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔پی ٹی وی نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ پاک فوج کی انتہائی مہارت اور پیشہ ورانہ کارروائی کے دوران طالبان کے چلتے ٹینک کو نشانہ بنا کر تباہ کیا گیا۔ تباہ کیے گئے ٹینک کی فوٹیج دیکھی جا سکتی ہے ۔سکیورٹی ذرائع نے بتایاپاک فوج نے طالبان اور فتنہ الخوارج کی ٹینک پوزیشن \"شمشاد پوسٹ\" کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ کارروائی کے دوران دہشت گرد گروہوں کے اندر شدید گھبراہٹ پھیل گئی اور ان کے کارندے پوسٹیں چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔ سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے پاک فوج کی اس کارروائی میں فتنہ الخوارج کے ایک اہم کمانڈر کی ہلاکت کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ خوست میں پانچویں ٹینک پوزیشن نارگسرپوسٹ پر کھڑے ٹینک اور اسکے کریو کو بھی تباہ کر دیا گیا جس سے طالبان اور فتنہ الخوارج کے متعدد کارندے ہلاک ہوگئے ۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ترکمان زئی ٹاپ پر پاک فوج نے کارروائی کرتے ہوئے ٹینک مع عملہ تباہ کر دیا۔ تباہ شدہ ٹینک سے آگ کے شعلے بلند ہوتے نظر آرہے ہیں۔پاک فوج نے پولسین پوسٹ کے مد مقابل خارجی ملک نعیم کے ٹریننگ کیمپ کو بھی نشانہ بنایا جس سے ٹریننگ کیمپ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی شدید جوابی کارروائیوں کے بعد افغان طالبان کے مورال میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے ،افغان طالبان کے کارندوں نے اپنی ایک بارڈر پوسٹ پر سفید جھنڈا لہرا دیا جو ہتھیار ڈالنے یا شکست تسلیم کرنے کی علامت ہے ۔سفید جھنڈا لہرانے کے بعد طالبان کے کارندے پوسٹ خالی چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔ذرائع کا کہنا ہے پاک فوج کی پیشہ ورانہ اور ٹھوس کارروائیوں کے نتیجے میں افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کو نہ صرف بھاری جانی نقصان پہنچا ہے بلکہ کئی اہم پوسٹیں اور عسکری اثاثے بھی تباہ ہو چکے ہیں۔کُرم سیکٹر میں صورتحال پر مکمل کنٹرول برقرار ہے اور پاک فوج دشمن کے ہر ممکن اقدام کا بھرپور جواب دے رہی ہے ۔ضلع کرم میں سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کی پاکستان ٹیلی ویژن پر چلنے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے پاکستان کی جانب سے افغان طالبان کی پوزیشنوں پر گولہ باری جاری ہے ۔
اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے پاکستانی پھینکے گئے گولے سرحد پار پہاڑی چوٹی پر قائم ایک مورچے کو اڑا دیتے ہیں۔دوسری طرف ضلع کرم کے بڑے شہر پارا چنار کے ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر میر حسن جان نے بتایا کرم بارڈر پر تازہ ترین جھڑپوں کے بعد ہسپتال میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے ،تاہم ڈاکٹر میر حسن کے مطابق ابھی تک کسی زخمی کو نہیں لایا گیا ۔افغان شرانگیزی کے باعث پاک سرحد کے اطراف کے علاقے خالی کرالئے گئے ہیں۔واضح رہے افغانستان نے 9اکتوبر کو کابل میں ہونے والے دھماکوں کے جواب میں دونوں ملکوں کے درمیان سرحد ڈیورنڈ لائن پر 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب دیر گئے کئی مقامات پر حملے کیے تھے ، جن میں دونوں طرف جانی اور انفراسٹرکچر کا نقصان ہوا۔پاکستان فوج نے طالبان کی سرحد پار متعدد پوسٹس، کیمپس اور تربیتی مراکز کو نشانہ بناتے ہوئے 21 ٹھکانے عارضی طور پر قبضے میں لیے اور ‘دہشت گرد کیمپ’ تباہ کر دئیے تھے ۔
پاکستان نے افغان طالبان حکومت کو دو ٹوک پیغام دیا تھا کہ اب حملہ ہوا تو طالبان پوسٹوں کو نشانہ بنائیں گے ۔دوسری طرف روس نے افغانستان اور پاکستان میں کشیدگی پر تشویش کا اظہارکیا ہے ۔روسی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کابل اور اسلام آباد سے تحمل و برداشت کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں،معاملات کو سیاسی و سفارتی ذرائع سے حل کیا جائے ۔روسی وزارت خارجہ نے کہا امید ہے انسدادِ دہشت گردی اور علاقائی سلامتی سے متعلق معاملات پر تعمیری مکالمہ جلد بحال ہوگا۔