گھریلو خواتین توجہ دیں

تحریر : روزنامہ دنیا


آپ ملازمت پیشہ ہیں یا خاتون خانہ، کچھ ایسے کام اور صلاحیتیں ہیں جن میں آپ کو ضرور مہارت حاصل کرنی چاہئے۔ زندگی کو سہل اور کارآمد بنانے میں ان کا اہم کردار ہو سکتا ہے۔ ان میں سے چند صلاحیتیں بھلے ہی آپ کی روزمرہ کی زندگی میں کام نہ آئیں، لیکن کسی مشکل کے پیش آنے پر اگر آپ میں یہ صلاحیتیں نہیں ہوں گی تو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ویسے بھی چھوٹی چھوٹی باتوں کے لئے شوہر یا گھر کے دیگر مردوں کی مدد لینا اچھی بات نہیں۔

ہوم اکنامکس

 اگر آپ سوچ رہی ہیں کہ اس کا تعلق معیشت سے ہے تو آپ غلط سوچ رہی ہیں۔ بیرون ممالک میں ایک مضمون کی طرح اسے کالجز میں پڑھایا جاتا ہے۔ اس کے تحت خواتین کو گھریلو ضروریات سے منسلک کئی صلاحیتوں کی پریکٹیکل ٹریننگ دی جاتی ہے، آپ بھی انہیں سیکھ سکتی ہیں۔ جیسے فیوز خراب ہو جانے پرتار دوبارہ لگانا، اچانک ٹوٹی خراب ہو جائے تو اسے تبدیل کرنا، دیوار میں سوراخ کے لئے ڈرل مشین کا استعمال کرنا، کارپینٹر سے متعلق چھوٹے موٹے کام کرنا وغیرہ اس سے آپ کی زندگی آسان ہو جائے گی۔

فرسٹ ایڈ

بیماریاں اور حادثات کبھی بھی پیش آسکتے ہیں۔ اس صورتحال میں گھبرانے کے بجائے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ مریض یا حادثے کے شکار فرد کو طبی امداد فراہم کی جائے ۔ اس کے لئے آپ کو ہمیشہ گھر میں اینٹی سیپٹک مرہم، بینڈیج، پین کلر دوائیں، اسپرے، کاٹن وغیرہ رکھنا چاہئے۔ ساتھ ہی ابتدائی طبی امداد کے بارے میں معلومات حاصل کر لینا چاہئے۔ ان سب کے ساتھ ساتھ اسٹروک، ہارٹ اٹیک اور ہیٹ اسٹروک کے دوران کون سی احتیاطی تدابیر اپنانا چاہئیں؟ یہ بھی ضرور معلوم کرلیں۔

گاڑیوں کی باقاعدگی سے دیکھ بھال

 ان دنوں تقریباً ہر گھر میں کار ہے ۔ نجی گاڑیاں اب کوئی لگژری نہیں بلکہ ضرورت کا سامان بن گئی ہیں۔ مشکل تب پیش آتی ہے جب گاڑی راستے میں اچانک خراب ہو جائے اور اطراف میں کوئی مکینک نہ ملے۔ ایسے حالات سے نمٹنے کے لئے آپ کو گاڑیوں کی دیکھ بھال سے متعلق ضرور سیکھنا چاہئے۔ ان کی باقاعدگی سے صاف صفائی کا طریقہ، آئل تبدیل کرنا، ٹائر کا پریشر جانچنا، چھوٹی موٹی تکنیکی خرابیوں کو درست کرناآپ کو ضرور سیکھنا چاہئے۔ آپ کو گاڑی کا ٹائر بدلنا بھی آنا چاہئے ۔

سائبر پرائیویسی پروٹیکٹ کرنا

 سائبر کرائم کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر یہ ضروری ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جب بھی آپ آن لائن شاپنگ کرتی ہیں، تو ویب ایڈریس کی شروعات میں دیکھیں اگر ایچ ٹی ٹی پی کے بعد ’ایس‘ نہیں لگا ہے، تو آپ کے کریڈٹ کارڈ کی تفصیل یہاں چوری ہوسکتی ہے۔ اسی طرح آپ کو اپنے فیس بک اکائونٹ کو بھی سیکیور کرنا آنا چاہئے۔ بہتر ہوگا کہ یہاں پروفائل پک کو پروٹیکٹ کر لیں۔ اپنی نجی تصاویر کو اپ لوڈ کرنا بند کر دیں۔ فیس بک اکاونٹ کو ہمیشہ پرائیویٹ سیٹنگ پر ہی رکھیں۔ وقفے وقفے سے پاس ورڈ بدلتے رہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

عزیز حامد مدنی اک چراغ تہ داماں

عزیز حامد مدنی نے نہ صرف شاعری بلکہ تنقید، تبصرے اور تقاریر میں ان روایات کی پاسداری کی جو عہد جدید میں آئینے کی حیثیت رکھتے ہیں

اردوشعریات میں خیال بندی

معنی آفرینی اور نازک خیالی کی طرح خیال بندی کی بھی جامع و مانع تعریف ہماری شعریات میں شاید موجود نہیں ہے اور ان تینوں اصطلاحوں میں کوئی واضح امتیاز نہیں کیا گیا ہے۔ مثلاً آزاد، ناسخ کے کلام پر تنقید کرتے ہوئے لکھتے ہیں:

علامہ محمداقبالؒ کا فکروفلسفہ :شاعر مشرق کے فکر اور فلسفے کو عالمی شہرت ملی، مسلمانوں کو بے حد متاثر کیا

ڈاکٹر سر علامہ محمد اقبالؒ بیسویں صدی کی نابغہ روز گار شخصیت تھی۔ وہ ایک معروف شاعر، مفکر، فلسفی،مصنف، قانون دان، سیاستدان اور تحریک پاکستان کے اہم رہنما تھے۔اپنے فکر و فلسفہ اور سیاسی نظریات سے اقبالؒ نے برصغیر کے مسلمانوں کو بے حد متاثر کیا۔ ان کے فکر اور فلسفے کو عالمی شہرت ملی۔

جاوید منزل :حضرت علامہ اقبال ؒ نے ذاتی گھر کب اور کیسے بنایا؟

لاہور ایک طلسمی شہر ہے ۔اس کی کشش لوگوں کو ُدور ُدور سے کھینچ کر یہاں لےآ تی ہے۔یہاں بڑے بڑے عظیم لوگوں نے اپنا کریئر کا آغاز کیا اور اوجِ کمال کوپہنچے۔ انہی شخصیات میں حضرت علامہ اقبال ؒ بھی ہیں۔جو ایک بار لاہور آئے پھر لاہور سے جدا نہ ہوئے یہاں تک کہ ان کی آخری آرام گاہ بھی یہاں بادشاہی مسجد کے باہر بنی، جہاںکسی زمانے میں درختوں کے نیچے چارپائی ڈال کر گرمیوں میں آرام کیا کرتے تھے۔

چمگاڈر کی کہانی

یہ کہانی ایک چمگادڑ کی ہے۔ دراصل ایک مرتبہ باز، شیر کا شکار کیا ہوا گوشت لے اڑتا ہے۔ بس اسی بات پر پرند اور چرند کے درمیان جنگ شروع ہوجاتی ہے اور جنگ کے دوران چالاک چمگادڑ اس گروہ میں شامل ہوجاتی جو جیت رہا ہوتا ہے۔ آخر میں چمگادڑ کا کیا حال ہوتا ہے آئیں آپ کو بتاتے ہیں۔

عادل حکمران

پیارے بچو! ایران کا ایک منصف مزاج بادشاہ نوشیرواں گزرا ہے۔ اس نے ایک محل بنوانا چاہا۔ جس کیلئے زمین کی ضرورت تھی اور اس زمین پر ایک غریب بڑھیا کی جھونپڑی بنی ہوئی تھی۔