ذرا مسکرائیے
ایک سال بہت بارش ہوئی، ایک محفل میں کسی نے کہا: ’’ زمین میں جو کچھ بھی ہے اس دفعہ باہر نکل آئے گا۔‘‘ ملا نصیر الدین سخت گھبرا کر بولے:’’ اگر میری تین بیویاں نکل آئیں تو کیا ہوگا۔‘‘
استاد: (شاگرد سے ) چین زیادہ دور ہے یا سورج۔
شاگرد: چین
استاد: (حیرت سے) کیسے؟
شاگرد: جناب سورج کو تو ہم دیکھ سکتے ہیں۔ چین ہمیں نظر نہیں آتا۔
٭٭٭
گاہک (درزی سے ) : پتلون کی سلائی کتنی لیتے ہو؟
درزی: پچاس روپے۔
گاہک : اتنی سلائی؟اچھا نِکر کی سلائی کتنی لیتے ہو؟
درزی : دس روپے۔
گاہک : تو آپ نِکر ہی سی دیں ، لمبائی 125انچ رکھ دینا۔
٭٭٭
فٹبال کے دو کھلاڑی باتیں کر رہے تھے۔ ایک بولا : ’’میں نے ایک دن فٹبال اتنی اونچی پھینکی کہ پورے دو گھنٹے بعد واپس آئی‘‘۔ دوسرا بولا: یہ تو کچھ بھی نہیں ہے میں نے ایک دن فٹبال اتنی اونچی پھینکی کہ وہ دو دن بعد واپس آئی اور اس کے ساتھ ایک پرچی بھی تھی، جس پر لکھا تھا کہ یہ فٹبال آئندہ چاند پر نہ آئے۔
٭٭٭
طفیل : سناؤ بھئی کمال نتیجہ کیسا رہا؟
کمال: میں تو پاس ہوگیا ہوں۔ تم سناؤ
طفیل : کیا سناؤں، میرے تو نام کا پہلا حرف ہی اڑ گیا۔
٭٭٭
استاد : (شاگرد سے )اورنگزیب کی وفات کے بعد کیا ہوا؟
شاگرد: اسے بڑی شان و شوکت سے دفن کیا گیا۔
استاد: نالائق
شاگرد : ہاں جناب اب یاد آیا۔ پہلے تو اسے غسل دیا گیاہوگا۔