این سی سی آئی اے سکینڈل،25کال سنٹرز میں فراڈ کے شواہد

این سی سی آئی اے سکینڈل،25کال سنٹرز میں فراڈ کے شواہد

ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز ،2 انسپکٹرز آن لائن فراڈ میں ملوث، بینکنگ ٹریل لے لی جعلی پروفائلز ،فرضی ٹرانزیکشنز،رقم بیرون ملک بھیجی گئی،سیاسی کنکشنز کی تحقیقات

لاہور(محمد حسن رضا سے )نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے )کرپشن سکینڈل میں اہم پیش رفت ، راولپنڈی، اسلام آباد میں 25 کال سنٹرزکا ر یکارڈ قبضے میں لیتے ہوئے مبینہ فراڈ کے اہم شواہد اکٹھے کر لئے گئے ۔تحقیقات میں متعلقہ ادارے کے ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز اور 2 انسپکٹرز آن لائن کال سنٹر فراڈ میں مبینہ طور پر ملوث پائے گئے ۔ تحقیقاتی اداروں نے کال لاگز، فنانشل ٹرانزیکشنز اور اہم ای میل ریکارڈ حاصل کر لیے ۔ کال سنٹر نیٹ ورک کے ذریعے شناختی و مالی معلومات کا مبینہ غلط استعمال کیا جاتا تھا، فراڈ میں ملوث افسروں کا فنڈنگ نیٹ ورک بھی حاصل کر لیا گیا، انٹیلی جنس فوٹیج اور سی سی ٹی وی سے کال سنٹرز کی سرگرمیوں کے ٹھوس شواہد بھی حاصل کر لئے ،افسروں کو ملازمین کو پہنچائے جانیوالے حصہ سے متعلق بھی مبینہ طورپر اہم ثبوت تحقیقاتی اداروں نے حاصل کر لئے ، قانون نافذ کرنے والے ادارے نے بینکنگ اور موبائل پیمنٹ ٹریل بھی حاصل کر لی۔ذرائع نے انکشاف کیا کہ مبینہ پیسہ بینکنگ چینلز سے بیرونِ ملک شفٹنگ کے ثبوت بھی حاصل کئے گئے ،متاثرہ افراد کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ سکتی ہے ،شکایات کی بنیاد پر تحقیقات تیز کردی گئیں۔ کال سینٹرز میں جعلی کلائنٹ پروفائلز اور فرضی ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ بھی حاصل کیا گیا۔ ڈیجیٹل فنگر پرنٹس،آئی پی، لاگز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس تحقیقات کا ریکارڈ بھی حاصل کیا گیا، سیاسی اور ادارہ جاتی کنکشنز کی تحقیقات جاری، ڈیجیٹل فرانزک ٹیمیں موبائل اور سرور ڈیٹا کی تحلیل کر رہی ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں