گرمی دانوں اور کیل مہاسوں سے تحفظ
ایکنی کے نتیجہ میں چہرے بدنما ہو جاتے ہیں ، لیکن ایکنی قابل علاج مسئلہ ہے۔ غدود دہنیہ (چربیلے مادے یعنی چکنائی پید اکرنے والے غدودوں) کی اضافی کارکردگی اوربے قاعدگی کا نتیجہ ایکنی کی صورت میں برآمد ہوتا ہے۔
ان کے علاج کے لئے مناسب کلینزنگ ، بلیک ہیڈز کو نکالنے اور ان کی تشکیل کو روکنے، جلد کے اضافی چکنے پن کو کم کرنے ، مساموں کو سیکڑنے ،پھنسیوں کا علاج کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔ انفیکشن کو پھیلنے سے روکنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ شدید ایکنی میں جھریاں پڑسکتی ہیں ۔ جلد کو مائسچرائز کرنے کے لیے میڈیکیٹڈ بیس مہیا کرکے داغ دھبوں کو دور کرنا ضروری ہوتاہے۔
کیل، مہاسوں، پھنسیوں اور کالے دانوں (بلیک ہیڈز) کے ساتھ خود چھیڑچھاڑ کرنے کی کوشش نہ کریں اگر آپ انہیں خود نوچ کریا دبا کر نکالنے کی کوشش کریں گی تو جلدکی بافتوں کو تباہ کر لیں گی اور انفیکشن کو پھیلنے کا موقع دیں گی۔آئیلی فیس کریموں ، کلینزنگ کریموں اور چکنائی والی مصنوعات کا استعمال نہ کریں ۔ایکنی کا علاج کرتے ہوئے سب سے پہلا قدم کلینزنگ تجویز کیا جاتاہے۔ جہاں تک ممکن ہو سکے جلد کو خشک رکھا جائے۔ چہرے کو دن میں دو مرتبہ میڈیکیٹڈ صابن سے دھونے سے ایسا ممکن ہے۔
اکثر اوقات ایکنی کے شکار افراد کو جلد کی مصنوعی خشکی سے واسطہ پڑتا ہے ، یہ خشکی چکنائی کی کمی کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ جلد کی بیرونی سطح میں رطوبت (مائسچر) کی کمی کے سبب پیدا ہوتی ہے اور رطوبت کی کمی کلورین ملے پانی کے استعمال یا خشکی پید اکرنے والے عوامل سے ہوتی ہے جو عام طور پر ایکنی کے علاج کے لیے زیراستعمال لائے جاتے ہیں۔ بیوٹی پارلرز میں خشکی دور کرنے کے لیے چہروں کا مساج کیا جاتا ہے لیکن نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ان کی ایکنی میں مزید اشتعال آ جاتا ہے۔ آئیلی کریموں سے چہرے کے مساج کی وجہ سے چکنائی پیدا کرنے والے غدودوں کو اضافی کارکردگی کی تحریک ملتی ہے ۔ انہیں پھولوں کے عرق یا کھیرے سے تیارکردہ مائسچرائزر تجویز کرنا بہتر ہوتا ہے یا پھر خشکی سے نجات کے لیے شہد لگانے کی تجویز دی جاتی ہے۔
ایکنی میں فائونڈیشن سے بھی بچنا چاہیے۔ بہت سی لڑکیاں میک اپ کے ذریعے ایکنی کو چھپانے کی کوشش کرتی ہیں لیکن یاد رہے کہ نارمل فائونڈیشن کا استعمال بھی شیطانی چکر میں پھنسا دے گا۔ آپ جس قدر کوشش کریں گی کہ ایکنی کی جھائیاں چھپائی جائیں، اتنی ہی مزید جھائیاں پیدا ہوتی جائیں گی۔ خشکی یا سکری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ نہ صرف ایکنی کا سبب بنتی ہے بلکہ اس کی شدت میں اضافہ کرتی ہے۔ اگر آپ کو خشکی سکری کی شکایت ہے تو ایکنی کے ساتھ ساتھ اس کا علاج بھی کریں۔
خشکی اور سکری کے علاج کی کامیابی کا انحصار غذائی احتیاط پر بھی ہے۔ اپنی غذا کے بارے میں لاپرواہی برتنا، زیادہ میٹھا کھانا، تلی ہوئی اور مصالحے دار چیزیں کھانا بھی صورتحال کو خرابی سے دوچار کرتا ہے۔ مٹھائیوں، چاکلیٹ، کنفیکشنری، آئس کریم سے پرہیز رکھیں۔ آپ مچھلی اور چربی کے بغیر گوشت ، سبزیاں، تازہ پھل، پنیر اور دہی کھا سکتی ہیں اور پانی پئیں ۔ اس سے ان مسائل میں کمی آ سکتی ہے۔