سپن بولدک اور کرم میں ناکام حملوں پر پاک افواج کا بھر پور جواب ،8چوکیاں،6ٹینک تباہ،50طالبان ہلاک،ایک پوسٹ پر پاکستانی پرچم لہرا دیا:افغان طالبا ن کی درخواست پر سیز فائر

سپن  بولدک  اور  کرم  میں  ناکام  حملوں  پر  پاک  افواج  کا  بھر  پور  جواب ،8چوکیاں،6ٹینک تباہ،50طالبان ہلاک،ایک  پوسٹ  پر  پاکستانی  پرچم  لہرا دیا:افغان  طالبا ن  کی  درخواست  پر  سیز  فائر

عارضی سیز فائر بدھ کی شام 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹوں کیلئے ہوگا، فریقین بات چیت کے ذریعے پیچیدہ مگر قابل حل مسئلے کا مثبت حل تلاش کرنیکی مخلصانہ کوشش کرینگے ،وزارت خارجہ قندھار میں طالبان 2بٹالین ہیڈکوارٹر ز، بارڈر بریگیڈ اور کابل میں فتنہ الخوارج کے مرکز و قیادت کو بھی نشانہ بنایا ، سکیورٹی ذرائع،دوستی گیٹ تباہ کرنے ، پاکستانی ٹینک پر قبضہ کا جھوٹ بے نقاب

اسلام آباد (وقائع نگار،نامہ نگار،خصوصی نیوز رپورٹر،اے پی پی ،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعدافغان طالبان کی جانب سے سیز فائرکی درخواست منظور کرلی۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستانی حکومت اور افغان طالبان رجیم کے درمیان طالبان کی درخواست پر دونوں کی باہمی رضامندی سے بدھ کی شام چھ بجے سے اگلے   48 گھنٹوں کیلئے عارضی طور پر سیز فائر کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔وزارت خارجہ کے مطابق اس دوران فریقین تعمیری بات چیت کے ذریعے اس پیچیدہ مگر قابل حل مسئلے کا مثبت حل تلاش کرنے کی مخلصانہ کوشش کرینگے ۔سفارتی ذرائع نے بتایا افغان طالبان نے جنگ بندی کی اپیل قطر اور سعودی عرب کے ذریعے بھی کی۔سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیز فائر کرانے میں سعودی عرب اور قطر نے بھی کلیدی کردار ادا کیا، دونوں ممالک نے پاک افغان تناؤ کم کرنے میں مرکزی کردار ادا کیا۔سفارتی ذرائع نے بتایا پاکستان کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد افغان طالبان نے براہ راست رابطہ بھی کیا۔دوسری طرف پاک فوج نے چمن کے علاقے سپن بولدک اور کرم میں پاکستانی پوسٹوں پر افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے حملوں کو ناکام بناتے ہوئے 50 طالبان کو ہلاک کر دیا۔پاک فوج کی بھرپو ر جوابی کارروائیوں میں دشمن کی 8چوکیاں اور 6 ٹینک تباہ ہوگئے ۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک پوسٹ پر پاکستانی پرچم لہر ا دیاگیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق15 اکتوبر کی صبح افغان طالبان نے بلوچستان کے علاقے سپن بولدک کے 4 مقامات پر بزدلانہ حملے کیے جنہیں پاکستانی فورسز نے مؤثر طریقے سے پسپا کر دیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق یہ حملے مقامی بٹی ہوئی بستیوں کے ذریعے منظم کیے گئے تھے جن میں شہری آبادی کی جان و مال کی پرواہ نہیں کی گئی۔ افغان فورسز نے چمن میں سول آبادی پر بلااشتعال فائرنگ کی جس پر پاکستان نے مؤثر جواب دیا۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا افغان طالبان نے اپنی جانب سے پاک افغان فرینڈشپ گیٹ کو بھی تباہ کرنے کی کوشش کی جو سرحدی تجارت اور قبائلی آمد و رفت میں سہولت کے لیے اہم ہے ۔بیان کے مطابق پاکستانی جوابی کارروائی میں 15 تا 20 افغان طالبان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔آئی ایس پی آر نے بتایا سپن بولدک پر حملہ کوئی الگ واقعہ نہیں تھا، 14 اور 15 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے خیبر پختونخوا کے کرم سیکٹر میں بھی پاکستانی سرحدوں پر حملے کی کوشش کی جسے مؤثر انداز میں ناکام بنا دیا گیا۔ترجمان کے مطابق جوابی کارروائی میں افغان مراکز کو بھاری نقصان پہنچا۔ 8 پوسٹس، 6 ٹینک تباہ کیے گئے اور اندازے کے مطابق 25 تا 30 افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے جنگجو ہلاک ہوئے ۔آئی ایس پی آر نے افغان طالبان کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ حملہ پاکستان کی جانب سے شروع کیا گیا اس تاثر کو گھناؤنا اور واضح جھوٹ قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ طالبان انتظامیہ کے اس پراپیگنڈے کو عام حقائق کی روشنی میں باآسانی بے نقاب کیا جا سکتا ہے ۔

بیان کے اختتام پر کہا گیا پاک افواج ملکی خودمختاری اور سرحدی سالمیت کے دفاع کے لیے پختہ عزم رکھتی ہیں اور کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان کی افواج نے قندھار اور کابل میں ٹارگٹڈ کارروائیاں کیں جن میں فتنہ الخوارج کے مرکز اور قیادت کو نشانہ بنایا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے شہری آبادی سے الگ تمام اہداف باریک بینی سے منتخب کیے گئے اور انہیں کامیابی سے تباہ کیا گیا۔ذرائع کا بتانا ہے کابل میں فتنہ الخوارج کے مرکز اور لیڈرشپ کو نشانہ بنایا گیا۔ پاک فوج نے قندھار میں افغان طالبان کی بٹالین ہیڈکوارٹر نمبر 4، 8 اور بارڈر بریگیڈ نمبر 5 کے اہداف کو نشانہ بنایا۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے نوشکی سیکٹر میں افغانستان کو بھرپور جواب دیتے ہوئے غزنالی پوسٹ پر پاکستانی پرچم لہرا دیا۔ افغانستان کی حدود میں تین کلومیٹر اندر واقع غزنالی پوسٹ تباہ کی گئی ، افغان طالبان فوجی جوابی حملے میں غزنالی پوسٹ اور اسلحہ چھوڑ کر فرار ہو گئے ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق ژوب اور چمن سکیٹر میں متعدد پوسٹیں اور خوارجین کی پناہ گاہیں مکمل تباہ ہوگئیں۔پاک فوج کی جوابی کارروائیوں میں بھاری توپ خانے کا بھی استعمال کیا گیا۔ افغان طالبان کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑ ا۔مارٹر فائر کے بعد علاقے میں دھویں کے بادل اور دھماکوں کی آوازیں دیر تک گونجتی رہیں۔ پاک فوج کی موثر کارروائیوں سے اب تک سرحد پار طالبان کے متعدد ٹھکانے تباہ ہو چکے ہیں۔

پاک فوج نے 21 افغان طالبان پوسٹیں عارضی طور پر قبضے میں لیں جبکہ دہشت گردوں کے کئی تربیتی کیمپ ناکارہ بنائے ۔ انٹیلی جنس اطلاعات کے مطابق 200 سے زائد طالبان اور ان کے معاون دہشت گرد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔چمن میں پاک افغان دوستی گیٹ پر افغان طالبان کا ایک اور پراپیگنڈا بے نقاب ہو گیا، افغان طالبان نے اپنی طرف کا گیٹ تباہ کر کے اسے پاکستان کی جانب موجود حصہ ظاہر کرنے کی کوشش کی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے پاکستان کی جانب موجود پاک افغان دوستی گیٹ مکمل طور پر ٹھیک حالت میں ہے ، افغان طالبان اور خارجی کل رات سے اپنے 100 سے زائد کارندوں کی ہلاکت کے باعث مکمل حواس باختہ ہوچکے ہیں۔ افغان طالبان جھوٹے سوشل میڈیا پراپیگنڈا کے ذریعے اپنی شکست اور نقصان کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔طالبان جھوٹے پراپیگنڈا کی اسی روش پر چل رہے ہیں جس پر بھارتی میڈیا چل رہا ہے ۔ طالبان کے ترجمان کا پاک فوج کے ٹینک پر قبضہ کا جھوٹا دعویٰ بھی بے نقاب ہو گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی سخت اور شدید جوابی کارروائی نے افغان طالبان کو بوکھلاہٹ کا شکار کردیا۔شکست خوردہ افغان طالبان بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانے کے بعد جھوٹے پراپیگنڈا کا سہارا لینے پر مجبور ہیں۔

افغان طالبان کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا پوسٹ شیئر کر کے جھوٹ پھیلانے کی ناکام کوشش کی ، ویڈیو میں تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ ٹی 55 ٹینک پاکستانی فوج سے چھینا گیا ہے ، روسی ساختہ ٹی 55 ٹینک حقیقت میں افغان طالبان کے زیر استعمال ہے ۔ پاکستان کی مسلح افواج نے افغان طالبان کے حملے کو موثر طریقے سے پسپا کر دیا ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے پاک افغان سرحد پر افغان طالبان، فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کی جانب سے اشتعال انگیزی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کرم سیکٹر میں افغان طالبان کے حملے کو ناکام بنانے پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا افغان طالبان کو ان کی بلا اشتعال جارحیت کے جواب میں پاک فوج نے بھرپور جواب دیا،ملکی سالمیت کا ہر صورت دفاع کیا جائے گا۔افغانستان کی سرزمین کا پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات کے لیے استعمال ہونا انتہائی قابل مذمت ہے ۔این این آئی کے مطابق چمن میں افغان طالبان کی سویلین آبادی پر گولہ باری سے دو شہری شہید جبکہ سات زخمی ہوگئے ۔ڈپٹی کمشنر چمن حبیب الرحمن بنگلزئی نے بتایا بدھ کو چمن شہر کے سرحد سے قریبی علاقوں میں طالبان نے گولے داغے اور فائرنگ کر کے عام آبادی کونشانہ بنایا جس میں دو شہری شہید جبکہ 7 زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا متعدد گھروں اور املاک کو نقصان پہنچا ۔زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیاگیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں