اے آئی کی مدد سے 70 لاکھ سے زائد گوشواروں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ، کم ٹیکس جمع کرانیوالوں کا آڈٹ ہوگا

اے آئی کی مدد سے 70 لاکھ سے زائد گوشواروں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ، کم ٹیکس جمع کرانیوالوں کا آڈٹ ہوگا

ان لینڈ ریونیو کے 8ہزار افسران اور 4ہزار آڈیٹرز حصہ لیں گے ،25فیصد سے کم ٹیکس جمع کرانے والوں کا آڈٹ ، بڑی کمپنیاں، سیکٹرز اور شخصیات شامل انکم ٹیکس گوشواروں کا آٹھ زاویوں سے آڈٹ کیا جائیگا، اے آئی ، ایکسل فلٹرز اور ڈیجیٹل ٹولز سے بے نامی دولت، غلط گوشوارے ، چھپائی آمدن کی نشاندہی ہوگی

 اسلام آباد (مدثر علی رانا) آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے 70 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشواروں کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ رواں مالی سال مجموعی طور پر انکم ٹیکس گوشواروں کی تعداد 80 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے ۔25 فیصد سے کم ٹیکس جمع کرانے والے ریٹرنز کا آڈٹ کیا جائے گا۔ ایسے ریٹرنز جن میں ایف بی آر کی اسیسمنٹ کے مقابلے یا گزشتہ سال کی ریٹرن کی نسبت 25 فیصد کم ٹیکس جمع کروایا گیا ہوگا، انہیں بڑے پیمانے پر آڈٹ کے لیے شامل کیا جائے گا۔ ایف بی آر کے مطابق اس تاریخ ساز آڈٹ میں ان لینڈ ریونیو کے 8 ہزار افسران اور تقریباً 4 ہزار آڈیٹرز حصہ لیں گے ۔ بڑی کمپنیاں، مختلف سیکٹرز اور انفرادی ٹیکس دہندگان کے آڈٹ کیے جائیں گے ۔رواں مالی سال 70 سے 80 لاکھ تک گوشوارے آڈٹ کے لیے خودکار اور ڈیجیٹل نظام کے ذریعے اے آئی پراسس میں شامل کیے جا سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مائیکروسافٹ ایکسل کے فلٹرز اور فارمولوں کے ذریعے بھی انکم ٹیکس گوشواروں کی ابتدائی نشاندہی ہوگی جبکہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور دیگر ڈیجیٹلائزیشن ٹولز آڈٹ میں مدد فراہم کریں گے ۔ جن کمپنیوں اور سیکٹرز نے انفرادی طور پر ٹیکس جمع کرانے کی شرح گزشتہ ریٹرن کے مقابلے تقریباً 25 فیصد زیادہ رکھی ہوگی، انہیں سسٹم خودکار طور پر آڈٹ لسٹ سے خارج کر دے گا۔ 25 فیصد سے کم ٹیکس جمع کرانے والے ریٹرنز کا آڈٹ کیا جائے گا۔ جتنے بھی ریٹرنز موصول ہوں گے اُن سب کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا اور گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کم ٹیکس دینے والے کاروباری گوشوارے آڈٹ کی اولین ترجیح ہوں گے ۔آڈٹ کے پہلے مرحلے میں کمرشل اور انڈسٹریل انکم ٹیکس گوشوارے شامل ہوں گے ، دوسرے مرحلے میں سنگل اونر کمپنیز اور دیگر رجسٹرڈ کمپنیوں کے گوشوارے آڈٹ کیے جائیں گے جبکہ تیسرے مرحلے میں انفرادی شخصیات اور تنخواہ دار طبقے کے انکم ٹیکس گوشواروں کا آڈٹ ہوگا۔

ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے میں غلط معلومات فراہم کرنے ، سوشل میڈیا پر دکھاوے کی آمدنی ظاہر کرنے یا اثاثوں سے مطابقت نہ رکھنے ، دولت چھپانے ، بے نامی اثاثے رکھنے یا دولت کسی اور کے نام پر رکھنے پر کارروائی ہوگی۔ انکم ٹیکس گوشواروں کا آٹھ مختلف زاویوں سے آڈٹ کیا جائے گا۔انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 اکتوبر 2025 تک کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع ہوچکے تھے ۔ ریٹرنز فائل کرنے میں انفرادی ٹیکس دہندگان نے گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 9 ارب روپے زیادہ ٹیکس ادا کیا۔ اب بھی دستی ٹیکس فائلرز کے لیے ریٹرن فائلنگ کی آخری تاریخ میں 30 نومبر 2025 تک توسیع کی گئی جس کے باعث ریٹرنز کی تعداد 70 لاکھ تک پہنچنے کا امکان ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں