غلط خوراک اور جسمانی سرگرمیوں سے دوری خواتین میں بڑھتا ذیابیطس
ذیابیطس یا شوگر خواتین میں تیزی سے بڑھتا ہوا مرض ہے۔ پاکستان میں ویسے تو 70لاکھ سے زائد مرد و زن اس مرض کا شکار ہیں مگر ان میں بڑی تعداد خواتین کی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 9.7 فیصد پاکستانی خواتین کو یہ مرض لاحق ہے اور کم عمری میں ہی خواتین کو یہ مرض لاحق ہو رہا ہے۔ اس لاعلاج مرض کے لاحق ہونے کا ایک اہم سبب بے احتیاطی ہے۔ اپنی غذاؤں میں تبدیلی لاکر آپ اس بیماری کے خطرے کو کم کرسکتی ہیں۔ جانئے خواتین میں ذیابیطس کے بڑھتے خطرے کے پیچھے کیا وجوہات ہیں اور اس سے بچنے کیلئے کون سی غذائیں کھائی جائیں۔
وجوہات:اس بیماری کی وجوہات غلط خوراک اور جسمانی سرگرمیوں سے دوری ہے۔ اس لئے خواتین کو اپنی صحت اور طرز زندگی پر توجہ دینی چاہئے اور ورزش کی اچھی عادت کو اپنانا چاہئے۔ لوگ گھر کا کھانا کم اور باہر زیادہ کھانے لگے ہیں۔ ایک تو ہم نے فزیکل ایکٹیویٹی کم کر دی ہے اور دوسرے ہیوی فوڈ کا استعمال کر رہے ہیں، تو جسم اسے ہضم کیسے کرے گا؟ دیر رات تک جاگنے سے بھی ذیا بیطس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اپنی غذاؤں میں تبدیلی لاکر آپ اس بیماری کے خطرے کو کم کر سکتی ہیں۔
کم کاربو ہائیڈریٹ والی سبزیاں: آلو، شکر قندی، ذیابیطس کے مریضوں کی تکلیف میں اضافے کا سبب بن سکتی ہیں۔اس کے مقابلے میں گوبھی یا دیگر کم کیلوریز والی سبزیوں کا استعمال فائدہ مند ہے ۔
چکنائی سے پاک دودھ اور دہی:نان فیٹ یا چکنائی سے پاک دودھ اور دہی وٹامن ڈی کے حصول کا آسان ذریعہ ہیں، اس سے گلوکوز لیول بھی نہیں بڑھتا۔
ٹماٹر: ٹماٹر لائکوپین سے بھرپور ہوتے ہیں، یہ طاقتور جز کینسر، امراض قلب اور پٹھوں کی تنزلی جیسے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔ذیابیطس کے مریض اگر اسے روزانہ استعمال کریں تو گلوکوز لیول معمول پر رہتا ہے، امراض قلب کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔
ترش پھل: مالٹوں اور گریپ فروٹ کا گاڑھا پن فائبر کا بہترین ذخیرہ فراہم کرتا ہے۔ اسے پھل کی شکل میں کھانے سے فائبر اور وٹامن سی جسم کا حصہ بنتا ہے۔
مچھلی: اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور مچھلی کا استعمال ذیابیطس میں کمی کیلئے بہت مفید ہے، یہ امراض قلب کا خطرہ کم کر دیتی ہے۔
اخروٹ: اخروٹ میگنیشیم، فائبر اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتے ہیں، جبکہ ان میں لائنولینک ایسڈ بھی شامل ہوتا ہے جو دل کی صحت کو بہتر اور کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔
لوبیا: یہ فائبر اور پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں یہ ضروری منرلز میگنیشیم اور پوٹاشیم جسم کو پہنچاتے ہیں جو ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
پتوں والی سبزیاں: بندگوبھی اور دیگر پتوں والی سبزیاں کم کیلوریز کی حامل ہوتی ہیں، خاص طور پر بند گوبھی ذیابیطس کے مریضوں کیلئے سپرفوڈ سے کم نہیں ۔
ڈاکٹر فرزین ملک ایک معروف ماہر غذائیات (نیوٹریشنسٹ) ہیں، مختلف ٹی وی چینلز سے باقاعدگی کے ساتھ شوز کرتی ہیں۔