27 ویں ترمیم سے ملک کی بنیادیں ہل جائینگی، منظور نہیں ہونے دینگے : اپوزیشن اتحاد
27ویں ترمیم کا فیصلہ پہلے ہو چکا، بلاول کا ٹویٹ تشویشناک،اسد قیصر ، عدلیہ کیساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں، مصطفی کھوکھر آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیا جارہا ، سلمان اکرم ، گوہر ، 27ویں ترمیم ہوئی تو پھر پاکستان کی فاتحہ پڑھ لو ، اچکزئی
اسلام آباد، راولپنڈی (نیوز ایجنسیاں ، اپنے نامہ نگار سے ، خبر نگار، مانیٹرنگ دیسک )اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ 17 ویں آئینی ترمیم منظور نہیں ہونے دیں گے کیونکہ اس کے بدترین نقصانات ہوں گے اور ملک کی بنیادیں ہل جائیں گی۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں ملک کی سیاسی صورت حال پر تباہ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ 27 آئینی ترمیم کا پنڈورا باکس کھولا گیا ، بلاول بھٹو زرداری کا بھی جو ٹویٹ آیا ہے تشویش ناک ہے ، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)بھی اس ٹوپی ڈرامے میں شریک ہے ، اس کا فیصلہ پہلے ہو چکا ہے ، یہ صرف لوگوں کو دکھانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ایک پی پی پی تھی ذوالفقار علی بھٹو والی جس نے آئین کی بنیاد رکھی، دوسری بینظیر بھٹو والی جس نے جمہوریت کے لیے جان دے دی، آج بھی پی پی پی جمہوریت کو دفن کرنے کے لیے جان لگا رہی ہے ۔اس موقع پر سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ یہ بتانا چاہ رہے ہیں کہ جو حکومت کو خوش رکھے گا اس کے لیے آگے موقع موجود ہے ، یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں، ججوں کی ٹرانسفر پوسٹنگ باقی بیوروکریسی کی طرح ہو گی، جن کے فیصلے پسند نہیں آتے انہیں اٹھا کر دوسری جگہ پھینک دیں گے ، اس طرح کون سا جج عوام کو انصاف دینے کے لیے کھڑا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ کسی دوسرے ادارے کا اختیار استعمال نہیں کرے گا، آپ پھر سے انگریزوں کا کالا قانون واپس لانا چاہتے ہیں، سابق گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا کہ نواز شریف سے میں گزارش کروں گا کہ 26 آئینی ترمیم اور 27 آئینی ترمیم پر صرف ایک بیان دے دیں، مجھے امید ہے کہ وہ اس کا بھرپور اختلاف کریں گے اوروہ اپنے بھائی کو یہ کرنے سے روکیں گے ۔
اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ترجمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے اتحاد کے صدر محمود خان اچکزئی اور سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس کو حکومت یا اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ عمران خان نے پی ٹی آئی کے تمام رہنماؤں کو حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے کسی بھی قسم کے رابطوں سے روک دیا ۔ داہگل ناکہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی 27ویں ترمیم پر ردعمل دیں گے ، اس معاملے پر سیاسی کمیٹی میں بات کریں گے اور اس پر اپنی اسٹریٹیجی بنائیں گے ۔ سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہم سب 27 ویں ترمیم کو رد کرتے ہیں اس اسمبلی کے استحقاق کو رد کرتے ہیں کوئی بھی آئینی ترمیم فارم 47 والی اسمبلی نہیں کرسکتی ہے ، بلاول بھٹو کی ٹویٹ کے ذریعے جو باتیں سامنے آئی ہیں انتہائی خوفناک ہیں، پاکستان میں آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیا جارہا ہے ، ہم تو اس ترمیم کی بہرحال مخالفت کریں گے ۔
پی ٹی آئی رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم سے متعلق بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں جو جو لکھا وہ آئین ختم کرنے کے مترادف ہے ۔حکومت کو یا تو پتہ نہیں کہ یہ ترمیم آ رہی ہے یا یہ کوئی اور کر رہا ہے ۔سینیٹر علی ظفر نے مزید کہا کہ آئین کو آپ گولیوں سے نہیں مار سکتے ہیں۔ادھر ایک انٹرویو میں محمود اچکزئی نے کہا 27ویں آئینی ترمیم ہوئی تو پھر پاکستان کی فاتحہ پڑھ لو یہ نہیں چلے گا، ملک کا سب سے پاپولر لیڈر عمران خان جیل میں ہے اور آپ اس پارلیمنٹ میں ترامیم کرارہے ہیں، نوازشریف اپنے دوستوں کو بُلائیں اورپانچ نکات دیں، آئین کی بالادستی، پارلیمنٹ کوطاقت کا سرچشمہ بنانے ، قوموں کے حقوق، ہمسایوں کے ساتھ روئیے ، اقوام وعوام کے وسائل پر اختیارکے بارے میں ان کی کیا رائے ہیں۔ شہباز شریف اینڈ کمپنی نے آئین کو مکمل طور پر منسوخ کیا، شہباز بہت عرصے تک اپنے بھائی کے برخلاف اس کام میں لگے ہوئے تھے اور آخر کار وہ یہ کام کرکے دکھا چکے ۔