Tote Bags فیشن بھی سہولت بھی

تحریر : صائمہ اسلم


Tote Bags نہ صرف یونیورسٹی طالبات میں مقبول ہیں بلکہ گھریلو خواتین کی بھی اولین ترجیح ہیں

لیدر(چمڑے) سے لے کر سوتی کپڑے، رنگین میٹریل سے لے کر پلاسٹک تک، آپ کو ہر ساخت کے بیگز دستیاب ہو جاتے ہیں۔ کئی دفعہ ہم ایک سے زائد اشیاء پر س میں اپنے ہمراہ باہر لے جانا چاہتے ہیں لیکن یہ پرس سائز میں چھوٹے ہونے کی وجہ سے ہمیں آدھی چیزیں گھر پر رکھ کر آنا پڑتی ہیں۔

Tote Bagsنے ہماری یہ مشکل آسان کر دی ہے۔ اب آپ کو اسٹائل کے ساتھ ساتھ اضافی سہولت بھی میسر آسکتی ہے۔ ان کو استعمال کرتے ہوئے اشیاء  لے جانے کے لئے اب آپ کودوسری چیزوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔

پرنٹڈ پھولدار نقوش سے لے کر ایمبرائیڈری تک اور کاٹن سے لے کر چمڑے تک کے مٹیریل میں ہر رنگ کے Toteبیگز استعمال کرنے کا رحجان بڑھ رہا ہے۔

پاکستان میں متعدد آن لائن خریداری کے ایسے مراکز موجود ہیں جو آپ کو بے حد خوبصورت اور تخلیقی انداز سے بنائے گئے بیگز گھر پر پہنچانے کا اہتمام کرتے ہیں۔اگر آپ بے پناہ مصروف  رہتی ہیں یا آپ کو کسی ویب سائٹ پر کوئی چیز پسند آگئی ہے تو آپ آن لائن آرڈر کرسکتی ہیں۔ حیرت انگیز حد تک دلچسپ مواد پر مشتمل ان Tote بیگز کو مقامی دستکاروں نے تخلیق کیا ہے۔ مثال کے طور پر کراچی کلیکشن میں مزائر قائد، تین تلوار، کلفٹن،CNGرکشہ، حبیب بینک پلازہ اور ساحل سمندر کو موضوع بنایا گیا ہے۔

پارٹی سے لے کر سفری بیگ تک

کچھ حیرت نہیں ہوتی کہ جہاں موضوعات ، تصاویر، بنیادی تخیل اور ہیئت کے ساتھ رنگوں کا خوبصورت امتزاج ہمیں متوجہ کرتا ہے۔وہیں ان بیگز کی ہمہ صفتی کو بھی سراہا جانا چاہئے۔ آپ چاہیں تو دفتری استعمال کیلئے بھی ان بیگز کو استعمال کرسکتی ہیں اور چاہیں تو پارٹی بیگز کے طور پر استعمال کر لیں۔ اہل کراچی کے ہنر کاروں نے خواتین کو عمدہ مگر مہنگے برانڈ سے چھٹکارا دلانے کے لئے موٹے کا ٹن سے بنے ہوئے یہ اسٹائلش بیگز پیش کئے ہیں۔ یوں کراچی میں اب پاکستانی مصنوعات کی خریداری کا رحجان بڑھنے لگا ہے۔ دور اور قریب کے سفر کیلئے بھی یہ با سہولت بیگز ہیں ، ان میں اسٹرابیری ایمبرائیڈری شدہ بیگز بھی دستیاب ہیں جو نوجوان لڑکیوں کو خوب بھاتے ہیں۔

سیلیبرٹی ٹرینڈ

 دنیا بھر میں آئی کونز اور سیلیبریٹیز فیشن کے جدید ترین رحجانات کے مطابق نئی نئی چیزیں آزماتے ہیں ، یہی بعد میںTrendsاور فیشن کہلاتی ہیںمشہوربرانڈ نے چمڑے کے Tote Bags بنائے اسی طرح ایک اور مشہوربرانڈ ہے جس نے سرخ، سبز، زرد اور دیگر کھلتے رنگوں میں بغیر کسی نقش کا سہارہ لئے چمڑے کے Toteپیش کئے۔ 

پاکستانی دستکاریوں نے پھولوں ، پھلوں ، مقامی سیر گاہوں یعنی مقامات کی تصاویر کو موضوع بنایا اور اسے Womaniyaکا عنوان دیا۔ یہ رحجان موسم بہار سے شروع ہوا اور اب گرما کے دنوں میں بھی جوں کا توں مقبول ہے۔

