فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تنظیمِ نو پر پیپلزپارٹی کا اختلافی نوٹ

فرنٹیئر کانسٹیبلری کی تنظیمِ نو پر پیپلزپارٹی کا اختلافی نوٹ

صوبوں سے مشاورت کے بغیر اختیارات کی توسیع آئینی اصولوں کی خلاف ورزی فنڈنگ، عملے ، احتساب ،سی سی آئی مشاورت بارے تحفظات : نوٹ اسمبلی میں جمع

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی کے رکنِ قومی اسمبلی سید رفیع اللہ نے فرنٹیئر کانسٹیبلری (تنظیمِ نو) آرڈیننس 2025 کے حوالے سے باضابطہ طور پر اپنا اختلافی نوٹ قومی اسمبلی میں جمع کرا دیا ۔آرڈیننس کے تحت موجودہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی سطح کی فورس میں تبدیل کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، جسے فیڈرل کانسٹیبلری کا نام دیا گیا ہے ۔سید رفیع اللہ نے اس اقدام کو صوبائی خودمختاری کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آرڈیننس صوبوں سے مشاورت کے بغیر لایا گیا جس سے وفاقی اکائیوں کے اختیارات متاثر ہوں گے۔

انہوں نے اپنے اختلافی نوٹ میں پانچ نکات اٹھائے جن میں صوبائی اختیارات میں مداخلت، مشترکہ مفادات کونسل سے عدم مشاورت، مالی و انتظامی وضاحت کا فقدان، اور وفاق و صوبوں کے درمیان اعتماد میں کمی جیسے خدشات شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق امن و امان صوبائی معاملہ ہے ، اس میں وفاق کی براہِ راست مداخلت غیر آئینی ہوگی۔ انہوں نے سفارش کی کہ مشترکہ مفادات کونسل (CCI) کا اجلاس فوراً بلایا جائے ، صوبوں کی رائے شامل کی جائے اور واضح مالی و عملی منصوبہ پیش کیا جائے تاکہ وفاقی و صوبائی اداروں کے درمیان ہم آہنگی برقرار رہ سکے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں