گرمی دانوں اور کیل مہاسوں سے تحفظ

تحریر : بدر النساء


ایکنی کے نتیجہ میں چہرے بدنما ہو جاتے ہیں ، لیکن ایکنی قابل علاج مسئلہ ہے۔ غدود دہنیہ (چربیلے مادے یعنی چکنائی پید اکرنے والے غدودوں) کی اضافی کارکردگی اوربے قاعدگی کا نتیجہ ایکنی کی صورت میں برآمد ہوتا ہے۔

ان کے علاج کے لئے مناسب کلینزنگ ، بلیک ہیڈز کو نکالنے اور ان کی تشکیل کو روکنے، جلد کے اضافی چکنے پن کو کم کرنے ، مساموں کو سیکڑنے ،پھنسیوں کا علاج کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔ انفیکشن کو پھیلنے سے روکنا ضروری ہوتا ہے کیونکہ شدید ایکنی میں جھریاں پڑسکتی ہیں ۔ جلد کو مائسچرائز کرنے کے لیے میڈیکیٹڈ بیس مہیا کرکے داغ دھبوں کو دور کرنا ضروری ہوتاہے۔

کیل، مہاسوں، پھنسیوں اور کالے دانوں (بلیک ہیڈز) کے ساتھ خود چھیڑچھاڑ کرنے کی کوشش نہ کریں اگر آپ انہیں خود نوچ کریا دبا کر نکالنے کی کوشش کریں گی تو جلدکی بافتوں کو تباہ کر لیں گی اور انفیکشن کو پھیلنے کا موقع دیں گی۔آئیلی فیس کریموں ، کلینزنگ کریموں اور چکنائی والی مصنوعات کا استعمال نہ کریں ۔ایکنی کا علاج کرتے ہوئے سب سے پہلا قدم کلینزنگ تجویز کیا جاتاہے۔ جہاں تک ممکن ہو سکے جلد کو خشک رکھا جائے۔ چہرے کو دن میں دو مرتبہ میڈیکیٹڈ صابن سے دھونے سے ایسا ممکن ہے۔

اکثر اوقات ایکنی کے شکار افراد کو جلد کی مصنوعی خشکی سے واسطہ پڑتا ہے ، یہ خشکی چکنائی کی کمی کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ جلد کی بیرونی سطح میں رطوبت (مائسچر) کی کمی کے سبب پیدا ہوتی ہے اور رطوبت کی کمی کلورین ملے پانی کے استعمال یا خشکی پید اکرنے والے عوامل سے ہوتی ہے جو عام طور پر ایکنی کے علاج کے لیے زیراستعمال لائے جاتے ہیں۔ بیوٹی پارلرز میں خشکی دور کرنے کے لیے چہروں کا مساج کیا جاتا ہے لیکن نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ان کی ایکنی میں مزید اشتعال آ جاتا ہے۔ آئیلی کریموں سے چہرے کے مساج کی وجہ سے چکنائی پیدا کرنے والے غدودوں کو اضافی کارکردگی کی تحریک ملتی ہے ۔ انہیں پھولوں کے عرق یا کھیرے سے تیارکردہ مائسچرائزر تجویز کرنا بہتر ہوتا ہے یا پھر خشکی سے نجات کے لیے شہد لگانے کی تجویز دی جاتی ہے۔

ایکنی میں فائونڈیشن سے بھی بچنا چاہیے۔ بہت سی لڑکیاں میک اپ کے ذریعے ایکنی کو چھپانے کی کوشش کرتی ہیں لیکن یاد رہے کہ نارمل فائونڈیشن کا استعمال بھی شیطانی چکر میں پھنسا  دے گا۔ آپ جس قدر کوشش کریں گی کہ ایکنی کی جھائیاں چھپائی جائیں، اتنی ہی مزید جھائیاں پیدا ہوتی جائیں گی۔ خشکی یا سکری کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ نہ صرف ایکنی کا سبب بنتی ہے بلکہ اس کی شدت میں اضافہ کرتی ہے۔ اگر آپ کو خشکی سکری کی شکایت ہے تو ایکنی کے ساتھ ساتھ اس کا علاج بھی کریں۔

خشکی اور سکری کے علاج کی کامیابی کا انحصار غذائی احتیاط پر بھی ہے۔ اپنی غذا کے بارے میں لاپرواہی برتنا، زیادہ میٹھا کھانا، تلی ہوئی اور مصالحے دار چیزیں کھانا بھی صورتحال کو خرابی سے دوچار کرتا ہے۔ مٹھائیوں، چاکلیٹ، کنفیکشنری، آئس کریم سے پرہیز رکھیں۔ آپ مچھلی اور چربی کے بغیر گوشت ، سبزیاں، تازہ پھل، پنیر اور دہی کھا سکتی ہیں اور پانی پئیں ۔ اس سے ان مسائل میں کمی آ سکتی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔

سندھ میں امن وامان کی دعائیں!

سندھ میں پیپلز پارٹی میدان پر میدان مار رہی ہے۔ قومی اسمبلی کی سیٹ پر آصفہ بھٹو زرداری کا بلامقابلہ انتخاب ہوا اور اب قمبر شہداد کوٹ سے ضمنی الیکشن میں خورشید احمد نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

خیبرپختونخوا میں مایوسی!

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورہر طرف سے مسائل میں گھرے نظر آرہے ہیں ۔ایک طرف صوبے کو مالی بحران درپیش ہے تو دوسری جانب دہشت گردی پھیلتی نظرآرہی ہے ۔ اب انہیں کابینہ کے اندر بھی مسائل کا سامنا کرناپڑرہاہے۔

60نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا،عمل کا منتظر!

بلوچستان کی مخلوط حکومت کی 14 رکنی کابینہ نے بالآخر حلف اٹھا لیا ہے۔ کابینہ میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے چھ،چھ جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے دو ارکان نے بحیثیت وزراحلف اٹھایا۔

بلدیاتی اداروں کو بجٹ جاری

آزاد جموں وکشمیر حکومت نے بالآخر بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو بجٹ جاری کر دیا۔ 32 سال کے بعد آزاد جموں وکشمیر کے بلدیاتی نمائندوں کی نشاندہی پر وزارت محکمہ مقامی حکومت و دیہی ترقی مختلف ترقیاتی سکیموں کیلئے پیسے جاری کرے گی تاکہ نچلی سطح پر لوگ اپنی نگرانی میں تعمیر و ترقی کا کام کرائے جا سکیں۔