یونیورسٹی کی لڑکیوں میں کلچ کا رجحان کم ہو رہا ہے اس کی جگہ ٹوٹی بیگز نے لے لی ہے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اس میں کتابیں اور نوٹس آسانی سے آجاتے ہیں ٹوٹی بیگز کی مانگ میں دن با دن اضافہ ہو تا جا رہا ہے سکولوں کی بچیاں ٹوٹی بیگز کو کاٹن کے کپڑے کی شکل میں استعمال کر رہی ہیں کئی خواتین لیدر کے بنے ہوئے ٹوٹی بیگز بھی استعمال کرتی ہیں ٹوٹی بیگز کو اگر ہم نوے کی دہائی میں دیکھیں تو دیہاتوں کے بچے بچیاں کپڑے کا بیگ سلوا کر اس میں کتابیں لے جایا کرتے تھے اس وقت کسی کے وہم گمان میں بھی نہیں تھا کہ دنیا اس کو فیشن کے طور پر استعمال کرے گی اوریہ باقائدہ طور پر ایک انڈسٹری کی شکل اختیار کر لے گی ٹوٹی بیگز کا رواج نا صرف سکولوں کالجوںکی لڑکیوں میں مقبول ہے بلکہ گھریلو خواتین بھی اس طرح کے بیگ کی شوقین ہیں وہ مارکیٹ میں اس کو لے جانے میں آسانی محسوس کرتی ہیں ٹوٹی بیگز قیمت میں بھی مناسب ہوتے ہیں امیرغریب دونوں طرح کے طبقات اس کو خرید سکتے ہیں ٹوٹی بیگز کا فیشن سدا بہار ہے آپ ان کو گرمیوں سردیوں دونوں میں استعمال کر سکتے ہیں عام طور پر لوگ اس کو چھوٹے سفر میں بھی استعمال کرتے ہیں اس طرح کے بیگز کو کیری کرنا  نہایت آسان ہوتا ہے جدید طرز کے ٹوٹی بیگز کو رنگوں کے مختلف امزاج سے مزین کر کے نت نئے ڈیزائنوں میں ڈالا جا رہا ہے جو دیکھنے میں انتہائی دلکش لگتے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

حکومتی اعتماد میں اضافے کے دلائل

21 اپریل کے ضمنی انتخابات کے بعد حکومت کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ 8 فروری کے انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کی حکومت قائم ہو ئی تو شہباز شریف کو ووٹ دینے والوں کو شبہ تھا کہ یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گی کیونکہ مشکل فیصلے کرنے ہوں گے ، معیشت سنبھالنا انتہائی کٹھن ہو گا، بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت حکومت کیلئے مسلسل درد سر رہے گی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا ووٹ تو دیا مگر اہم ترین اتحادی جماعت وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنی۔

ضمنی انتخابات کا معرکہ(ن) لیگ نے سر کر لیا

ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمومی رائے یہ رہی ہے کہ ان میں حکمران جماعت کو فائدہ ملتا ہے مگر 2018ء کے بعد اس تاثر کو دھچکا لگا ۔ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹرز میں تحریک پیدا کرکے انہیں پولنگ سٹیشنز تک لے آتی تھیں،مگر حالیہ ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات کا معرکہ سر کر لیا۔

سندھ میں امن وامان کی دعائیں!

سندھ میں پیپلز پارٹی میدان پر میدان مار رہی ہے۔ قومی اسمبلی کی سیٹ پر آصفہ بھٹو زرداری کا بلامقابلہ انتخاب ہوا اور اب قمبر شہداد کوٹ سے ضمنی الیکشن میں خورشید احمد نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

خیبرپختونخوا میں مایوسی!

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورہر طرف سے مسائل میں گھرے نظر آرہے ہیں ۔ایک طرف صوبے کو مالی بحران درپیش ہے تو دوسری جانب دہشت گردی پھیلتی نظرآرہی ہے ۔ اب انہیں کابینہ کے اندر بھی مسائل کا سامنا کرناپڑرہاہے۔

60نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا،عمل کا منتظر!

بلوچستان کی مخلوط حکومت کی 14 رکنی کابینہ نے بالآخر حلف اٹھا لیا ہے۔ کابینہ میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے چھ،چھ جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے دو ارکان نے بحیثیت وزراحلف اٹھایا۔

بلدیاتی اداروں کو بجٹ جاری

آزاد جموں وکشمیر حکومت نے بالآخر بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو بجٹ جاری کر دیا۔ 32 سال کے بعد آزاد جموں وکشمیر کے بلدیاتی نمائندوں کی نشاندہی پر وزارت محکمہ مقامی حکومت و دیہی ترقی مختلف ترقیاتی سکیموں کیلئے پیسے جاری کرے گی تاکہ نچلی سطح پر لوگ اپنی نگرانی میں تعمیر و ترقی کا کام کرائے جا سکیں۔