مسائل اور اُن کا حل
شوہر کا خون بیوی کو لگاناسوال :۔ السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ۔ جناب مفتی صاحب! میرے تین سوالات کے جوابات شریعت مطہرہ کی روشنی میں عنایت فرمائیں:1:۔ کیا بیوی کو شوہر کا خون لگانے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ جواب:۔ بیوی کو شوہر کا خون لگانے سے نکاح پر شرعاً کوئی اثر نہیں پڑتا، نکاح بدستور قائم رہتا ہے، کیونکہ شریعت نے محرمیت کو نسب، مصاہرت (سسرالی رشتہ) اور رضاعت (دودھ کے رشتے)کے ساتھ مخصوص کیا ہے، اس کے علاوہ
کسی چیز سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
وفیفتاوی اللجنۃ الدائمۃ(21/ 146): انتقال الدم من شخص لآخر لا یسمی رضاعا لغۃ ولا شرعا ولا عرفا؛ فلہذا لا یثبت لہ شیء من أحکام الرضاع من نشر الحرمۃ وثبوت المحرمیۃ و غیرہا۔
مروجہ کمیٹی اور بی سی کی شرعی حیثیت
سوال :۔کیا کمیٹی(بی سی)ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟اس کا طریقہ یہ ہے کہ چند آدمی ملکر مثلا دس دس ہزار روپے جمع کرتے ہیں اور اس کے وصول کرنے کاایک سربراہ ہوتا ہے، پہلی کمیٹی (بی سی)کے منتظم کیلئے ہوتی ہے ، باقی ارکان کیلئے قرعہ ڈالتے ہیں ، جس کا نام جس نمبرپر نکلتا ہے اسے اسی مہینے میں کمیٹی والی رقم مل جاتی ہے تو کیا شرعا ًیہ جائز ہے یا نہیں؟
جواب:۔کمیٹی (بی سی)ڈالناقرض کے لین دین کا معاملہ ہے، جو شرعاً جائز ہے ،بشرطیکہ اس میں تمام شرکا ء برابر رقم جمع کرائیں اور انہیں برابر رقم دی جائے اور تمام شرکاء آخر تک شریک رہیں۔اگرتمام شرکاء رضامندی سے پہلی کمیٹی منتظم کو دے دیں تو یہ بھی جائز ہے۔
وفی فقہ السنۃ (3/ 144):القرض: معناہ: القرض ہو المال الذی یعطیہ المقرض للمقترض لیرد مثلہ إلیہ عند قدرتہ علیہ، وہو فی أصل اللغۃ: القطع وسمی المال الذی یأخذہ المقترض بالقرض لان المقرض یقطعہ قطعۃ من مالہ. مشروعیتہ: وہو قربۃ یتقرب بہا إلی اللہ سبحانہ، لما فیہ من الرفق بالناس، والرحمۃ بہم، وتیسیر أمورہم، وتفریج کربہم. وإذا کان الاسلام ندب إلیہ وحبب فیہ بالنسبۃ للمقترض فإنہ أباحہ للمقترض، ولم یجعلہ من باب المسألۃ المکروہۃ لانہ یأخذ المال لینتفع بہ فی قضاء حوائجہ ثم یرد مثلہ۔وفی مجمع الأنہر فی شرح ملتقی الأبحر (3/ 118): القرض ہو عقد مخصوص یرد علی دفع مال مثلی لرد مثلہ۔وفی الدر المختار شرح تنویر الأبصار وجامع البحار (ص: 632):(ویکتب أسامیہم ویقرع) لتطیب القلوب، فمن خرج اسمہ أولا فلہ السہم الاول
دو افراد کی جماعت میں مقتدی بے وضو ہو تو!
سوال:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں،اگر دو نمازی ساتھی باجماعت نماز ظہر ادا کر رہے ہوں جب پہلی رکعت کے سجدہ میں جاتے ہوئے مقتدی کو یاد آیا کہ وہ بے وضو ہے اور پھروہ چلا گیا،اب امام نے دوسری بقیہ تمام رکعتیں خود سری یعنی تکبیرات دل میں پڑھ کر اداکی،توامام کی نماز صحیح ہو گئی یا نہیں؟رہنمائی فرمائیں۔ (ابراہیم کراچی)
جواب:۔ امام کی نماز شرعا ًدرست ہوگئی۔
بچے کی ولادت کے
اخراجات شوہر پر لازم
سوال :۔جناب مفتی صاحب! آج کل عموماً ڈلیوری ہسپتالوں میں ہوتی ہے جس میں آپریشن کے علاوہ نارمل ڈلیوری پر کافی اخراجات آتے ہیں، ایسی صورت میں شرعی طور پر واضح فرمائیں کہ ڈلیوری (بچہ کی پیدائش) کے اخراجات شوہر پر لازم ہیں یا عورت پر؟
جواب:۔ بچے کی پیدائش(ڈلیوری)کے تمام اخراجات شوہر پر لازم ہیں۔
فی القرآن الکریم(البقرۃ233):وَعَلَی الْمَوْلُودِ لَہُ رِزْقُہُنَّ وَکِسْوَتُہُنَّ بِالْمَعْرُوفِ لَا تُکَلَّفُ نَفْسٌ إِلَّا وُ سْعَہَا۔وفی الدر المختار وحاشیۃ ابن عابدین (رد المحتار) (3/ 612):مطلب الصغیر والمکتسب نفقۃ فی کسبہ لا علی أبیہ (قولہ بأنواعہا)