چیک باؤنس کیس: 3سال قید اور جرمانے کی سزا پانے والا ملزم بری

چیک باؤنس کیس: 3سال قید اور جرمانے کی سزا پانے والا ملزم بری

ہر ڈِس آنر چیک فوجداری جرم نہیں ہوتا، جب تک بدنیتی ثابت نہ ہو، لاہور ہائیکورٹ مقدمہ 1 سال تاخیر سے درج کیا گیا، معقول وجہ پیش نہیں کی گئی، جسٹس صداقت علی

لاہور(کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے 69 لاکھ کے چیک باؤنس مقدمے میں3سال قید اور جرمانے کی سزا پانے والے ملزم کو بری کردیا۔ ہر ڈِس آنر چیک فوجداری جرم نہیں ہوتا، جب تک بدنیتی ثابت نہ ہو۔ جسٹس صداقت علی خان نے نیا قانونی نکتہ طے کردیا ۔ جسٹس صداقت علی خان نے شمیم اسلم کی نظر ثانی اپیل منظور کر لی ،جسٹس صداقت نے 4صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔

عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ چیک بائونس کا مقدمہ ایک سال سے  زائد تاخیر سے درج کیا گیا، تاخیر کی کوئی معقول وجہ پیش نہیں کی گئی۔مدعی مقدمہ نے رقم کی وصولی کے لیے کوئی سول دعویٰ بھی دائر نہیں کیا۔جسٹس صداقت علی خان نے فیصلے میں کہاکہ اگر رقم واجب الادا ہوتی تو سول عدالت سے بھی رجوع کیا جاتا شک کا فائدہ ملزم کا بنیادی حق ہے ۔عدالت نے تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی تین سال قید اور بیس ہزار جرمانے کی سزا کالعدم قرار دے دی اور شمیم اسلم کو مقدمے سے بری کردیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں