آئینی ترمیم کیلئے حکمران اتحاد کو سینیٹ، اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل
قومی اسمبلی میں 237 ، سینیٹ میں65ارکان کی حمایت،ایوان بالا میں اپوزیشن ارکان 31، اسمبلی میں تعداد 89 ہے ترمیم جے یو آئی کی حمایت کے بغیر منظور کی جاسکے گی ،حکمران اتحاد کی خواہش ہے مولانا کی حمایت حاصل کی جائے :ذرائع
اسلام آباد(وقارعلی سید،سید قیصر شاہ) ستائیسویں آئینی ترمیم کیلئے حکمران اتحاد کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت حاصل ہے ،ایوان زیریں میں درکار224ارکان کے مقابلے میں 237ارکان جبکہ سینیٹ میں 65ارکان کی حمایت حاصل ہے ،سینیٹ میں اپوزیشن ارکان کی تعداد31جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی کل تعداد 89ہے ،قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن 125، پیپلزپارٹی 74،ایم کیو ایم 22،ق لیگ5، آئی پی پی4،مسلم لیگ ضیاء،نیشنل پارٹی اور باپ پارٹی کے ایک ایک رکن جبکہ 4 آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
قومی اسمبلی میں درکار224کے بجائے 237ارکان حکمران اتحاد کا حصہ ہیں۔اپوزیشن میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کی تعداد76،جے یو آئی ف10،بی این پی،ایم ڈبلیو ایم اور پی کے میپ کے ارکان کی تعدادایک ایک ہے ۔ایوان بالا میں پیپلزپارٹی26،ن لیگ 21،چھ آزاد سینیٹرز،اے این پی3،بی اے پی 4،ایم کیو ایم 3،نیشنل پارٹی اور ق لیگ کے ایک ایک سینیٹر کی حمایت بھی حکمران اتحاد کو حاصل ہے ۔سینیٹ میں اپوزیشن کی تعداد31ہے جس میں پی ٹی آئی22،جے یوآئی ف7جبکہ ایم ڈبلیو ایم کا ایک سینیٹر ہے ، 26ویں ترمیم کے برعکس 27ویں آئینی ترمیم جے یو آئی ف کی حمایت کے بغیر بھی باآسانی منظور کی جاسکے گی۔تاہم حکمران اتحاد کی خواہش ہے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی حمایت بھی حاصل کی جائے ۔
پیپلزپارٹی کی حمایت کے بغیر وفاقی حکومت کو دونوں ایوانوں میں ترمیم کی منظوری میں بڑی مشکلات کا سامنا ہوگا۔حکومتی وزراء پر امید ہیں کہ آئینی ترمیم میں پیپلزپارٹی ماضی کی طرح بھرپور ساتھ دے گی۔ ایوان بالا میں حکومت کو 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لئے دو تہائی اکثریت کے لیے 64 اراکین کی ضرورت ہے ۔ 27 ویں آئینی ترمیم ایوان بالا میں رواں ہفتے ہی پیش کئے جانے کا امکان ہے ، ا س ضمن میں حکومت پہلے اپنے اتحادیوں کو اعتماد میں لے رہی ہے تاکہ ایوان بالا میں پیش کئے جانے کے بعد اسے منظور کیا جاسکے ۔ ذرائع کے مطابق 27واں آئینی ترمیمی بل 7 نومبر کو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔سینیٹ کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں بل کا اجلاس میں جائزہ لیں گی۔ 27ویں آئینی ترمیم کا بل آئندہ ہفتے منظور کیا جائے گا۔