موسمیاتی تبدیلیاں، نمٹنے کیلئے علاقائی تعاون ناگزیر : احسن اقبال

موسمیاتی تبدیلیاں، نمٹنے کیلئے علاقائی تعاون ناگزیر : احسن اقبال

قابل تجدید وسائل کے مؤثر استعمال کیلئے جدید اور سمارٹ گرڈ ضروری: اویس لغاری ماحولیات اور توانائی کی گورننس کو شفاف ہونا چاہیے :جسٹس (ر)منصور شاہ ایشیا کو انرجی ٹرانزیشن میں واضح قیادت دینا ہوگی :ڈاکٹر شمشاد اختر ودیگر

لاہور (خبرنگار)لمز انرجی انسٹیٹیوٹ، الائنس فار کلائمٹ جسٹس اینڈ کلین انرجی اور پاکستان رینیوبل انرجی کولیشن کے اشتراک سے دوسرے ایشیا انرجی ٹرانزیشن سمٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، سردار اویس احمد خان لغاری، ماہرین، سفارتکاروں، ترقیاتی اداروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ سمٹ میں ایشیا میں ماحول دوست توانائی کی منتقلی کے سیاسی، معاشی اور تکنیکی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے توانائی کے انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی کے انضمام کے لیے مضبوط کر رہا ہے۔ کوئی ملک تنہا موسمیاتی تبدیلیوں سے نہیں نمٹ سکتا، اس کے لیے علاقائی تعاون اور مشترکہ مالیاتی حکمت عملی ناگزیر ہے۔

وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان کی توانائی حکمت عملی پائیداری پر مبنی ہے اور قابل تجدید وسائل کے مؤثر استعمال کے لیے جدید اور سمارٹ گرڈ ناگزیر ہے ۔ شعبئہ توانائی میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پاکستان بین الاقوامی اداروں اور نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کا خواہاں ہے۔ سابق نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ایشیا کو انرجی ٹرانزیشن میں واضح قیادت دینا ہوگی اور اس کے لیے متوازن مالیاتی منصوبہ بندی، تکنیکی تیاری اور سماجی انصاف پر مبنی فریم ورک ضروری ہے ۔ سابق جج سپریم کورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ماحولیات اور توانائی کی گورننس کو شفاف اور حقوق پر مبنی ہونا چاہیے۔ سپریم کورٹ نے ماحولیاتی مالیات کو بنیادی حق قرار دیا ہے کیونکہ موافقت بغیر فنڈز کے ممکن نہیں۔بین الاقوامی وفود نے قابل تجدید توانائی کے ریفارمز، علاقائی تعاون اور مالیاتی چیلنجز پر گفتگو کی، جبکہ مقررین نے ایسے مالیاتی نظام کی ضرورت پر زور دیا جو ترقی پذیر ممالک کو قرضوں کے بوجھ سے بچا سکے ۔ سمٹ آج بھی اعلیٰ سطح اجلاسوں کے ساتھ جاری رہے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں