ٹوٹکے

تحریر : روزنامہ دنیا


٭:بالائی میں لیموں کا رس شامل کرکے رات سوتے وقت لگائیں۔٭:دودھ میں زعفران پیس کر روزانہ لگائیں۔٭:گریپ فروٹ کے رس کو دار چینی میں ملا کر لگائیں۔

ہونٹوں کی سیاہی کا حل

٭:چقندر کا ٹکڑا کاٹ کر ہونٹوں پر رگڑیں۔ ٭:بادام کا تیل اور لیموں کا رس مکس کرکے ہونٹوں پر لگائیں۔ ٭:ٹماٹر اور کھیرے کا قتلہ ہونٹوں پر ملیں۔ ٭:سیب کے بیچ پیس لیں اور رات کے وقت ہونٹوں پر لگائیں۔٭:گلیسرین سے ہونٹوں کا مساج کریں۔

کٹے اور کھردرے ہونٹ

ایسے ہونٹ جو کٹے اور کھردرے ہوں، ان پر لپ اسٹک لگانے سے ایک گھنٹہ پہلے ویزلین لگا کر اس کے بعد کسی تولیے کی مدد سے صاف کرکے نم کئے بغیر ہونٹوں پر لپ اسٹک لگائیں۔

خشک جلد کی حفاظت

سردیوں میں جلد خشک ہو کر خاصی سخت ہو جاتی ہے اور چہرہ اکڑا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس سے نجات پانے کیلئے سب سے پہلے تو ایسی غذا کااستعمال ضروری ہوتا ہے جن میں چکنائی کی مقدار وافر ہو اس کے ساتھ پانی کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے۔ اپنی غذا میں پھلوں کو شامل کریں کیونکہ پھلوں میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔رات کو سونے سے پہلے اورنج ساس پر مبنی نورشنگ کریم استعمال کریں۔ اس سے جلد قدرے نرم ہو جائے گی۔

کیل مہاسوں سے نجات

چہرے پر خالص طور پر رخساروں پر نوکدار کیل نکل آتے ہیں ۔جب یہ پک جاتے ہیں تو ہلکا سا دبانے پرباہر نکل آتے ہیں۔انہیں خود ہاتھوں سے دبا کر نہیں نکالنا چاہئے، ایسا کرنے سے چہرے پر نشان چھوڑ جاتے ہیں۔اس مسئلے سے نجات کیلئے ٭:مولی کے پانی کو چہرے پر لگائیں۔٭: چھوہارے کی گٹھلی کو سرکہ میں شامل کرکے چہرے پر لگائیں۔٭:گندھک اور سوہاگہ لے کر انڈے کی زردی میں شامل کرکے لگانے سے بھی فرق پڑتا ہے۔ ٭:کیلے اور خربوزے کے بیچوں کو پیس کر آمیزہ تیار کر لیں،یہ آمیزہ کیل مہاسوں پر لگائیں۔٭:کالی مرچ کو مٹی کے گھڑے پر رگڑ کر لگائیں۔٭:شکر یا عناب کا شربت نہار منہ پی لیا کریں۔٭:کیل پر کڑوے بادام پیس کر لگانے سے کافی فرق پڑتا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement

حکومت کے معاشی و سیاسی چیلنجز

الیکشن اور حکومت سازی میں مشکلات کو عبور کرنے کے بعد مسلم لیگ (ن) کو اب حکومت چلانے میں نئی مشکلات کا سامنا ہے اور ان میں سب سے بڑا چیلنج ہے معاشی عدم استحکام اور بڑھتی ہوئی مہنگائی۔حال ہی میں ختم ہونے والے آئی ایم ایف پروگرام کی کڑی شرائط خصوصاً ًپٹرولیم، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بڑے اضافے نے مہنگائی میں جو اضافہ کیا ہے اس سے مہنگائی کے شعلے کچھ ایسے بے قابو ہوئے ہیں کہ یہ اب ہر سمت پھیلتے دکھائی دیتے ہیں، جبکہ ملکی معیشت کو سنبھالا دینے کیلئے ایک اور آئی ایم ایف پروگرام ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے ۔

حکومت مخالف تحریک اور حکومتی صف بندی

مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو بنے ہوئے ابھی دو ماہ ہی ہوئے ہیں اور حکومت خود کو ملک کے حالات کے تناظر میں سنبھالنے کی کوشش کررہی ہے مگر اس کو مختلف محاذوں پر مختلف نوعیت کے مسائل کا سامنا ہے ۔

الزامات لگاتے رہو،کام نہ کرو!

سندھ کی سیاست بڑی عجیب ہے، یہاں ایک دوسرے پر الزامات اور پھر جوابی الزامات کا تسلسل چلتا رہتا ہے۔ اگر نہیں چلتی تو عوام کی نہیں چلتی۔ وہ چلاتے رہیں، روتے رہیں، ان کی پکار سننے والا کوئی نہیں ہوتا۔ پیپلز پارٹی میں البتہ ایک صلاحیت دوسری تمام سیاسی جماعتوں سے زیادہ ہے، اور وہ یہ کہ کم از کم عوام کو بولنے کا موقع تو دیتی ہے۔ شاید وہ اس مقولے پر عمل کرتی ہے کہ بولنے سے دل کا بوجھ ہلکا ہوجاتا ہے، اور عوام بھی تھک ہار کر ایک بار پھر مہنگائی اور مظالم کا سامنا کرنے کیلئے خود کو تیار کرلیتے ہیں۔ پہلے بات کرتے ہیں سیاست کی۔

خیبر پختونخوا کے دوہرے مسائل

خیبرپختونخوا اس وقت بارشوں،مہنگائی، چوری رہزنی اور بدامنی کی زد میں ہے ۔حالات ہیں کہ آئے روز بگڑتے چلے جارہے ہیں۔

بلوچستان،صوبائی کابینہ کی تشکیل کب ہو گی ؟

آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد خیال کیا جارہا تھا کہ صوبائی حکومت اور کابینہ کی تشکیل تین ہفتوں تک کردی جائے گی اور انتخابات کی وجہ سے التوا کا شکار ہونے والے منصوبوں پر کام کا آغاز کردیا جائے گا مگر دو ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود صوبے میں اب تک صوبائی اسمبلی کے تعارفی اجلاس اور وزیر اعلیٰ کے حلف اٹھانے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہوسکا۔

آزادکشمیر حکومت کی ایک سالہ کارکردگی

20 اپریل کو آزاد جموں وکشمیر کی اتحادی حکومت کا ایک سال مکمل ہوجائے گا۔ گزشتہ سال آزاد جموں وکشمیر ہائی کورٹ کی طرف سے سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کو نا اہل قرار دیا گیا تو مسلم لیگ (ن) ، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک کے ارکان نے مشترکہ طور پر چوہدری انوار الحق کو وزیر اعظم بنالیا جو اُس وقت آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر تھے۔ حلف اٹھانے کے بعد چوہدری انوار الحق نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آزاد کشمیر میں تعمیر وترقی، اچھی حکمرانی ، میرٹ کی بالادستی اور کرپشن کے خلاف مؤثر کارروائی کی عملی کوشش کریں گے۔