حالات یہی رہے تو مائنس ون نہیں ، مائنس ایوری ون ہوگا : بیرسٹر گوہر

حالات یہی رہے تو مائنس ون نہیں ، مائنس ایوری ون ہوگا : بیرسٹر گوہر

ملک کو جبر سے نہیں چلایا جا سکتا ، پریس کانفرنس پر مایوسی ہوئی،نامناسب الفاظ استعمال کئے گئے :چیئرمین پی ٹی آئی بانی پی ٹی آئی سکیورٹی تھریٹ نہیں :سلمان اکرم راجہ، ہم انتشارنہیں جمہوریت چاہتے ہیں :اسدقیصر ،پریس کانفرنس

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ،نیوزایجنسیاں) پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے سخت الفاظ میں کہا ہے کہ ملک کو جبر کے ذریعے نہیں چلایا جا سکتا اور یہ وقت ہے کہ تمام ریاستی ادارے ایک ساتھ مل کر مکالمہ کریں۔ پارٹی قیادت نے بانی چیئرمین عمران خان کے کردار پر حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ جمہوریت کی پائیداری کیلئے ضروری ہے کہ عوام کے منتخب نمائندوں کو اپنے حقوق حاصل ہوں۔پی ٹی آئی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پارٹی قیادت کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور جمہوریت کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے دیگر عہدیداروں کیساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے ، تاہم ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ عوام کو بتانا ضروری ہے ۔ اگر ایسا رویہ جاری رہا تو جمہوریت کی ایسی کی تیسی ہو جائے گی، اگر حالات یہی رہے تو مائنس ون نہیں، مائنس ایوری ون ہو گا۔

بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا کہ ملک بھی ہمارا فوج بھی ہماری، جنگ کے وقت میں ہم فوج کے ساتھ کھڑے رہے ، اس سب کے بعد ہم سمجھ رہے تھے کہ شاید چیزیں بہتری کی طرف چلے جائیں۔پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی ہے اور جو الفاظ استعمال ہوئے وہ مناسب نہیں تھے ، ہم یہ واضح کرنا چاہ رہے ہیں کہ شاید لوگ لڑوانا چاہ رہے ہیں،ہمیں اپنی انا کو ختم کرکے آگے بڑھنا ہو گا، ایک دوسرے کو جگہ دینا ہو گی،بانی سے ملاقات نہیں ہو رہی ،کیسز نہیں لگ رہے ۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ قائداعظم نے عسکری قیادت کو ہمیشہ کہا کہ آپ سیاست میں شریک نہیں ہوں گے ۔ہم نے اس ترقی کا کیا کرنا ہے جہاں آپ کے بیٹے کو روزگار نہیں ملتا ، ہمیں عوام دوست سیاست کرنی ہے ، ہم آپ کے سامنے کل کی پریس کانفرنس کا جواب دینے نہیں بیٹھے ، ہم اس کا جواب نہیں دیں گے ، بانی پی ٹی آئی نیشنل سکیورٹی تھریٹ نہیں ہے، اگر آپ کے پی پر حملہ کرتے ہیں اور حکومت ہٹاتے ہیں تو اس کے بعد آپ خود ذمہ دار ہوں گے ، آپ کو کوئی بات بری لگی ہو تو ہم بات کرنے کے لئے تیار ہیں، پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی طاقت ہے ، ہمارے بغیر کوئی جنگ نہیں جیتی جا سکتی، اداروں اور عوام کو ساتھ چلنا ہے ، ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں انتشار ہو۔

سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اس ملک کو عزت دی ہے ، اگر کوئی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا نام مٹ جائے گا یا وہ سکیورٹی رسک ہے تو میں مذمت کرتا ہوں، وہ اس وقت عوام کی حقیقی آزادی کے لئے جدوجہد کر رہا ہے ۔ ہمارے صوبے میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے ، ہم مطالبہ کریں گے کہ آپ وہ الفاظ واپس لیں، یہ ملک کو انارکی کی طرف لے کر جا رہے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں انتشار پھیلے ، ہمارا مطالبہ جمہوریت ہے ، ہم جمہوریت چاہتے ہیں ۔دوسری طرف معاون خصوصی برائے اطلاعات خیبر پختونخوا شفیع جان نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس ہمارے لئے مایوس کن تھی، اس ماحول میں کیسے کسی سے بات کی جائے ۔ آج ہم پشاور میں جلسہ کریں گے اور اپنا لائحہ عمل دیں گے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں