این ایف سی میں صوبوں کا شیئرکم نہیں ہونے دینگے :مشیرخزانہ پختونخوا
وفاق کاشیئر 42.5 فیصد سے کم کرکے صوبوں کا حصہ60فیصد تک بڑھایا جائے محاصل کا فارمولہ ستائیسویں آئینی ترمیم سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا :مزمل اسلم
اسلام آباد (مدثر علی رانا) خیبرپختونخوا نے مطالبہ کیا ہے کہ این ایف سی میں وفاق کا شیئر 42.5 فیصد سے کم کیا جائے ۔ محاصل میں صوبوں کا 57.5 فیصد شیئر کم نہیں ہونے دیں گے بلکہ صوبوں کا حصہ 60 فیصد تک بڑھایا جائے ۔ ستائیسویں آئینی ترمیم ملکی معاشی مفاد میں نہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان محاصل کا فارمولہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے ذریعے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ اگر نیشنل فنانس کمیشن میں ایک صوبہ بھی عدم استحکام ظاہر کرے تو محاصل کا فارمولہ تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ وفاق پی ڈی ایل کی مد میں ڈیڑھ ہزار ارب روپے اور ڈھائی ہزار ارب روپے اسٹیٹ بینک منافع حاصل کر رہا ہے ۔ وفاق غلطیاں درست کرنے کے بجائے صوبوں کے محاصل کا شیئر کم کرنے کی بات کر رہا ہے جو درست نہیں۔ وفاقی حکومت کو ساتویں این ایف سی میں انضمام شدہ اضلاع کو شامل کرنا چاہیے ۔ ایک جانب این ایف سی اور دوسری جانب ستائیسویں آئینی ترمیم کی بات ہو رہی ہے ۔
گزشتہ چار برسوں میں 35 ہزار ارب روپے کا قرض لیا گیا۔ خیبرپختونخوا کا 78 برسوں میں 775 ارب روپے قرض ہے جس میں سے گزشتہ ڈیڑھ برس میں ساڑھے تین سو ارب روپے کی بچت کی گئی۔ وفاق پر قرض اور ادائیگیوں کا بوجھ بڑھ کر 94 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ۔ حقیقی قرض اس سے بھی زیادہ ہے ۔ ملک میں سرمایہ کاری نہ ہونے کے برابر ہے ۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایل این جی کارگوز کی خریداری منسوخ کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ پہلے ہی گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ بڑھ کر چار ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ۔ مزمل اسلم نے کہا کہ گندم کی خریداری کے لیے آئی ایم ایف نے منع کیا تھا جس کے بعد فوڈ سکیورٹی کے باعث آئی ایم ایف سے بات کی گئی اور اس نے اجازت دی۔ خیبرپختونخوا کی سالانہ ضرورت 55 لاکھ ٹن جبکہ پیداوار 15 لاکھ ٹن ہے جس کے لیے آئی ایم ایف سے خود بات کی گئی۔ رواں مالی سال جولائی سے اکتوبر تک وفاق نے 65 ارب روپے کم اور انضمام شدہ اضلاع کے لیے رقم جاری نہیں کی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 450 ارب روپے پنجاب کو دیے جا رہے ہیں۔ آئی ایم ایف نے صوبوں کے لیے ڈیویزیبل پول کا شیئر کم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا بلکہ بجٹ میں ایمرجنسی کے لیے فنڈ بڑھانے کا کہا ہے ۔ وفاق کو ستائیسویں آئینی ترمیم کے بجائے اپنا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے